جڑی بوٹیاں موٴثر ذریعہ علاج ہیں،عالمی ادارہ صحت

اتوار 16 نومبر 2008 12:29

بیجنگ (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین16نومبر2008 )عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ روایتی ادویات دورِ حاضر کی بیماریوں کا موٴثر علاج ہوسکتی ہیں اور انہیں صحت کی ابتدائی دیکھ بھال میں شامل کیا جانا چاہیئے۔ روایتی ادویات کے فروغ سے متعلق ڈبلیو ایچ کی بیجنگ میں ہونے والی اولین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ مارگریٹ چان نے کہا ہے کہ چین جہاں جڑی بوٹیوں کو مغربی ادویات کے ساتھ علاج کے تجویز کیا جاتا ہے، اچھا قابلِ تقلید نمونہ ہے۔

چین میں تقریباً دو ہزار سال سے علاج کے لیے روایتی ادویات استعمال کی جارہی ہیں۔ انہیں نزلے زکام سے لے کر سرطان تک، ہر مرض کے علاج کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔جڑی بوٹیوں، خوراک اور ورزش کے امتزاج سے علاج کا اندازاب مغرب میں بھی مقبول ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ دور حاضر کی بیماریوں کے علاج کے لیے مغربی ادویات کے ساتھ ساتھ قدیم طریقہ علاج کو بھی استعمال کیا جانا چاہیئے۔

روایتی اور مغربی علاج کے دونوں نظاموں کو آپس میں متصادم نہیں ہونا چاہیئے۔ صحت کی ابتدائی دیکھ بھال کے تناظر میں ان دونوں کو ملاجلا کر اس طرح ہم آہنگ کیا جاسکتا ہے کہ ہر طریقہ علاج کے بہترین پہلو کو استعمال کیا جائے اور دونوں کے کمزور پہلووٴں پر قابو پایاجائے۔چان نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے خیال میں روایتی ادویات کے مغربی ادویات کی نسبت مضر اثرات کم ہوتے ہیں اور وہ عام بیماریوں مثلاً اسہال، ملیریا وغیرہ کے لیے سستا اور موٴثر علاج ہوسکتی ہیں۔

روایتی ادویات جدید دور کے رہن سہن کے انداز سے جنم لینے والی بیماریوں مثلاً ذیابیطس، دل کے امراض اور ذہنی بیماریوں دور کرنے میں بھی مدد دے سکتی ہیں۔لیکن اس وقت جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ دواوٴ ں کی مارکیٹ اربوں ڈالر تک پہنچ چکی ہے اور ان میں سے بہت سی ادویات کو یہ جانے بغیر فروخت کیا جارہا ہے کہ ان میں کون کون سے اجزا شامل ہیں اور اس کے کیا اثرات ہوسکتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ روایتی ادویات کو صحت کی دیکھ بھال کے جدید نظام میں ضم کرنے سے سائنسی تحقیق کی حوصلہ افزائی ہوگی اور اس بات کو یقنی بنایا جاسکے گا کہ انہیں نظرانداز نہ کیا جائے اور انہیں محفوظ اور موٴثر طور پر استعمال کیا جائے۔