کمیونٹی کی سطح پر آنکھوں کی عام بیماریوں کی تشخیص اور ریفرل کے لئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی ٹریننگ۔ غیر سرکاری فلاحی تنظیمیں و صاحب ثروت افراد سماجی خدمت میں اپنا کردار ادا کریں ۔ 80 فیصد آنکھوں کی بیماریوں کا تدارک و قابل علاج ہیں‘ نیلم جبار چوہدری

اتوار 26 اکتوبر 2008 17:06

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 26اکتوبر 2008 ء) وزیر پاپولیشن ویلفیئر پنجاب نیلم جبار چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت صوبہ میں صحت ، تعلیم ودیگر سماجی شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے انقلابی اصلاحاتی ایجنڈے پرعمل پیرا ہے - انہوں نے کہا کہ ملک میں2020 ء تک اندھے پن کے مکمل خاتمے اور صوبہ سے آنکھوں کی خطرناک بیماریوں کے خاتمے کے لئے سرکاری ہسپتالوں کو بھر پور وسائل مہیا کر رہی ہے-انہو ں نے کہا کہ صوبے کے تمام سرکاری سکولوں، ہسپتالوں ودیگراداروں کے انتظامی امور کو مزید بہتر بنانے کے لئے موثر اقدامات کئے جا رہے ہیں- ڈاکٹرز اور این جی اوز کے وفود سے ملاقات کے دوران صوبائی وزیر نے کہا کہ اندھے پن کی روک تھام کے لئے صوبہ میں 25 کروڑ روپے کی لاگت سے صوبہ میں ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے اور پنجاب آئی بنک کا قیام عمل میں لایا جائے گا تاکہ بیرون ملک سے آنے والے کورنیا کی مناسب سٹوریج کا بندوبست ہو انہوں نے این جی اوز ممبران سے کہا کہ وہ عوام کو اپنی آنکھوں کے عطیے وصیت کرنے کے سلسلے میں شعور اجاگر کریں تا کہ ان کے بعد مستحق افراد کی دنیا روشن ہو سکے-انہوں نے کہا کہ آنکھوں کی بیماریوں کی وجوہات معلوم کرنے کے لئے سروے کیا جارہا ہے جس کے تحت ہزاروں سکول بچوں کے آئی ٹیسٹ کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

نیلم جبار چوہدری نے کہا کہ آنکھوں کی 90 فیصد بیماریاں ترقی پذیر ممالک میں لگتی ہیں تا ہم حوصلہ افزاء بات یہ ہے کہ 80 فیصد آنکھوں کی بیماریوں کا یا تو تدارک کیا جاسکتا ہے یا قابل علاج ہیں -انہوں نے کہا کہ صوبہ کے 22 ڈی ایچ کیوا ور ٹی ایچ کیو ہسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جا چکا ہے