باربی کیو گوشت کھانے سے لبلبے کا کینسر ہوسکتا ہے، نئی تحقیق

جمعہ 24 اپریل 2009 13:40

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل ۔2009ء) ایک تازہ سائنسی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تیز آنچ پر پکے اور کہیں کہیں سے جلے ہوئے گوشت کھانے سے لبلبے کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اگرچہ بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ذائقے میں کوئلے اور تیز آنچ پر براہِ راست پکنے والے گوشت کا کوئی بدل نہیں ہے، لیکن طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کثرت سے ایسا گوشت کھانے والے لبلبے کے کینسر کو اپنی جانب متوجہ کررہے ہوتے ہیں۔

یورنیورسٹی آف منی سوٹا کے سکول آف پبلک ہیلتھ کی ڈاکٹر کرسٹین اینڈر سن نے حال ہی میں ایک تحقیقی مطالعہ کیا ہے جس میں62 ہزار سے زیادہ امریکیوں کو شامل کیا گیا تھا۔اس حوالے سے انہون نے کہا کہ جب ہم نے اعداد وشمار کا تجزبہ کیا تو ہمیں معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے زیادہ مقدار میں تیزآنچ پر براہ راست پکا ہوا گوشت استعمال کیا تھا، بعض صورتوں میں ان میں دوسرے لوگوں کے مقابلے میں لبلبے کے کینسر کا خطرہ دو گنا زیادہ تھا۔

(جاری ہے)

ان افراد کو کینسر کے خطرے کا زیادہ سامنا ہوا جو روزانہ ڈیڑھ پلیٹ تیز آنچ پر تیار کیا ہوا گوشت کھاتے تھے۔ ادھ جلے گوشت میں ایک خاص قسم کا کیمیائی مادہ پیدا ہوجاتا ہے جو کینسر کا باعث بنتا ہے اور یہ مادہ اسی طرح عمل کرتا ہے جیسا کہ تمباکو کو جلانے سے ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر آپ گوشت کو تیز آنچ پر زیادہ نہیں جلاتے تو اس میں نقصان دہ اجزا کم مقدار میں پیدا ہوتے ہیں۔

اور اگر آپ کوئلوں پر بھنا ہوا گوشت کھا رہے ہیں تو بہتر یہ ہوگا کہ گوشت کا وہ حصہ کاٹ کر الگ کردیں جو زیادہ جلا ہوا یا گہرا سرخی مائل ہو۔ڈاکٹر کرسٹین اینڈر سن نے کہا کہ گوشت میں کینسر کا باعث بننے والے کیمیائی اجزا کو کم کرنے کے اور بھی طریقے ہیں۔ مثلاً گوشت کو پَنی یا المونیم فوئل میں لپیٹ کرپکانا، یا اس پر مکئی کا پانی ملابرادہ لگاکر پکانا۔ آپ تیز آنچ پر گوشت پکانے کے لیے کوئی بھی ایسا طریقہ اختیار کرسکتے ہیں جو تیز آنچ کو گوشت تک براہ پہنچنے سے روک سکے۔واضح رہے کہ کوئلوں پر جلے ہوئے گوشت کھانے سے صرف لبلبے کا کینسر ہی نہیں ہوتا بلکہ اس سے قبل ہونے والے مطالعوں سے یہ ظاہر ہوچکاہے کہ وہ چھاتی، پراسٹیٹ اور آنت کے کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے۔