امریکہ کی سکڑتی ہوئی معیشت متوسط طبقے کے لیے ایک مسلسل تباہی ہے ، صدراوباما

ہفتہ 31 جنوری 2009 13:39

واشنگٹن (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین31جنوری2009 ) صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ کی سکڑتی ہوئی معیشت امریکہ کی متوسط طبقے کے لیے ایک مسلسل تباہی ہے۔انہوں نے یہ بات حکومت کی اْس رپورٹ کے اجرا کے بعد کہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت 2008ء کے آخری تین مہینوں میں سکڑ کر کچھ چھوٹی ہوگئی ہے۔امریکہ کی مجموعی قومی پیداوار میں سال کی آخری چوتھائی کے دوران تین عشاریہ آٹھ فی صد کی شرح کے ساتھ کمی آئی ہے، جو کہ 1982ء کے بعد سے بد ترین شرح ہے۔

مجموعی قومی پیداوار معیشت کی پیمائش کے لیے سب سے وسیع پیمانہ ہے، اس لیے کہ اس میں اْن تمام اشیا اور خدمات کو شامل کیا جاتا ہے، جو کوئی ملک پیدا کرتا ہے۔ محکمہ تجارت کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی معیشت مسلسل دوسری چوتھائی میں سکڑتی رہی جو کہ کساد بازاری کی ایک معمول کی تعریف ہے۔

(جاری ہے)

مسٹر اوباما نے کہا ہے کہ اب عملی قدم اْٹھانے کا وقت ہے اور انہوں نے معیشت کی رفتار تیز کرنے کے لیے سینٹ سے 800ارب ڈالر کے اْس مجوزہ منصوبے کو تیزی سے منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جسے ایوانِ نمائندگان نے پہلے ہی منظور کرلیا ہے۔

وائٹ ہاوٴس کے ایک چوٹی کے اقتصادی مشیر نے کہا ہے کہ کساد بازاری پوری معیشت میں پھیل گئی ہے۔ امریکی معیشت کے انجن کے لیے توانائی کا بہت اہم وسیلہ امریکی صارفین ہیں، جنھوں نے خرچ میں بھاری کمی کردی ہے۔ صارفین میں اشیا کی گھٹتی ہوئی مانگ کے نتیجے میں کمپنیاں اپنے اخراجات کم کرنے کے لیے ملازمین کی چھانٹی کرنے پر مجبور ہوگئی ہیں اور اس طرح بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔

متعلقہ عنوان :