غزہ میں اسرائیلی جارحیت ،بچے ذہنی بیماریوں میں مبتلا

منگل 20 جنوری 2009 12:21

غزہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔20جنوری 2009 ء) اسرائیل کی غزہ پر 23 روزہ جنگی کارروائی اور 18 ماہ کی اقتصادی بندش نے غزہ کے بچوں کی نصف تعداد کو ذہنی بیماریوں میں مبتلا کر دیا۔ غزہ کمیونٹی کے منٹل ہیلتھ پروگرام کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے ظلموں نے غزہ کے بچوں کی آدھی آبادی کو ڈر و خوف، انورکسیا، انسومینیا، اے ڈی ایچ اے، رات کوسوتے میں ڈر جانے، پیرا سومینیا، نکٹوریا اور دوسری ذہنی خلفشاروں میں مبتلا کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان بچوں کو منٹل ہیلتھ سروسز کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق غزہ کے 46 فیصد بچے غذائی قلت اور دوسرے اسباب کی بناءپر انتہائی شدید اینیمیا (خون کی کمی) کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیلی جنگی طیاروں کی گن گرج اور آوازوں سے بچوں کی بڑی تعداد بہرے پن کا بھی شکار ہو گئی ہے۔ ان بچوں کو ہزاروں ہیئرینگ ایڈز کی ضرورت ہے۔رپورٹ کے مطابق غزہ میں رہائش پذیر 50 فیصد نوجوان نامسد حالات کی وجہ سے اپنی زندگی سے لاتعلقی اور مزید نہ جینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔ 12 سال کی عمر کے 50 فیصد بچوں نے کہا ہے کہ وہ زندہ رہنے کے خواہش مند نہیں جبکہ غزہ پر اسرائیل کی 13 روزہ جنگی کارروائی میں 400 سے زائد بچے ہلاک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :