Open Menu

Benefits of Yaqoot Stone Information, Advantages, Color and Price

Yaqoot is a popular gemstone. Scroll down to explore detailed information about Yaqoot Stone in Urdu like its occurrence, price, color, composition compatibility, and benefits on the personality of the owner.

Yaqoot

یاقوت پتھر کے بارے میں تفصیلی معلومات، فوائد، رنگ، قیمت اور کن افراد کیلئے مفید ہے۔ جانئیے

یاقوت(Garnet) تعارف: جب کبھی یا قوت پتھر کی بات جائے ، تو اکثریت کا یہی خیال ہے کہ یہ ایک سرخ جواہر ہے۔ یاقوت عام طور پر سرخ رنگ میں زیادہ پایا جاتا ہے اور اس کے گہرے سرخ رنگ کی وجہ سے ہی اسے گارنیٹ کہا جاتا ہے۔

یاقوت(Garnet)
تعارف:
جب کبھی یا قوت پتھر کی بات جائے ، تو اکثریت کا یہی خیال ہے کہ یہ ایک سرخ جواہر ہے۔ یاقوت عام طور پر سرخ رنگ میں زیادہ پایا جاتا ہے اور اس کے گہرے سرخ رنگ کی وجہ سے ہی اسے گارنیٹ کہا جاتا ہے۔

گارنیٹ (Garnet)قرون وسطی لاطینی لفظ "Granatum" (اہم صفت adj.) سے لیا گیا ہے جس کے معنی گہرا سرخ ۔یہ خیال کیا جاتا ہے کہ رنگ اور شکل کی وجہ سے یہ اسم صفت لفظ Pomegranate(انار) سے اخذ کیا گیا ہے۔ سرخ گارنیٹ کا استعمال ہزاروں سال پہلے سے چلا آرہا ہے۔
قدیم مصری اس کا استعمال رسمی اور آرائشی مقاصد کیلئے کرتے تھے۔ قدیم رومی یاقوت پتھر کی انگوٹھیاں پہنا کرتے تھے اور اس پتھر کی تجارت بھی کیا کرتے تھے۔ سرخ یا قوت کے بڑے ذخائر قریباََ سولہویں صدی میں بوہیمیا (وسطی یورپ ) سے دریافت کئے گئے، جو کہ اب زیورات کی صنعت کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

جمہوریہ چیک سے بوہیمین گارنیٹ کی کان کنی آج تک جاری ہے۔ یاقوت تقریباََ ہر رنگ میں پایا جاتا ہے۔ یاقوت پتھر کی سب سے حالیہ دریافت نایاب نیلے رنگ کا یاقوت ہے جو کہ 1990کے آخرمیں مڈغاسکر سے دریافت کیا گیا تھا۔ گارنیٹ جواہرات کا وہ گروہ ہے جس میں 20سے زیادہ اقسام پائی جاتی ہیں۔
ان میں سے چھ اہم اقسام (پائروپ، ایلمنڈائٹ، سپیسرٹائٹ، گروسیولرائٹ، اینڈریڈائٹ، یووارووائٹ)کو جواہرات کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
خواص:
گارنیٹ اولیوائن (میگنیشیم اور لوہے کا معدنی سلیکیٹ) سے زیادہ پیچیدہ آرتھو سلیکیٹ (Orthosilicate) ہے جس میں Sio4ٹیڑاہیڈرا(Tetrahedra) اب بھی مستقل ہیں ۔
گارنیٹ کا جنرل کیمیائی فارمولا A3B2(Sio4)3 ہے جس میں Aڈائی ویلنٹ کیٹ آئن (Fe2+ ,Ca2+ , Mg2+ ,Mn2+)اور Bٹرائی ویلنٹ کیٹ آئن (Cr3+ , Fe3+ ,Al3+) ہے ۔ گارنیٹ کی مختلف اقسام کے کیمیائی فارمولے مختلف ہیں مثال کے طور پر پائروپ کا کیمیائی فارمولا Mg3Al2(Sio4)3ہے جبکہ گروسیولر کاکیمیائی فارمولا Ca3Al2(Sio4)3ہے ۔
Garnetپتھر کے سخت پن کا موھ سکیل 6.5تا7.5ہے ، اسکی کثافت 3.47تا4.15ہے۔
کن کن رنگوں میں پایا جاتا ہے:
یاقوت پتھر بیشمار رنگوں میں پایا جاتا ہے جسے پیلا، نارنجی ، سبز ، سرخ ، جامنی، نیلا ، براو¿ن ، پیچ (آڑو) اور گلابی رنگ، تاہم، یہ پتھرسب سے زیادہ سرخ رنگ میں پایا جاتا ہے جبکہ نیلے رنگ میں بہت کم ، اس لیے نیلے رنگ کا یاقوت نایاب مانا جاتا ہے۔
یاقوت بھی شاذو نادر ہی تبدیلی رنگ کی اقسام میں پایا جاتا ہے۔کونسا پتھر کن مختلف رنگوں کا امتزاج ہے یہ اس بات پر منحصر ہے جب انہیں تیز بلب کی روشنی یا قدرتی روشنی میںدیکھا جائے۔ نایاب ترین یاقوت پتھر دن کی روشنی میں نیلا ظاہر ہوتا ہے اور مشعل کی روشنی میں بنفشی لال رنگ میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔
دوسرے یاقوت پتھر جو دن کی روشنی میں سبز ، خاکستری ، براو¿ن یا سرمئی دکھائی دیتے ہیں، تیز بلت کی روشنی میں سرخ یا بنفشی گلابی رنگ میں تبدیل ہو جاتے ہیں ۔ یاقوت پتھر کا رنگ اس کے معیار کو جانچنے کا اہم ترین عنصر ہے۔
یاقوت پتھر کہاں پایا جاتا ہے:
گارنیٹ (یاقوت پتھر) تقریباََ پوری دنیا میں پایا جاتا ہے۔
یاقوت کی مختلف اقسام مختلف مقامات پر پائی جاتی ہے۔ مندرجہ ذیل یاقوت کی مختلف اقسام اور عام طور پر یہ جہاں پائی جاتی ہیں ان کے بارے میں بتایا جا رہا ہے ملاحظہ فرمائیں۔
پائروپPyrope:چین ، مڈغاسکر، میانمار،(برما) ، جنوبی افریقہ، سری لنکا ، تنزانیہ اور امریکہ میں ۔

پائروپ رہوڈولائٹ Pyrope(Rhodolite):برازیل ، بھارت ، سری لنکا، تھائی لینڈ اور امریکہ میں۔
ایلمنڈائٹ Almandite: برازیل ، بھارت ، مڈغاسکر، سری لنکا اور امریکہ۔چند ذخائر آسٹریلیا اور جمہوریہ چیک میں بھی موجود ہیں۔
ایلمنڈین گارنیٹ سٹار سٹونز بھارت اور امریکہ میںپائے جاتے ہیں۔
سپیسرٹائٹ Spessartite: برازیل ، چین، کینا، مڈغاسکر، میانمار(برما)، نمیبیا، سری لنکا، تنزانیہ اور امریکہ میں۔ بہترین پتھر (Mandarin Spessartine)نمیبا سے حاصل کیے جاتے ہیں۔

گروسیولرائٹ (ہائیڈروگروسیولر) Grossularite (Hydrogrossular): میانمار (برما) ، جنوبی افریقہ اور زیمبیا میں۔
گروسیولرائٹ (ہیسونائٹ)Grossularite(Hessonite):برازیل ، کینیڈا ، مڈغاسکر ، بھارت ، تنزانیہ اور امریکہ میں۔

گروسیولرائٹ (لیوکوگارنیٹ)Grossularite (Leuco Garnet):کینیڈا، میکسیکو اور تنزانیہ میں۔
گروسیولرائٹ (سیورٹ) Grossularite (Tsavorite):کینیا اور تنزانیہ میں۔
اینڈریڈائٹ (ڈیمنٹائیڈ)Andrdite (Demantoid):روس، چین، کوریا، امریکہ اور زائر میں۔

اینڈریڈائٹ(میلینائٹ)Andradite (Melanite):فرانس، جرمنی، اٹلی اور امریکہ میں ۔
اینڈریڈائٹ (ٹوپازولائٹ)Andradite (Topazolite): اٹلی، سوئٹزر لینڈ اور امریکہ میں۔
یووارووائٹ Uvarovite:کینیڈا فِن لینڈ ، بھارت پولینڈ ، روس امریکہ میں۔

کون کون سے افراد یہ پتھر سکتے ہیں:
اس پتھر کا عنصر آتش اور حاکم سیارہ مریخ ہے اس لیے ماہ جنوری میں پیدا ہونے والے افراد اس پتھر کو پہن سکتے ہیں۔ برج جدی اور دلو افراد کے لیے پیدائشی اور لکی پتھر ہے۔
سرخ یاقوت برج سرطان اور عقرب کیلئے بھی سعد سمجھا جاتا ہے۔ جو حضرات ساڑھ ستی کے دور سے گزر رہے ہوں وہ یہ پتھر پہنیں تو ان کے حالا بہتر ہو سکتے ہیں۔
یاقوت پتھر کی شناخت اور خرید کیسے کی جائے:
اصلی یاقوت کی شناخت کا تیز ترین طریقہ نیوڈائمیم مقناطیس (Neodymium Megnets) کے استعمال کا ہے۔
یاقوت پتھر نیوڈائمیم مقناطیس کی طرف کشش رکھتا ہے کیونکہ یہ آئرن یا مینگنیز کی زیادہ مقدار پر مشتمل ہوتا ہے ۔اصلی یاقوت قدرے سخت ہوتے ہیں اسے ناخن یا سکہ کی مدد رگڑیں اگر پتھر پر خراش پڑ جائے تو سمجھ لیں کہ پتھر نقلی ہے۔
اصلی یاقوت کو اگر آنگر سے انتہائی قریب سے دیکھا جائے تو قوس قزح کی مانند پیٹرن جھلکتے دکھائی دیںگے یہ پیٹرن بہت واضح ہوتے ہیں کیونکہ یاقوت پتھر کی واحد رفریکٹو خصوصیت ہوتی ہے۔ اصلی یاقوت پتھر کو اگر ہتھیلی پر رکھا جائے تو بھاری محسوس ہوگا اور اس سے ہلکی سی حرارت بھی محسوس ہوگئی۔
قیمتی پتھر کی خرید ہمیشہ ایسے قابل اعتماد پیشہ ورجوہری سے کریں جو اصلی جواہرات کیاعلیٰ پرکھ رکھتا ہو، نیز قیمتی پتھر ہمیشہ GIAسند یافتہ خریں۔
یاقوت پتھر کی قیمت:
یاقوت پتھر کی قیمت اس کی اقسام کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے، یاقوت پتھر چونکہ عام دستیاب ہوتا ہے اسلئے یہ دوسرے جواہرات کی نسبت کم مہنگا ہے۔
یاقوت پتھر کی کم قیمت 50ڈالر فی قیراط ہے جو معیار ، رنگ اور قسم کے اعتبار سے 6000ڈالر تک ج ا پہنچتی ہے۔
پہننے کی ترکیب:
اس پتھر کو صبح سورج طلوع ہونے سے پہلے چاندی یا سونے کی انگوٹھی میں جڑوا کر پہنا جائے۔
نگ کا وزن تین، پانچ،سات ، نویا گیارہ رتی تک ہونا چاہیے۔ اس پتھر کی انگوٹھی کو مختلف انگلیوں میں پہننے سے مختلف نتائج حاصل ہو سکتے ہیںاگر انگوٹھے میں پہنی جائے تو یہ آپکی جنسی زندگی اور مجموعی صحت کو بہتر کرے گی۔ اگر آپ اپنی زندگی میں کچھ اہم مقاصد حاصل کرنے چاہتے ہیں تو آپ کو یہ انگوٹھی شہادت کی انگلی میں پہننی چاہیے۔
درمیانی انگلی میں پہننے سے آپ کی زندگی میں کامیابی آئے گی اور آپ مالی طور پر مستحکم ہو جائیں گے۔ اس پتھر کی انگوٹھی کو اگر دائیںہاتھ کی دوسری انگلی (رنگ فنگر) میں پہنا جائے تو یہ آپ کی ازدواجی زندگی کو بہتر بنانے میںمدد دے گی(بشر طیکہ دونوں پارٹنرز اس پتھر کی انگوٹھی پہنیں) ، جن افراد کو اپنی شادی میںکوئی رکاوٹ محسوس ہو رہی ہے وہ یہ پتھر اپنے بائیں ہاتھ کی دوسری انگلی میں پہنیں۔
اگر کوئی شخص مواصلاتی مہارت کو تیز کرنا چاہتا ہے تو وہ یہ انگوٹھی اپنی چھوٹی انگلی میں پہنے۔
یاقوت پتھر کے فوائد:
یہ پتھر کام،پیسہ اور رشتہ داری کے معاملات کو بہتر کرنے میںمدد دیتا ہے۔

یہ پتھر خود اعتمادی کو فروغ دیتا ہے۔
دوسروں کے ساتھ اشتراک کی راہیں کھولنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
ہمت، امید اور اعتماد کو مضبوط کرتا ہے۔
بحران کی صورتحال میںمدد کرتا ہے۔
زندگی میں روشنی اور امید لاتا ہے۔
مسائل پر قابوپانے کے لیے ہمت کو بڑھاتا ہے۔
روح کو طاقت دینے کے ساتھ ساتھ غم وپریشانی کو مٹاتا ہے۔

یہ پتھر آپس میںدوستی اور محبت و پیار کے جذبات بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔
10۔سانپ اور دوسرے زہریلے جانوروں کے زہر سے محفوط رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
11۔اس پتھر کے پہننے والے قریب محتاجی نہیںآتی ہے۔

12۔اس پتھر کو گھر میں رکھنے سے بے برکتی دور ہوتی ہے اور لڑائی جھگڑے نہیں ہوتے۔
13۔یہ پتھر زندگی میں آسانی لاتا ہے اور مشکلوں کو دور کرتا ہے۔
14۔جن لوگوں کو سردی زیادہ لگتی ہو وہ اس پتھر کو پہننا کریں۔

15۔آنکھوں کے قریب لانے سے آنکھوں کی بیشمار بیماریاں دور ہوتی ہے۔
16۔دل کی بیماری میں یاقوت پتھر پہننا بہت مفید ہے۔
یاقوت کی حفاظت کیسے کی جائے:
یاقوت بہت سخت اور پائیدار ہوتے ہیں اگرچہ اس کا سخت پن اس کی قسم پر مخصر ہے۔
مثال کے طور پر ڈیمنٹائیڈ یاقوت ایلمنڈائٹ اور پائروپ یاقوت کی نسبت نرم ہوتے ہیں۔ لہٰذا ان کی حفاظت کے لیے مناسب دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ یاقوت سٹون کو تندوتیز ہوا سے بچایا جائے۔کیونکہ اس سے انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے۔
یاقوت کو صاف کرنے کے لیے، صرف صابن والا گرم پانی اور نرم کپڑا استعمال کرنا چاہیے۔ ورزش کرنے، صفائی یا سخت جسمانی سرگرمیوں میںملوث ہونے سے پہلے اس پتھر کو مت پہنیں۔ اسے دوسرے جواہرات سے ہمیشہ الگ رکھیں تاکہ کوئی خرونچ وغیرہ نہ پڑ جائے، بہتر ہوگا اگر کسی نرم کپڑے کے غلاف میں لپیٹ کر رکھا جائے۔

Browse More Articles