تمباکو کے استعمال کے باعث ہونے والی اموات 2020 تک دو گنی ہوجائیں گی،عالمی ادارہ صحت۔۔۔پاکستان میں تمباکو نوشوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے،تازہ سروے

بدھ 29 اکتوبر 2008 11:38

نیو یارک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 29اکتوبر 2008 ء) عالمی ادارہ صحت کی پیشین گوئی کی ہے تمباکو کے استعمال کے باعث ہونے والی اموات 2020 تک دو گنی ہوجائیں گی۔ جبکہ امریکہ میں ہر سال حکومت اور معاشرے کے دوسرے اداروں کی جانب سے کی جانے والی مختلف کوششوں کے باعث 90 فیصد تمباکو نوش اس لت سے چھٹکارہ پانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق تقریباً پچاس لاکھ افراد ہر سال تمباکو نوشی کے باعث ہلاک ہوتے ہیں۔

اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو یہ تعداد بڑھ کر 2020 تک ایک کروڑ ہوجائے گی۔ اسی لیے ضروری ہے کہ اس کے کئی طرح کے علاج دستیاب ہوں تاکہ لوگ سگریٹ سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا پاسکیں۔ آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی ایک سٹڈی کے مطابق پاکستان میں تمباکو نوشوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے کیے جانے والے ایک تازہ سروے کے مطابق 40 فیصد پاکستانی مرد اور8 فیصد خواتین تمباکو نوشی کے عادی ہیں۔

اور افسوس کی بات یہ ہے کہ اس سے چھٹکارہ پانے کی خواہش رکھنے والوں کو ضروری مدد بھی حاصل نہیں۔ تمباکو نوشی کی عادت سے چھٹکارہ پانا اتنا آسان نہیں جتنا کہ بظاہر نظر آتا ہے۔ تمباکونوشی ترک کرنے کی کوشش کرنے والے اس پہلو سے بخوبی آگاہ ہیں۔ وہ کچھ روز یا کچھ ہفتوں کے لیے اسے چھوڑتے ہیں پھر دوبارہ اس جانب لوٹ جاتے ہیں۔ تمباکو کا کش لگانے کے پانچ سیکنڈز بعد ہی نیکوٹین کا ایک ریلہ دماغ تک پہنچ جاتا ہے۔ نیکوٹین ایک انتہائی نشہ آور چیز ہے۔

متعلقہ عنوان :