دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات بہتر بنانے کے منصوبوں کیلئے وافر فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت،سینٹ کی کابینہ سیکرٹریٹ کمیٹی نے بنیادی مراکز صحت کے اچانک دوروں کیلئے سب کمیٹی قائم کردی

منگل 16 دسمبر 2008 14:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔16دسمبر 2008 ء)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات بہتر بنانے کے منصوبوں کیلئے وافر فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ غریب کی دہلیز پر صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور بنیادی مراکز صحت کے اچانک دوروں کیلئے سب کمیٹی قائم کردی ہے۔کمیٹی کااجلاس منگل کو سینیٹر عبدالغفار قریشی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

جس میں کابینہ ڈویژن کے انتظامی کنٹرول میں جاری منصوبوں میں خصوصاً پیپلزپرائمری ہیلتھ کیئرپروگرام کا جائزہ لیا گیا۔بریفنگ کے دوران کمیٹی نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس منصوبے کیلئے مختص فنڈز کا بڑا حصہ انتظامی اخراجات میں خرچ ہو جاتا ہے اور صحت کیلئے بہت کم رقم بچتی ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے ارکان نے اس رائے کا اظہار کیا کہ قومی وسائل سماجی خدمات کیلئے استعمال ہونے چاہئیں لیکن بدانتظامی اور غفلت کے باعث ان منصوبوں کی کارکردگی بہتر نہیں ۔

کمیٹی نے دیہی علاقوں میں بنیادی صحت کی سہولیات بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور امید ہے کہ منصوبے سے ضلعی تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر مراکز صحت کی کارکردگی بہتر ہو گی ۔اجلاس میں سینیٹر عبدالغفار قریشی کی سربراہی میں ایک سب کمیٹی بھی قائم کی گئی جس کے ارکان میں سینیٹر ریحانہ یحیٰ بلوچ ، فوزیہ فخر الزمان ، عبدالرازق اور کامران مرتضی شامل ہوں گے ۔

سب کمیٹی مراکز صحت کا اچانک دورہ کرے گی اور بنیادی صحت کی سہولیات کے معیار کا جائزہ لے گی ۔اجلاس میں شیخ زید ہسپتال کی انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ وہ جگر کی منتقلی کی سہولت کی فراہمی کے اقدامات تیز کرے تاکہ جگر بے کار ہونے والے مریضوں کا علاج کیا جاسکے۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ ڈاکٹروں اور نرسوں کو تربیت دی جائے تاکہ مقامی سطح پر جگر کی منتقلی کی سہولت فراہم ہو سکے۔

کمیٹی کو سی ڈی اے کی طرف سے پارلیمنٹ بلڈنگ میں ایئرکنڈیشننگ ، سی سی ٹی وی سسٹم ، فائرالارم سسٹم بہتر بنانے کے بارے میں بریفنگ دی گئی ۔ کمیٹی نے اس منصوبے کی لاگت میں اضافے پر شدید تشویش کااظہار کیا اور سی ڈی اے کے چیئرمین سے استفسار کیا کہ منصوبے کا پی سی ون تبدیل کیوں کیا گیا؟ اور اس کی لاگت دو کروڑ 94لاکھ گیارہ ہزار سے بڑھا کر پانچ کروڑ 98لاکھ 90ہزار کیوں کی گئی؟ کمیٹی نے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ ہاؤسنگ سوسائٹیاں کے انجینئرنگ ڈیزائنوں کی تفصیلات پیش کی جائیں۔

کمپنی کو پیپلزپرائمری ہیلتھ پروگرام کے بارے میں ڈائریکٹر فاروق ہارون نے بریفنگ دی ۔ انہوں نے بتایاکہ اس وقت پنجاب کے 13 ، سندھ کے سترہ ، سرحد کے چودہ اور بلوچستان کے تیس اضلاع میں بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کے تحت سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔عوام کو اس میں شریک کیا جارہا ہے تاکہ ہیپاٹائٹس بی سی اور دیگر بیماریوں پر قابو پایا جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ فنڈز کی فراہمی میں سست روی کے باعث مسائل کا سامنا ہے۔کمیٹی نے انہیں اپنے تعاون کا یقین دلایا ۔ اجلاس میں ارکان سینٹ عبدالرازق خان ،محمد عباس کمیلی ، انجینئررشید احمد خان ، بیگم ریحانہ یحییٰ بلوچ ، بیگم فوزیہ فخر الزمان ، کامران مرتضی ، کابینہ ڈویژن کے نگران وزیر ڈاکٹر بابر اعوان اور سینیٹرحاجی محمد عدیل نے خصوصی دعوت پر شرکت کی ۔قائم مقام سیکرٹری کابینہ ڈویژن عطاء محمد راجہ اور متعلقہ اداروں کے اعلی حکام شریک ہوئے ۔