کرم ایجنسی، راستوں کی بندش کے باعث مارکیٹ میں ادویات ختم، مزید بچے جاں بحق، 3 روز میں تعداد 11 ہو گئی

پیر 20 اپریل 2009 22:45

پارا چنار(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اپریل۔2009ء)کرم ایجنسی میں راستوں کی بندش کے باعث مارکیٹ میں ادویات ختم ہو گئیں۔ نمونیہ، اسہال اور دیگر امراض کا علاج نہ ملنے کے باعث ریڑان اور شلوزان میں چار بچے جاں بحق ہو گئے۔ تین روز کے دوران علاج نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 11 ہو گئی۔ مارکیٹ میں ادویات ختم ہونے کے باعث بچوں کی اموات بڑھ گئی ہیں اور علاج نہ ملنے کی وجہ سے آج 4 بچے جاں بحق ہو گئے۔

جن میں زیڑان کے علاقے ملا باغ میں پانچ سالہ یاسر، تین سالہ نجیبہ اور شلوزان سے تعلق رکھنے والے دو بچے تین سالہ دیدا علی اور چھ ماہ کا محمد علی جاں بحق ہو گئے۔ ایم کیوایم کے مقامی رہنماؤں رانا ولایت کونسلر سید صادق حسین، کونسلر گل علی اور میجر (ر) گل حسین نے بتایا کہ طویل عرصے سے راستوں سے مارکیٹ میں روز مرہ استعمال کے دیگر اشیاء کیساتھ ساتھ ادویات کا ذخیرہ بھی ختم ہو گیا ہے اور انسانی زندگی بچانے والی ادویات ختم ہونے کی وجہ سے مریضوں کو سخت مشکلات درپیش ہیں اور مختلف علاقوں میں علاج نہ ملنے کے باعث جاں بحق بچوں کی تعدادگیارہ ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے کہا کہ اگر راستے کھولنے اور ادویات کی فراہمی کیلئے فوری اقدامات نہ اٹھائے گئے تو صحت کے حوالے سے مسائل مزید بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پر اسرار خاموشی ترک کر کے علاقے میں قیام امن اور حالات خراب کرنے والے عناصر کیخلاف کارروائی کی جائے