دنیا بھر میں 45 کروڑ افراد ذہنی مریض‘10 لاکھ سالانہ خود کشی کرتے ہیں‘ رپورٹ

پیر 10 نومبر 2008 12:39

ترلائی‘اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 10نومبر 2008 ء) دنیا بھر میں 45کروڑ سے زائد افراد ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہیں جبکہ عالمی سطح پر دس لاکھ افراد سالانہ خودکشی کرتے ہیں جان و مال کا عدم تحفظ ایک نفسیاتی بن چکا ہے جس سے نوجوان مردان خواتین کے ساتھ معمر افراد اور بچے بھی متاثر ہو رہے ہیں اور پانچ سال سے گیارہ سال کی عمر کے تقریبا تین فیصد بچے بھی ڈیپریشن کا شکار رہتے ہیں خود کش حملوں میں ہزاروں انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ اس کے ذہنی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اس سلسلے میں جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق عالمی سطح پر غربت اور بے روزگاری میں اضافے ذہنی پریشانیوں میں اضافے کا باعث بن رہا ہے اور دنیا بھر میں بچوں کی معذوری کی دس بڑی وجوہات میں پانچ کا تعلق ذہنی امراض سے ایک عالمی رپورٹ کے مطابق عراق جنگ میں تقریبا پانچ لاکھ بچے نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہوئے-شعبہ نفسیات کے ماہرین کے مطابق حکومتیں شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں تو نفسیاتی مسائل کی روک تھام ممکن ہے روزگار کے معاشی مسائل نفسیاتی الجھنوں کو بڑھاتے ہیں بنیادی کردار میں عالمی ادارہ صحت کی مختلف رپورٹوں کے مطابق ترقی پذیر ممالک بھی ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہیں ترقی پذیر ممالک کی 30 فیصد خواتین ذہنی عوارض میں مبلا ہیں جبکہ عالمی سطح پر دس فیصد آبادی اس مسئلے سے دو چار ہے ورلڈ فیڈریشن فار مینٹل ہیلتھ کے اعداد و شمار کے مطابق دس لاکھ افراد سالانہ ڈیپریشن کے باعث خود کشی کرتے ہیں دنیا کے نو کروڑ ذہنی معذور لوگ شراب اور منشیات کا سہارا لئے ہوئے ہیں ترقی یافتہ بڑے ممالک کے بچے اور نوجوان روایتی اور جذباتی مشکل سے دو چار ہیں پچاس فیصد یادداشت کھو جانے اور 96فیصد مرگی کے امراض میں مبتلا ہیں-

متعلقہ عنوان :