Open Menu

Benefits of Dodhia Pathar Stone Information, Advantages, Color and Price

Dodhia Pathar is a popular gemstone. Scroll down to explore detailed information about Dodhia Pathar Stone in Urdu like its occurrence, price, color, composition compatibility, and benefits on the personality of the owner.

Dodhia Pathar

دودھیاپتھر پتھر کے بارے میں تفصیلی معلومات، فوائد، رنگ، قیمت اور کن افراد کیلئے مفید ہے۔ جانئیے

اوپل سٹون یعنی دودھیا پتھر کا نام تین زبانوں لاطینی ، یونانی اور قدیم سنسکرت کے الفاظ سے اخذ کیا گیا ہے۔ اول لاطینی لفظ Opalusدوم یونانی لفظ Opallioisجس کے معنی "رنگ کا تبدیل ہونا " اور آخر میں سنسکرت لفظ Upalaجس کے معنی "قیمتی پتھر"کے ہیں ، سے لیا گیا ہے۔

دودھیاپتھر(Opal)
تعارف اور تاریخ:
اوپل سٹون یعنی دودھیا پتھر کا نام تین زبانوں لاطینی ، یونانی اور قدیم سنسکرت کے الفاظ سے اخذ کیا گیا ہے۔ اول لاطینی لفظ Opalusدوم یونانی لفظ Opalliois جس کے معنی "رنگ کا تبدیل ہونا " اور آخر میں سنسکرت لفظ Upalaجس کے معنی "قیمتی پتھر"کے ہیں ، سے لیا گیا ہے۔

اگر کوئی شخص اس جواہر کے بارے میں ان زبانوں میں بات کرتا ہے تو اوپل کو Opallious Upala کہے گا جس کا مطلب قیمتی پتھر ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دودھیا پتھر آج سے 4000سال پہلے دریافت کیا گیا تھا۔قدیم یونانی اوپل پتھر کو Zeusکے آنسو سمجھتے ہیں اور اسے ہیرے کی طرح ہی انتہائی قیمتی گردانتے ہیں۔
ان کا عقیدہ ہے کہ دوودھیا پتھر نے انہیں دور اندیشی اور ابہام کا تحفہ دیا ہے جو کہ ان کی زندگی ، کاروبار اور جنگ میںکامیابی کو یقینی بنائے گا۔

(جاری ہے)

یہ پتھر اپنی دودھیا سفید رنگ (جس میں قوس قزح کے تمام رنگ جھلکتے دکھائی دیتے ہیں)کی وجہ سے سب کی توجہ موہ لیتا ہے۔

عظیم انگریزی شاعر شیکسپئر نے اسے جواہرات کی ملکہ قرار دیا ہے ۔ خالص دودھیا پتھر سفید، آسمانی ، سرخ ، نارنجی، گلابی بھورا سیاہ یا بے رنگ بھی ہو سکتا ہے۔بے رنگ اوپل نایاب جبکہ سیاہ اوپل دنیا کا مہنگا ترین اوپل مانا جاتا ہے۔
اوپل کو قدیم تاریخ میں "حوا کا چہرہ"کہا جاتا ہے کیونکہ حوا (عورت) کے موڈ کی طرح اسکی بھی بیشمار قسمیں اور رنگ ہیں۔یہ عام صحت ضامن پتھر ہے۔اوپل آسٹریلیا کا قومی پتھر بھی ہے۔
خواص :
دودھیا پتھر یا اوپل سٹون سلیکا یعنی سنگِ مرمر کی طرح کا ایک سفید پتھر ہے جو کہ بے ڈھنگی شک میں پایا جاتا ہے۔
اس پتھر میں نمی بھی پائی جاتی ہے جس کی مقدار اس پتھر کے کسی بھی ٹکڑے کے وزن کا 6تا 10فیصد کے درمیان ہوتی ہے اور اسی وجہ سے یہ پتھر معدنیات کی صف میں آتا ہے۔ عام طور پر پتھر کم درجہ حرارت والی چٹانوں سے برآمد ہوتا ہے۔ دودھیا پتھر کی کیمیائی کمپوزیشن ہائیڈرس سلیکیٹ ڈائی آکسائیڈ (Sio2 - nH2o)ہے۔
اس پتھر کا مالیکیولر ماس 87.11گرام، سخت پن کا موھ سکیل 5.5تا 6 اور اوسطاََ کثافت 2.09ہے۔
کون کون سے افراد دودھیا پتھر پہن سکتے ہیں:
اوپل پتھرکا پیدائشی مہینہ اکتوبر ہے اس لیے اکتوبر میں پیدا ہونے والے لوگ اس پتھر کو پہن کر اسکی خاصیت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
یہ پتھر برج زہرہ کے افراد کے لیے بھی لکی سٹون ہے جو کہ رومانس ، پیار، خوبصورتی اور خوشی کی علامت ہے۔
دودھیا پتھر کہاں پایا جاتا ہے:
دنیا کا 90فیصد سے زائد قیمتی اوپل سٹون آسٹریلیا سے حاصل ہوتا ہے اور باقی اوپل دنیا کے دوسرے ممالک جن میںمیکسیکو سے حاصل ہونے والے اوپل کو میکسکین اوپل کہا جاتا ہے جس میں دوسرے اوپل کی نسبت زیادہ پانی اور شفافیت پائی جاتی ہے۔
2008ءمیں امریکی خلائی ادارے ناسا نے یہ دعویٰ کیا کہ انہوں نے پتھر اوپل سیارہ مریخ پر بھی دریافت کر لیا ہے۔
اصلی دودھیا پتھر کی پہچان اور خرید کیسے کی جائے:
اوپل سٹون رنگ اور بے رنگ دونوں صورتوں میں دستیاب ہے۔
اس پتھر کے معیار کا تعین اس پتھر سے جھلکتے رنگ اور پیٹرن کی باقاعدگی سے کیا جاتا ہے۔ آج کل مارکیٹ میں زیادہ تر نقلی دودھیا پتھر کافی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔یاد رکھیںنقلی اور جعلی اوپل کی کثافت ہمیشہ اصلی دودھیا پتھر سے زیادہ ہوتی ہے اسی وجہ سے نقلی اوپل وزن میں بہت ہلکا ہوتا ہے ۔
اصلی اوپل پتھر کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ اگر اسے روشنی میں رکھا جائے تو یہ اپنے اندر سے شعاعیں خارج کرتا ہے جبکہ یہ صلاحیت نقلی اوپل میں موجود نہیں ہے۔ پتھر خریدتے وقت یہ ضرور چیک کریں کہ اس کا اصل ماخذ کیا ہے ۔ زیادہ تر اصلی اوپل کی کان کنی آسٹریلیا سے کی جاتی ہے جو کہ اوپل کے دنیا کا دارالحکومت ہے۔
روس اور ہانگ کانگ میں بہت اعلیٰ معیار کے نقلی اوپل تیار کیے جاتے ہیں جو کہ کچھ بے ایمان جوہری اصلی اوپل بتا کر بیچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ آگر آپکے اوپل پتھر کا اور یجن آسٹریلیا نہیں ہے تو آپ کو اسے کسی اچھے تسلیم شدہ جوہری سے ضرور چیک کروانا چاہیے۔
اصلی اوپل کی قیمت 100 ڈالر سے زیادہ ہوتی ہے چاہے اوپ کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو جبکہ نقلی اوپل 20یا40ڈالر تک ہوتی ہے۔
دودھیا پتھر کے اثرات بلحاظ رنگ:
سفید اوپل : سفید اوپل دماغ کے خلیات کو بہتر طور پر کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

نیلا اوپل: یہ پتھر ایسے جذبات کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے جو گفتگو کرتے وقت اعتماد کمی کا باعث بنتے ہیں۔
آہی اوپل: یہ پتھر روحانی روابط، مراقبہ اور کام پر توجہ دینے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔

سبز اوپل:پہننے والے کی سوچ کو تبدیل کرتا ہے، جسم کے احیاءکے لیے بہترین ہے۔ یہ پتھر روحانیت کو بھی فروغ دینے میں معاون ہے۔
سیاہ اوپل: یہ اوپل مکمل طور پر سیاہ نہیں ہوتا بلکہ سفید اوپل کی نسبت خاصے گہرے رنگ میں پایا جاتا ہے ، اسکے گہرے رنگ کی وجہ سے اس پر دوسرے رنگ زیادہ واضح نظر آتے ہیں۔
یہ پتھر تخلیقی تخیل اور ذہنی صلاحیتوں کو ابھارتا ہے، جذبات کو مستحکم کرتا ہے، اعضا تولید کے لیے فائدہ مند ہے اور ڈپریشن پر قابو پانے میں بھی مددگار ہے۔
نارنجی اوپل: اس رنگ کا اوپل پتھر انصاف لانے کا باعث بنتا ہے زندگی سے متعلق سوچ کو مثبت کرتا ہے۔

ریڈفائر اوپل: چونکہ اوپل میں سرخ رنگ بہت ہی کم دیکھنے کو ملتا ہے اس لیے یہ کافی قیمتی ہے۔ یہ پتھر تمام منفی و مثبت قوت خود بخود جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ذہن کو شفاف کرتا ہے اور ذہنی ابتری، اضطراب ، ڈپریشن کو دور کر کے اعصاب کو سکون پہنچاتا ہے ۔
وجدانی و دیگر روحانی قوتوں کو ابھارتا ہے۔
گلابی اوپل: یہ پتھر امن و سکون کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس کی تو انائی بہت زیادہ مقبول ہے کیونکہ یہ کسی بھی شخص کی زندگی کے جذبات شفایاب کرتا ہے۔ ماضی کی تکلیف یادوں سے چھٹکارا دلانے اور دوسروں کی ہمدردی حاصل کرنے میں بھی نہایت کارگر ثابت ہوا ہے اس پتھر کو امید کا پتھر بھی کہا جاتا ہے ۔

پہننے کی ترکیب:
اوپل پتھر شاندار کامیابی کی علامت ہے اس پتھر کو اپنے پاس رکھنے والا کبھی ناکام و نامراد نہیں رہتا ۔
دودھیا پتھر خود احتسابی کو بیدار کرتا ہے۔

3´۔وجدانی قوت کو بیدار کرتا ہے۔
تخیل کو جلا بخشتا ہے تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔
آنکھوں کی تمام بیماریوں میںمفید ہے۔
سچا پیار حاصل کرنے میں مددگار ہے۔

یہ پتھر ازدواجی زندگی میں خوشی لانے کا بھی باعث بنتا ہے۔
دشمن کے سامن پہن کر جانے سے اسکے دل پر رعب و دبدبہ پیدا ہوتا ہے۔
روزی روٹی کی فکر کو ختم کرتا ہے اور رزق بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔

10۔یہ پتھر جذبات کو قابو رکھنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔
11۔یہ پتھر مختلف قسم کی بیماریوں مثلاََ دل ، دماغ اور سانس کی بیماریوں پر قابو پانے میں بہت ہی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اوپل پتھر کی حفاظت کیسے کی جائے:
دودھیا پتھر کو صاف کرنے کے لیے کوئی نرم برش یا ململ کا کپڑا لیں اور اس برش یا کپڑے کو ہلکے سے صابن ملے گرم پانی میں بھگو کر پتھر پر آہستگی سے رگڑیں۔
پتھر کو پانی میں ڈبونے یا بھگونے، بلیچ، کیمیکل اور کلینزر سے صاف کرنے سے گریز کریں۔ اس پتھر پر الٹراسونگ کلیز کا استعمال بھی مت کریں کیونکہ اس سے پتھر پر دراڑیں پڑ سکتی ہیں اور پتھر ضائع ہو سکتا ہے۔ اگر کچھ سال استعمال کے بعد اس پتھر کی چمک دمک ماند پڑ گئی ہے یا سطح پر چھوٹے چھوٹے سکریچ ظاہر ہو رہے ہیں تو اسے جواہرات تراشنے والے اور پالش کرنے والے کے پاس لے جائیں۔
وہ آپ کا پتھر پہلے کی مانند چمکدار بنا دے گا۔ اگر آپ اوپل پتھر کافی عرصہ تک اپنے پاس محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو اسے روئی میں چند قطرے پانی ڈال رک لپیٹ لیں اور پھر کسی پلاسٹک کے تھیلے میں بند کردیں۔

Browse More Articles