سوات آپریشن میں پیشرفت ، صوبائی حکومت کو فوری بحالی وتعمیر نو کا منصوبہ تیار کر کے جمعرات تک پیش کرنے کی ہدایت،تعلیم،بجلی،مواصلات اور صحت کے ڈھانچے کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنانے کا فیصلہ،سہولیات کی بحالی کے بعد بے گھر افراد کو واپسی کا گرین سگنل دیا جائے گا

پیر 1 جون 2009 13:11

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم جون ۔2009ء) سوات سمیت مالاکنڈ ڈویژن میں جاری فوجی آپریشن میں تیزی سے پیشرفت کے بعد سرحد حکومت کو متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے منصوبے کوحتمی شکل دے کر جمعرات تک پیش کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے اور حکام اس امید کا اظہارکر رہے ہیں کہ آئندہ دو ہفتوں میں اہم پیشرفت ہو سکتی ہے-صوبائی حکومت کے ذرائع کے مطابق مجوزہ پلان آف ایکشن کو آئندہ ہفتے حتمی شکل دی جائے گی جس میں تعلیم‘ صحت اور مواصلات کی سہولتیں فوری طور پر بحال کرنے کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے جس کے بعد ان علاقوں کے بے گھر افراد کو واپسی کیلئے گرین سگنل دیا جائے گا-صوبائی حکومت کو اہم ذرائع نے بتایا ہے کہ آئندہ دو ہفتے کے دوران صورتحال واضح ہو سکتی ہے-صوبائی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ لوگوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے ان کی واپسی سے قبل سہولیات کی فراہمی پر توجہ دے -اس مقصد کیلئے صوبائی چیف سیکرٹری جاوید اقبال اور متعلقہ اداروں کے انتظامی سیکرٹری سمیت بجلی‘مواصلات اور تعلیم کے اداروں کے حکام کو متحرک کر دیا گیاہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ جمعرات تک اپنی تجاویز پیش کردیں تاکہ ان کے لئے فنڈز مختص کئے جاسکیں-سب سے زیادہ توجہ سماجی ڈھانچے کی بحالی پر دی جائے گی محکمہ تعلیم سے کہا گیا ہے کہ وہ سکولوں اور اساتذہ کے بارے میں فہرستیں تیار کی جائیں محکمہ صحت متاثرہ علاقوں میں صحت کی سہولیات بحال کرنے کا منصوبہ تیار کرے-ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ نقصانات کا اندازہ لگانے کی تیاری کرے-صوبائی حکومت سے کہا گیا ہے کہ اس مقصد کیلئے متحرک اور ایماندار افسروں کا تعین کیا جائے-پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی پیسکو کے حکام نے واضح کیا ہے کہ انہیں سروے کیلئے کم از کم ڈیڑھ ماہ درکار ہو گا جبکہ پی ٹی سی ایل حکام کا موقف ہے کہ بجلی کی بحالی کے بغیر کوئی نظام کام نہیں کر سکتا-صوبائی حکومت نے فوری بنیادوں پر پی ٹی سی ایل کا مسئلہ حل کرنے کیلئے 500 کلو واٹ کے جنریٹر فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے-بحالی منصوبے کے تحت متاثرین کو نرم شرائط پر قرضے بھی دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنی معمول کی زندگی بحال کر سکیں-

متعلقہ عنوان :