شوگر مافیا سرگرم،موسم گرما میں شوگر ملیں چینی کی فی کلوگرام قیمت 50 روپے تک کرنے کیلئے کوشاں

پیر 19 جنوری 2009 13:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جنوری۔2008ء) شوگر مافیا سرگرم ،کرشنگ سیزن کے باوجودچینی کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے،موسم گرما میں شوگر ملیں چینی کی فی کلوگرام قیمت 50 روپے تک کرنے کے لئے کوشاں، دوسری طرف حکومتی اقدامات کے باوجود گھی اورخوردنی تیل کی قیمتیں کم نہ ہوسکیں ۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ 8ماہ کے دوران شوگر ملز مالکان نے چینی کی قیمت میں 14 روپے فی کلوگرام اضافہ کیا ہے جبکہ گزشتہ ایک ماہ میں خوردنی تیل، بناسپتی گھی کے 16کلوگرام کنسترکی قیمت میں 250روپے اضافہ کیا گیا ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق مئی 2008 میں شوگر ملیں 23روپے فی کلوگرام کے حساب سے چینی مارکیٹ میں دے رہی تھیں جو اب 37 روپے فی کلو گرام دے رہی ہیں، حالانکہ ان دنوں گنے سے چینی بنانے کا سیزن عروج پر ہے موسم گرما میں شوگر ملیں چینی کی قیمت 50 روپے فی کلوگرام تک کرنے کے لئے کوشاں ہیں جو صارفین کو مارکیٹ سے43 روپے فی کلوگرام مل رہی ہے، شوگر مل مالکان کا دعویٰ ہے کہ رواں سال گنے کی فصل 35 فیصد کم ہوئی ہے ملک میں چینی 5 لاکھ ٹن کم ہے حکومت فوری طور پر چینی درآمد کرے، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے پاس چینی کے اسٹاکس صرف 4 لاکھ ٹن ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت چینی فوری درآمد کرے کیونکہ نومبر سے مارچ تک جاری رہنے والے شوگر کرشنگ سیزن میں بھی شوگر کو ریفائین کیا جا سکے گا دوسری طرف خوردنی تیل کی قیمت جو نومبر دسمبر 2008 میں16کلوگرام کے کنستر کی قیمت 1350 روپے تھی جواب مارکیٹ میں 1600 روپے ہو گئی ہے جبکہ 5 کلوگرام گھی کا ڈبہ 550 روپے ہے جو اکتوبر نومبر میں 500 روپے سے کم تھا۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی قیمت 625 ڈالر ٹن ہو گئی ہے جو جون جولائی 2008 میں 1500 ڈالر فی ٹن تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر صنعت وپیداوار میاں منظور وٹو کے ساتھ اجلاس میں گھی مینوفیکچررز نے گھی اور خودنی تیل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان تھا تاہم اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوسکا ۔

متعلقہ عنوان :