صرف فوجی قوت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں جیتی جا سکتی، مشترکہ معاہدے کی ضرورت ہے، امریکہ ، پاکستان اور افغانستان میں امن کی بحالی ہم سب کی ذمہ داری ہے، تجارت، اقتصادی خوشحالی میں مدد دیں گے ، جمہوری طور پر منتخب ہونے والی حکومتوں کی غیر فوجی امداد میں تین گنا اضافہ کر دیا جائیگا، ہیلری ،پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ اور افغانستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی، جمہوریت بینظیر قتل کا انتقام لے گی،دہشت گردی سرطان، جمہوریت کے ذریعے ہی مقابلہ کیا جاسکتا ہے، صدر زر داری ، پاکستان اور افغانستان نے ٹریڈ ٹرانزٹ کے سمجھوتے پر دستخط کر دیئے

بدھ 6 مئی 2009 21:46

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6مئی۔2009ء) امریکہ نے کہا ہے کہ صرف فوجی قوت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں جیتی جا سکتی اس کیلئے مشترکہ معاہدے کی ضرورت ہے پاکستان اور افغانستان میں تجارت اور اقتصادی خوشحالی اور بیروزگاری کے خاتمے میں مدد دیں گے، پاکستان اور افغانستان میں امن کی بحالی دونوں ممالک کی حکومتوں سمیت ہم سب کی ذمہ داری ہے، جمہوری طور پر منتخب ہونے والی حکومتوں کی غیر فوجی امداد میں تین گنا اضافہ کر دیا جائیگا، جبکہ پاکستان اور افغانستان نے ٹریڈ ٹرانزٹ کے سمجھوتے پر دستخط کر دیئے ہیں صدر آصف علی زر داری نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ اور افغانستان کو مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گردوں کو شکست جمہوریت کو مضبوط کریں گے، دہشت گردی سرطان کی طرح ہے، جمہوریت کے ذریعے ہی مقابلہ کیا جاسکتا ہے، جمہوریت ہی بے نظیر کے قتل کا انتقام لے گی، افغان صدر حامد کر زئی نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان جڑواں بھائیوں کی طرح ہیں اور دونوں کامستقبل ایک دوسرے سے منسلک ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو واشنگٹن میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہاکہ امریکہ پاکستان اور افغانستان میں صنعتی شعبے کی ترقی میں مدد دے گا، جبکہ جمہوری طورپر منتخب ہونے والی پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کی غیر فوجی امداد تین گنا بڑھا دی جائے گی ۔انہوں نے اس موقع پر سابق پاکستانی وزیر اعظم محترمہ بے نظیربھٹو کو اعلیٰ صلاحیتوں کی رہنما قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس مشکل وقت میں پاکستان اور افغانستان کی قیادت کو خوش آمدید کہتے ہیں امریکی وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان، افغانستان اور امریکہ کو مشترکہ خطرہ کا سامنا ہے، پاکستان اورافغانستان میں امن کی بحالی ان ممالک کی حکومتوں کے ساتھ ساتھ ہم سب کی ذمہ داری ہے انہوں نے اس موقع پر افغانستان میں امریکی حملے کے دور ان ہونے والی عام شہریوں کی ہلاکتوں پر انتہائی دکھ کا اظہار کیا اور معاملے کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کی انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان نے ٹریڈ ٹرانزٹ کا سمجھوتہ کیا ہے جس کا مقصد دونوں ممالک میں تجارت اور بیرونی سر مایہ کاری میں اضافہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ رواں سال کے اختتام تک مکمل ہو نے والا معاہدہ، بیرونی سر مایہ کاری اقتصادی ترقی اور تجارتی مواقع بڑھانے کی کوششوں کے حوالے سے اہم سنگ میل ہے ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی سے صرف فوجی طاقت کے ذریعے نہیں نمٹا جاسکتا اس کیلئے ترقیاتی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہوگا ۔ پاکستان اور افغانستان میں معاشی استحکام کے لئے مدد کرتے رہیں گے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں تجارتی معاہدہ ہوا ہے۔پاکستان اور افغانستان مشکل حالات سے گزر رہے ہیں۔ ہیلری کلنٹن نے کہاکہ باہمی تعاون سے امن کے قیام میں بہتر کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ ہمیں مشترکہ دشمن کا سامنا ہے، دشمن جمہوریت کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے۔پاکستان ، افغانستان اور امریکہ کو مشترکہ دشمن کا سامنا ہے اور اس کے خلاف جنگ میں مشترکہ معاہدے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے والی قوتوں سے لڑ رہے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور افغانستان کی مالی اور معاشی امداد کر رہے ہیں۔ اس موقع پر افغان صدر حامد کرزئی نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان جڑواں بھائیوں کی طرح ہیں اور دونوں کامستقبل ایک دوسرے سے منسلک ہے، انہوں نے کہاکہ صدر اوباما کی جانب سے سامنے لائی گئی پالیسی امن وسلامتی کے قیام میں مدد دے گا ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے مسائل ایک جیسے ہیں پاکستانی بھائی اور بہنیں افغانستان پر اعتبار کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ مل کر دہشتگردی کے خلاف کام کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سویلین ہلاکتوں کی روک تھام کے لئے مل کر کام کرنا ہو گا، سویلین ہلاکتوں پر امریکا کے اظہار افسوس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ حامد کرزئی نے کہاکہ افغانستان اور پاکستان امریکا کے اہم اور بااعتماد اتحادی ہیں۔

اس موقع پر صدر آصف علی زر داری نے کہاکہ دہشت گردی سرطان کی طرح ہے، پاکستان کو چیلنجز کا سامنا ہے لیکن ان کا حل جمہوریت ہی ہے، اس میں وقت لگ سکتا ہے لیکن جمہوریت ہی نتیجہ خیز ثابت ہو گی، انہوں نے کہاکہ جمہوریت ہی بے نظیر کے قتل کا انتقام لے گی ۔آصف علی زرداری نے کہاکہ ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں، دہشتگردی کے خلاف جنگ اور جمہوریت کے لئے مل کر کام کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی دہشتگردی کے خلاف جنگ کامیاب ہو گی، صدر زر داری نے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردوں کو شکست دیں گے اور جمہوریت کو مضبوط کریں گے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ سیکورٹی معاملات میں تعاون پر وہ امریکی کانگریس کے شکر گزار ہیں اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے عوام افغان اور امریکی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔اس موقع پر پاکستان، افغانستان اور امریکا نے ٹرانزٹ ٹریڈ سمجھوتے پر دستخط کئے۔