امریکہ جیل میں طبی امداد نہ ملنے پر پاکستانی تارک وطن جاں بحق، 9ستمبر2005کو سینے کی تکلیف میں مبتلا ہونے کے بعد موت کے منہ میں چلا گیا طبی امداد کیلئے اس کی متعدد اپیلوں پر بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی امریکی اخبار کی رپورٹ ،ساتھی قیدیوں کی سخت تشویش تحقیقات کامطالبہ
جمعہ 3 اپریل 2009 22:32
(جاری ہے)
ساتھی قیدی کے مطابق وہ سب اس بات پر سخت تشویش میں مبتلا تھے کیونکہ ایساواقعہ کسی اور کے ساتھ بھی پیش آسکتا تھا۔
امریکی سول لبرٹیز یونین کے ایک وکیل ٹوم جائٹز کے مطابق ابھی تک یہ نہیں معلوم ایسی جیل میں اور کتنی اموات اس طور پر واقع ہوئی ہیں۔احمد تنویر کیس میں متعدد سوالات تا حال جواب طلب ہیں مثلاً احمد تنویر کون تھا اور اسے کس جرم میں قید کیا گیا تھا۔ امریکی اخبار نے نہ صرف یہ کہ احمد تنویر کی موت کی تصدیق کی بلکہ مردہ خانے سے کینیڈی ایئرپورٹ تک کے سفر کے نشانات بھی تلاش کر لئے۔ دوسری طرف امیگریشن حکام مسلسل اصرار کرتے رہے کہ کاغذات سے ایسے کسی شخص کی حراست یا موت کی تصدیق نہیں ہوئی۔تاہم 20مارچ کو امریکی اخبار کو ایک ای میل پیغام میں تصدیق کی گئی کہ 7اکتوبر2003سے لے کر 7فروری2009تک کے عرصے میں90تارکین وطن دوران حراست موت کے منہ میں چلے گئے۔ امیگریشن اور کسٹم انفورسمنٹ کی خاتون ترجمان کیلی نانٹیل کے مطابق ہمیں یقین ہے کہ ہر ایک موت کا ریکارڈ رکھا گیا ہے۔ دوسری طرف غیر مصدقہ اطلاعات میں جولائی2007کے ایک خط کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 18سالہ ہیٹی کی خاتون گلیڈز کاو?نٹی جیل میں گھنٹوں کھانستی رہی اور خون تھوکتی رہی تاہم اسے طبی امداد نہ دی گئی یہاں تک کہ وہ بھی موت کے منہ میں چلی گئی۔ وہ اور اس جیسی متعدد اموات کے وقوع پذیر ہونے کے شبہات بدستور موجود رہے۔ احمد تنویر کی موت کے سالوں بعد اسکے ساتھی نائیجیرین قیدی کی بھیجی گئی تحریرACLUکے وکلاء کو ملی جنہوں نے نوٹ کیا کہ امریکی اخبار کی جانب سے2008 میں شائع فہرست میں ایسا کوئی نام موجود نہیں تھا۔ تاہم ACLUنے اپنی کاوشیں جاری رکھیں اور آخر کار انہیں پتہ چل گیا کہ مونموتھ جیل میں ایک پاکستانی دل کا دورہ پڑنے کے بعد طبی امداد نہ ملنے سے جاں بحق ہو گیا تھا۔ مونموتھ کاؤنٹی شیرف کی خاتون ترجمان سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق احمد تنویر کو12اگست2005کو حراست میں لیا گیا تھا اور9ستمبر کو اسے فری ہولڈ میں واقع ایک میڈیکل سینٹر لے جایا جارہا تھا جہاں اسکی موت واقع ہو گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق احمد تنویر کی لاش سے متعلق کورونا میں واقع تدفین کے شعبے کی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ تنویر کے رشتہ دار اسکی لاش پی آئی اے کے ذریعے پاکستان لے گئے جہاں اسکی تدفین ہوگئی،تاہم انہوں نے رشتہ داروں کے نام اور تفصیلات بتانے سے انکار کیا۔مزید اہم خبریں
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
-
پنجاب پولیس نے حماد اظہر پر 33مقدمات درج کر رکھے ہیں، رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی
-
احتساب عدالت نے عمران خان اوربشری بی بی کو ریاستی اداروں اورآفیشلزکیخلاف بیان دینے سے روک دیا
-
ملیریا پرقابو پانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چیئر مین سینٹ
-
پاکستان عالمی ملیریا پروگرام کے تحت نئے اقدامات پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے، صدرمملکت
-
پاکستان کے ساتھ انسانی حقوق کا معاملہ اٹھاتے رہیں گے، امریکہ
-
ایران کے صدر کا دورہ پاکستان بہت بڑی پیشرفت تھی،خواجہ آصف
-
مریم نوازوزیراعلیٰ سے ’پولیس آفیسر‘بن گئیں
-
پٹرولیم مصنوعات 7 روپے فی لیٹر سستی ہونے کا امکان
-
ڈنڈے کے فارمولے نہیں چلیں گے آئین قانون کے مطابق چلنا ہوگا
-
نوازشریف ملکی مفاد کی خاطرعمران خان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، رانا ثناء اللہ
-
بجلی چوری ، ایف آئی اے فیصل آباد زون کی بڑی کاروائیاں وفاقی وزیرداخلہ محسن رضا نقوی کی ہدایات پر بجلی چوری میں ملوث عناصر کیخلاف کریک ڈائون جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.