امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے مشتبہ دہشت گردوں سے تفتیش کے طریقے غیر انسانی ہیں  ریڈ کراس ،چودہ میں سے نو قیدیوں کو بجلی کے جھٹکے دیئے گئے ، ایچ آئی وی وائرس کا انفیکشن اور بد فعلی جیسے واقعات کا ارتکاب کیا گیا  امریکی اخبار کی رپورٹ

منگل 7 اپریل 2009 22:34

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اپریل۔2009ء) ریڈکراس نے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے مشتبہ دہشت گردوں سے تفتیش کے طریقوں کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چودہ میں سے نو قیدیوں کو بجلی کے جھٹکے دیئے گئے ، ایچ آئی وی وائرس کا انفیکشن اور ان سے بد فعلی جیسے واقعات کا ارتکاب کیا گیاہے ۔ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے محکمہ صحت کے اہلکاروں کے حوالے سے جاری کردہ ایک خفیہ رپورٹ میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے مشتبہ دہشت گردوں سے تفتیش کے طریقوں کو غیر انسانی قرار دیا گیا ہے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں ریڈ کراس کی شائع رپورٹ کے مطابق القاعدہ کے مشتبہ اراکین پر دوران تفتیش مختلف طریقوں سے تشدد کیا گیا جن میں مار پیٹ، کھانے پینے سے محروم رکھنا، سخت ترین درجہ حرات اور پانی سے تشدد جیسے واقعات شامل ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ نے ایک میڈیکل افسر کا حوالہ دیا جو صرف اس وجہ سے قیدی کا خیال رکھ رہا تھا کہ اس سے معلومات درکار تھیں۔

ریڈ کراس کو 2006کے اوخر میں سی آئی اے کے قید خانوں تک غیر معمو لی رسائی دی گئی جس کی بنیاد پر43صفحات پر مشتمل رپورٹ تیا ر کی گئی۔ اس خفیہ رپورٹ مشتبہ قیدیوں کو سمندر پار نا معلوم قید خانوں میں4سال تک رکھا گیا اور تفتیش کے جدید طریقوں کا استعمال کیا گیا۔ مذکورہ بالا طریقوں کے علاوہ رپورٹ میں مزید کئی پر تشدد طریقوں کا انکشاف کیا گیا ہے جو قیدیوں سے معلومات حاصل کرنے کیلئے استعمال کئے گئے۔

قیدیوں کو بعض اوقات کئی کئی دن ہاتھوں کو سر پر رکھ کر کھڑ ا کر دیا جاتا جس کی وجہ سے انکے پٹھے اکڑ گئے۔ ایک ایسے ہی واقعے میں ایک قیدی کو دو سے تین ماہ تک کھڑا رکھا گیا۔ ان تمام پر تشدد طریقوں کے علاوہ قیدیوں کو مزید تشدد جبکہ انکے اہل خانہ کیخلاف تشدد کے استعمال کی بھی دھمکی دی جاتی۔ رپورٹ کے مطابق14میں سے9قیدیوں نے انکشاف کیا کہ انہیں بجلی کے جھٹکے دیئے گئے، ایچ آئی وی وائرس کا انفیکشن اور بد فعلی جیسے واقعات کا ارتکاب کیا گیاجسکی وجہ سے انکی حالت موت کے قریب ہو چلی۔

آئی سی آر سی کے ترجمان نے رپورٹ کے مندجات کی تصدیق کرتے ہوئے خفیہ رپورٹ کے نکات افشا ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔دوسری جانب امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا تاہم ایجنسی کے ترجمان مارک مینسفیلڈ نے کہا کہ سی آئی اے نے خاصا عرصہ قبل ان طریقوں کا استعمال چھوڑ دیا ہے۔ ترجمان کے مطابق سی آئی اے کے ڈائریکٹر لیون پنیٹا نے اس ضمن میں فیصلہ کن اقدامات کئے ہیں تاکہ ایجنسی آرمی فیلڈ مینول سے باہر کسی طریقہ کو استعمال نہ کرسکے۔