تمام طبقے تعاون کریں سوات سمیت مالاکنڈ میں امن سمجھوتہ کامیاب رہے گا  مولانا صوفی محمد کی پریس کانفرنس میں اپیل،حکومت سے فوجی کارروائی روکنے  فوج کی سکولوں اور ہسپتالوں سے منتقلی اور معزول ملازمین کی فوری بحالی کا مطالبہ،طالبان سے مسلح کارروائیاں اور اسلحہ کی نمائش بند کرنے اور سرکاری انتظامیہ کے امور میں کوئی مداخلت نہ کرنے کا مطالبہ

پیر 23 فروری 2009 15:58

سوات(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23فروری۔2009ء) تحریک تنظیم نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد نے امید ظاہر کی ہے کہ سوات سمیت مالاکنڈ میں امن سمجھوتہ کامیاب رہے گا اورحکومت سے فوجی کارروائی روکنے  فوج کی سکولوں اور ہسپتالوں سے منتقلی اور معزول ملازمین کی فوری بحالی جبکہ طالبان سے مسلح کارروائیاں اور اسلحہ کی نمائش بند کرنے اور سرکاری انتظامیہ کے امور میں کوئی مداخلت نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور عوام سمیت تمام طبقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ امن سمجھوتہ کو کامیاب بنانے کیلئے تعاون کریں اور نقل مکانی کرنے والے لوگ فوری طورپر اپنے گھروں کو واپس آ جائیں۔

مولانا صوفی محمد پیر کو یہاں مینگورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر ان کے ترجمان عزت خان بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومت جن سیکورٹی اہلکاروں کو معزول یا قید کیا ان کو فوراً بحال کرے اور ان اہلکاروں سے درخواست ہے کہ وہ فوراً اپنے فرائض سرانجام دینے کیلئے اپنی ڈیوٹیاں سنبھالیں حکومت متاثرین جنگ کے نقصانات کا ازالہ کرے اور وزیراعلی سرحد کے اعلان کے مطابق عمل کیا جائے اور وزیراعلی سرحد سے درخواست ہے کہ وہ یہ نیک کام سوات آکر اپنے ہاتھ سے شروع کریں ۔

انہوں نے تحریک طالبان کے قائدین سے درخواست کی کہ وہ اپنے طالبان ساتھیوں کو فوری طورپر حکم دے کہ وہ ناکہ بندی اور تلاشی کا کام بند کردیں مسلح چلنا پھرنا اور دیگر کارروائیاں بھی ختم کردیں ۔تحریک طالبان سے درخواست ہے کہ وہ خوراک اورامدادی سامان کے ساتھ ساتھ فوجیوں کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کیلئے راستے میں رکاوٹ نہ ڈالیں اور ان کے کاموں میں مداخلت نہ کریں حکومت اور طالبان کے پاس جتنے بھی قیدی ہیں ان کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے عوام سے درخواست کرتے ہوئے کہاکہ وہ لوگ اپنے اپنے گھروں کو واپس آ جائیں اور سوات کی رونقیں دوبارہ بحال کریں سوشل سوسائٹی اور مخیرحضرات سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ امن کے قیام اور شریعت محمدی کے عدالتی نظام کے قیام کیلئے ہمارا ساتھ دیں اور ان شرائط پر عمل کو یقینی بنایا جائے تاکہ شریعت محمدی کا نظام پر جلد ازجلد کام شروع کیا جاسکے انہوں نے کہاکہ فوج سکولوں گھروں اور مساجد کو خالی کرکے کہیں اور منتقل ہو جائے۔

انہوں نے کہاکہ شریعت محمدی کا طریقہ وہی ہے جو انہوں نے اپنایا ہے اور اس طریقے میں امن ہے انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ امن معاہدہ ضرور کامیاب ہو گا اور معاشرے کے تمام افراد اس معاہدے کوکامیاب بنانے میں مدد کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ موسیٰ خان خیل کے قتل میں کوئی تیسرا فریق ملوث ہوسکتا ہے ہم ان کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ میڈیا کا امن سمجھوتے کی کامیابی میں اہم کردار ہے اور میڈیا قلم اور زبان سے جہاد کا فریضہ سرانجام دے رہاہے۔

متعلقہ عنوان :