Open Menu

Albert Einstein Sitaron Ki Roshni Main

Albert Einstein Sitaron Ki Roshni Main

البرٹ آئن سٹائین (دست شناسی اور ستاروں کی روشنی میں)

البرٹ آئن سٹائن 20ویں صدی کا ایک عظیم سائنسدان تھا جس نے سائنس کی دنیا میں انقلاب برپا کر دیا۔ قانون نظریہ اضافت کے بانی اور عظیم نوبل انعام یافتہ اس شخصیت کا مطالعہ دست شناسی اور علم نجوم کی روشنی میں کریں گے اور یہ دیکھیں گے کہ ایسی کونسی اہم علامات ان کے ہاتھوں پر موجود تھیں کہ وہ عظیم سائنس دان بنے.

البرٹ آئن سٹائن 20ویں صدی کا ایک عظیم سائنسدان تھا جس نے سائنس کی دنیا میں انقلاب برپا کر دیا۔ قانون نظریہ اضافت کے بانی اور عظیم نوبل انعام یافتہ اس شخصیت کا مطالعہ دست شناسی اور علم نجوم کی روشنی میں کریں گے اور یہ دیکھیں گے کہ ایسی کونسی اہم علامات ان کے ہاتھوں پر موجود تھیں کہ وہ عظیم سائنس دان بنے اور ایسی کون سی علامات ہیں جو کسی انسان کو عظیم اور مثالی بنا دیتی ہیں۔


عظیم شخصیات کے ہاتھوں کے پرنٹ کا تجزیہ ہم اپنے اور اپنے بچوں پر لاگو کر کے بہت سے مثبت نتائج حاصل کر سکتے ہیں اور یہ جان سکتے ہیں کہ وہ کونسے محرکات اور عوامل ہوتے ہیں جو ہم نومولود کی زندگی پر مرکوز کریں تو وہ بچہ ایک عظیم شخصیت بن سکتا ہے۔
زائچے کے ذریعے ہم کسی طرح شخصی تجزیہ کر کے اپنی ذاتی خامیوں کو دور کر کے خوبیوں میں اضافہ کر سکتے ہیں اور کس طرح اپنی سوئی ہوئی صلاحیتوں کو بیدار کر سکتے ہیں؟
البرٹ آئن سٹائن 14مارچ 1879ء کو جرمنی کے شہر ور ٹمبرگ میں بروز جمعہ دن ساڑھے گیارہ بجے پیدا ہوئے۔

(جاری ہے)

یہ شہر دنیا کے نقشے میں (Lat.48.24N)اور (Iong 10.EN) پر واقع ہے۔ البرٹ آئن سٹائن کا زائچہ ان معلومات کی روشنی میں ہی تیار کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق ان کا طالع برج سرطان 11ڈگری اور 30دقیقے آیا ہے۔ وقت کا صحیح تعین کرنا اگرچہ مشکل کام ہے لیکن میٹالائف سرکل کے ذریعے طالع وقت تلاش کرنے میں آسانی ہو جاتی ہے۔

طالع سرطان جس ا حاکم سپارہ قمر ہے۔ تخیل اور تخلیق کی علامت ہے۔ یہی تخیل اور تخلیق اس سائنسدان کے ہاتھ پر بھی نظر آتی ہے۔
ان کے ہاتھ پر قمر کے ابھارکا بڑا ہونا، دماغی لکیر کی ایک شاخ کا قمر کے ابھار کی طرف جھکاؤ تخیلی اور تخلیقی ذہن کی عکاسی کرتا ہے۔

برج اسد کے ساتھ یورینس سیارے کی موجودگی ایجاد اور اختراح کے ذرائع اور ماحول کو ظاہر کرتی ہے اور اپنے کام کوایک مہماتی انداز میں کرنے، دنیا اور اختلافی نظریات کی پرواہ کئے بغیر اپنے کام کے ذریعے اپنے آپ کو ثابت کرنے کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
ایسا شخص بلند خیالات کا حامل ہوتا ہے اور اس کی قیاس ذہانت بہت زبردست ہوتی ہے۔ اسی طرح دسویں گھر میں شمس، عطارد، زہرہ اور زحل کی موجودگی کسی حکمت سے کم نہیں ہے۔ ان سیاروں کی موجودگی بلند مقام پیشہ وارانہ ترقی، علم و ہنر، تحقیق، ملک اور قوم کے لئے قربانی، حساسیت، وجدانی کیفیت، مہم جوئی، ادراک، ذہانت، شہرت، وقار، اعزازات سخت محنت کے بعد کامیابی اور جنس مخالف کی مدد سے کامیابی یہ تمام معاملات آئن سٹائن کی زندگی میں نظر آتے ہیں۔

اس تجزیہ کو اگر ہاتھ کی لکیروں میں دیکھیں تو دماغ کی لکیر کے آخر میں ترشول کا ہونا عظیم ذہانت، کاروباری صلاحیت، تخلیق اور فطرت کے ان خفیہ معاملات تک پہنچنا ہوتا ہے جہاں عام ذہن نہیں پہنچ سکتا۔ ایسے شخص کو (کوڈ بریکر) بھی کہتے ہیں یعنی قدرت کی چھپی ہوئی خفیہ معلومات اور راز جو عام ذہن سے پوشیدہ ہوں لیکن ایسا شخص ان تک آسانی سے پہنچ سکتا ہے۔
قسمت کی لکیر کا کلائی سے نکل کر سیدھا ابھار مشتری کی طرف رخ کرنا خوش قسمتی اور بلندی مرتبہ زندگی کو حاصل کرنے کا آئینہ دار ہے۔ انگلیوں اور انگوٹھے کا مطالعہ کریں تو ان کا انگوٹھا ہاتھ کے ساتھ سختی کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور دونوں پوریں متوازن ہیں یعنی عمل اور منطق ساتھ ساتھ ہے۔
کسی چیز کی تلاش اور تحقیق کے اس عمل میں جتنی بھی مشکلات ا ٓئیں وہ اس میں ثابت قدم رہے ہیں۔ شکست نہ ماننا اور اپنے نظریات کو ثابت کرنے کی ہتھیلی انگلیوں سے بڑی ہے۔ ایسی ہتھیلی ہر بات کی گہرائی اور خصوصیت تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انگلیاں خصوصاً عطارد کی انگلی زیادہ بڑی ہے جو عطارد کی خصوصیت یعنی ذہانت، علم و ہنر، بحث و مباحثہ، کاروباری صلاحیت، منطقی سوچ اور گفتگو کو ظاہر کرتی ہے۔ ان کی انگلیوں کے سرے مخروطی ہیں۔ ایسی انگلیاں آرٹ لٹریچر، فلسفہ اور سائنس میں دلچسپی کو ظاہر کرتی ہیں اور تخلیقی ذہن کی عکاسی کرتی ہیں۔
انگلیوں کی پوریں اور فاصلہ متوازن ہے معمولی سی بڑی پہلی پور ذہنی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔ انگلیوں پر شکنیں بھی موجود ہے اورابھار مشتری پر بھی ہے۔ یہ زندگی میں بلند مقام حاصل کرنے کو ظاہر کرتے ہیں۔ جیسا کہ انہوں نے نوبل پرائز اور دیگر اعزازات جیتے، اس کے علاوہ ہاتھ کی باقی انگلیاں زحل کی انگلی کے تقریباً برابر ہیں۔
خصوصاً مشتری اور شمس کی انگلیاں اور ابھار بھی نمایاں ہیں جو پیشہ وارانہ ترقی اور شہرت کو ظاہر کرتا ہے۔
آئن سٹائن کے ازدواجی تعلقات یعنی شریک حیات اور شراکتی معاملات کو دیکھتے ہیں تو ان کے زائچے کے ساتویں خانے یعنی خانہ ازدواج میں مریخ کی موجودگی منفی اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان کی پہلی بیوی مائلو امبری کو طلاق ہوئی، اس طلاق کی علامت شادی اور تعلق کی لکیر کا دل اور دماغ کی لکیروں کو کاٹتے ہوئے نظر آتا ہے شادی کی دوسری لکیر کا ہونا
دوسری شادی کو ظاہر کرتا ہے۔ ہاتھ کے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ دل کی لکیر زنجیر دار ہے اور اس کی بعض شاخیں دماغ کی لکیر پر گر رہی ہیں۔
یہ اس بات کو ظاہر کرتی ہیں ک آئن سٹائن کی ازدواجی زندگی پر سکون نہیں تھی۔ اس طرح ابھار قمر پر سفر کی لکیر کا زندگی کی لکیر کے ساتھ مل جانا، ان کے غیر ملکی سفروں کو ظاہر کرتا ہے۔ سفر کے معاملات کو جب ہم زائچے کے نویں گھر میں دیکھتے ہیں تو یہاں مشتری کی موجودگی سفر میں کامیابی بلکہ اس گھر کے تمام معاملات میں کامیابی کو ظاہر کرتی ہے۔
یعنی قانونی معاملات، طویل سفر، ادب، فلسفہ، علم شخصی مقناطیسی قوت، لوگوں سے تعلقات، خصوصاً غیر ملکی لوگوں سے فائدہ اور مفاد حاصل ہوا۔ اسی وجہ سے آئن سٹائن کے پاس امریکہ ، سوئٹزر لینڈ اور جرمنی کی شہریت تھی۔
البرٹ آئن سٹائن کی موت 17اپریل 1955ء کو اندرونی طور پر خون بہہ جانے کی وجہ سے ہوئی۔
اس بات کا تجزیہ ہاتھ کے پرنٹ سے زندگی کی لکیر کا ایک دم مٹ جانا ہے جو اچانک موت یا حادثے کو ظاہر کرتی ہے۔ زائچہ کی تشریح کے لحاظ سے آٹھواں گھر موت کا گھر ہے اس میں برج جدی موجود ہوتا ہے۔ جس کا تعلق خون کی بیماری سے ساتھ ہے۔ 17کا منفرد عدد 8 ہے۔ زحل کا عدد8ہے اور یہ برج جدی کا حاکم ہے۔

Browse More Articles