اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف انتہائی مہلک ہتھیار استعمال کر رہا ہے ،طبی ماہرین کا دعویٰ

منگل 13 جنوری 2009 12:40

اوسلو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔13جنوری 2009 ء) فلسطین میں خدمات انجام دینے والے ناروے کے طبی عملے کے ارکان نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف انتہائی مہلک ہتھیار استعمال کر رہا ہے ۔اسرائیل کی بر بر یت کا شکار فلسطینی علاقے کے الشفا اسپتال میں دس روزتک خدمات انجام دینے کے بعد وطن واپسی پر اوسلو میں زخمیوں کے بارے میں سوالوں کے جواب میں ان ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ہمیں شک ہے کہ اسرائیل غزہ کو نئے ہتھیاروں کے ٹیسٹ کے لئے لیبارٹری کے طور پر استعمال کر رہا ہے ۔

ان دو نوں تجربہ کار ڈاکٹروں کو فلسطین کی حامی ایک تنظیم نے31 دسمبر کو غزہ بھیجا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ غزہ میں نئے دھماکا خیز ہتھیارکو تجرباتی طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی طاقتور چھوٹادھماکا خیز ہتھیار ہے جو5 سے دس میٹر کی حدود میں تباہی پھیلاتا ہے۔

(جاری ہے)

طبی عملے کے ارکان کا کہنا ہے کہ انہوں نے براہ راست بم سے ہلاک یا زخمی ہونے والوں کو نہیں دیکھا کیو نکہ وہ ٹکڑوں میں تھے اور زندہ نہیں بچ سکے ،تاہم ایسے شدید زخمیوں کو ضرور دیکھا جن کے متعلق ہمیں انتہائی شبہ ہے کہ یہ لوگ ڈی آئی ایم ای جیسے خطر ناک ہتھیار کا شکار ہوئے ہیں ۔

ان ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے طویل کیرئر میں مختلف طرح کے زخمی دیکھے جن میں جنگ کے زخمی بھی تھے لیکن یہ بالکل ہی مختلف زخمی تھے ،جو انتہائی ملک ہتھیاروں کا شکار ہوئے تھے

متعلقہ عنوان :