ڈینگی بخار کے مریض ڈسپرین اور پروفین استعمال نہ کریں، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹرپنجاب

جمعرات 30 اکتوبر 2008 19:44

لاہور (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین30کتوبر2008 ) ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر محمد اسلم چوہدری نے کہا ہے کہ فیملی فزیشنز ہیلتھ ڈلیوری سسٹم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور جنرل پریکٹشنر عوام میں ڈینگی بخار کے بارے میں پایا جانے والا خوف و ہراس دور کرنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈینگی بخار کے مریض ڈسپرین اور بروفین استعمال نہ کریں-انہوں نے ان خیالات کااظہارگزشتہ روزیہاں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں محکمہ صحت پنجاب اور پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنز کے باہمی اشتراک سے فیملی فزیشنز کو ڈینگی بخار کی روک تھام ، احتیاطی تدابیر اورعلاج کے بارے میں آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا- سیمینار سے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر حسین مبشر ملک ، پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنزکے صدر ڈاکٹر آفتاب اقبال شیخ ،جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مظہر اسلام ، ڈائریکٹر صحت ڈاکٹر ضیاء الرحمن ، ڈاکٹر ارشد ہمایوں کے علاوہ آسٹریلیا سے آئے ہوئے پروفیسر جان بگ نے بھی خطاب کیا- ڈائریکٹر جنرل صحت ڈاکٹر محمد اسلم چوہدری نے کہاکہ ڈینگی بخار شہری علاقوں کی بیماری ہے اور مکمل قابل علاج ہے - انہوں نے فیملی فزیشنز پر زور دیاکہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں جہاں وہ پریکٹس کرتے ہیں ، مریضوں میں ڈینگی بخار کے بارے خوف دور کریں اور انہیں احتیاطی تدابیر سے آگاہ کریں - سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اکیڈمی آف فیملی فزیشنز کے صدر ڈاکٹر آفتاب اقبال شیخ نے تمام ڈاکٹرز / جنرل پریکٹشنرز کی طرف سے یقین دلایا کہ ڈاکٹر برادری بیماریوں کی روک تھام میں حکومت کے شانہ بشانہ کام کرے گی - یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر حسین مبشر ملک نے ڈینگی وائرس کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ دنیا میں ڈینگی وائرس کا سب سے پہلا کیس 200 سال پہلے 1780 میں فلا ڈیلفیا میں ہوا تھا - انہوں نے بتایاکہ 1954ء میں فلپائن ، مالی ، ملیشیا اور تائیوان میں بھی یہ وائرس پھیلا اور 1981 ء میں کیوبا سمیت دنیا کے 24 ملکوں میں یہ وبا پھیلی - پروفیسر حسین مبشر ملک نے کہاکہ امراض کے بارے میں عوامی شعور بیدار کرنے میں ذرائع ابلاغ بہت اہم کردار ادا کررہے ہیں -

متعلقہ عنوان :