جنوبی پنجاب کا علاقہ ناقص زائد المیعاد‘مضر صحت اور انسانی صحت کیلئے زہر قاتل تیل نما گھی کی فروخت کا بڑا مرکز بن گیا

جمعرات 26 فروری 2009 13:27

بوریوالہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔26فروری 2009 ء) جنوبی پنجاب کا علاقہ ناقص زائد المعیاد‘مضر صحت اور انسانی صحت کیلئے زہر قاتل تیل نما گھی کی فروخت کا بڑا مرِکز بن گیا- خام تیل بیرون ممالک سے درآمد کر کے بغیر پراسس کئے گرم کر کے فروخت کیا جارہا ہے جو انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ثابت ہو رہا ہے شہر اور نواحی علاقوں کے غریب گھرانوں ‘کھانے پینے کی اشیاء تیار اور فروخت کرنے والے یہ مضر صحت گھی سستا ہونے کے باعث استعمال کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے لوگ دل کی بیماریوں‘ہائی بلڈ پریشر‘پیٹ اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں شہروں دیہی علاقوں اور مضافات میں یہ غیر معیاری اور مضر صحت تیل نما گھی مختلف ناموں سے دھڑا دھڑ فروخت کیا جا رہا ہے معروف گھی مینو فیکچررز کے تیار کردہ گھی کے کنستر سے 300 روپے سے 400 روپے تک سستا ہونے کی وجہ سے اس گھی کی فروخت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے پاکستان سٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی وزارت صحت اور دیگر اداروں کنزیومر پروٹیکشن کونسل آف پاکستان کی نشاندہی کے باوجود ایک گھی مل کے خلاف بھی کاروائی نہیں کی جا سکی ہے برانڈڈ گھی مینو فیکچررز کی نشاندہی کے باوجود حکومتی اداروں نے جنوبی پنجاب کے شہروں میں اس گھی کی فروخت کوروکنے کے اقدامات نہیں کئے ہیں-

متعلقہ عنوان :