پاکستان میں پہلی بار قر نیہ کی تبدیلی سے اندھے پن کا علاج شروع

جنرل ہسپتال کے پروفیسر عبدالحئی نے ڈی ایس ای کے طریقہ علاج سے پتلی تبدیل کر کے نئی تاریخ رقم کر دی سری لنکا سے پتلی کی دستیابی سمیت جملہ اخراجات ہسپتال انتظامیہ اور شعبہ امراض چشم کے معا لجین نے برداشت کئے ہسپتال کی نیک نامی میں اضافہ ہوا ، پرنسپل غیاث النبی طیب کی طرف سے شاندار کامیابی پر پروفیسر عبدالحئی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد

بدھ 18 جنوری 2017 18:49

پاکستان میں پہلی بار قر نیہ کی تبدیلی سے اندھے پن کا علاج شروع

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2017ء) شعبہ امراض چشم لاہور جنرل ہسپتال میں قر نیہ کی تبدیلی کے جدید اور منفردآپریشن سے اندھے پن کا علاج شروع کر دیا گیاہے - ابتدائی طور پر پہلے کیس کے جملہ اخراجات ہسپتال انتظامیہ اور معا لجین نے برداشت کئے - کلاس پنجم کی طالبہ علشبہ کے کامیاب آپریشن پر بچی کے والدین اور عزیز و اقارب نے سرجری کرنے والی ٹیم کے سربراہ پروفیسر عبدالحئی اور پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر غیاث النبی طیب کا شکریہ ادا کیا اور دعائیں دیں-تفصیلات کے مطابق شعبہ امراض چشم یونٹ نمبر II کے انچارج پروفیسر عبدالحئی نے پتلی کی تبدیلی کا آپریشن جو ڈی ایس ای کے نام سے معروف ہے پاکستان میں پہلی بار کیا - کوٹ عبدالمالک کے رہائشی حبیب کی 12 سالہ بیٹی علشبہ اس آپریشن سے فائدہ اٹھانے اور صحت یابی حاصل کرنے والی پہلی مریضہ ہی- اس آپریشن کے تمام اخراجات بشمول سری لنکا سے پتلی کی دستیابی فی موٹو لیزر سے پتلی کی تیاری اور جنرل ہسپتال میں آپریشن کے لئے اٹھنے والے تمام تر اخراجات ہسپتال انتظامیہ اور شعبہ امراض چشم یونٹII میں تعینات ڈاکٹرز نے اپنی مدد آپ کے تحت برادشت کئے - اس ضمن میں پروفیسر عبدالحئی نے بتایا کہ یہ ایک جدیدطریقہ آپریشن ہے جس سے پتلی کی بیماریوں کے سبب ہونیوالے اندھے پن کا علاج معالجہ پاکستان میں بھی ممکن ہوگیا ہے او راللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے یہ اعزاز لاہور جنرل ہسپتال کے حصے میں آیا ہے -آنے والے دنوں میں ہم مزید جدید طریقہ علاج سے مزید لوگوں کی آنکھوں کا نور واپس لانے میں کامیاب ہوں گے - بچی کے کامیاب آپریشن پر اس کے والدین اور عزیز و اقارب نے ہسپتال انتظامیہ اور معا لجین کونہ صرف دعایں دیں اور اس امر کا اظہار کیا کہ ان کے خواب و خیال میں بھی نہیں تھا کہ ان کی بیٹی اندھے پن سے بچ جائے گی - پرنسپل پی جی ایم آئی و ایل جی ایچ اور امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر غیاث النبی طیب نے شعبہ امراض چشم کی اس اہم کامیابی پر تمام سٹاف بالخصوص پروفیسر عبدالحئی کی کوششوں کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ وہ آنے والے ماہ و سال میں ادارہ کی نیک نامی میں مزید اضافے کا سبب بنیں گے - انہوں نے کہا کہ جنرل ہسپتال ہر شعبے میں ترقی کی نئی منزلیں طے کر رہا ہے اور جدید تحقیق اور ڈاکٹرز کی محنت و دلچسپی کی وجہ سے مریضوں کے لئے ماڈرن طریقہ علاج کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :