- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Islam Main Salam Ki Ahmiat Fazeelat Aur Ahkam - Article No. 1198
اسلام میں سلام کی اہمیت، فضیلت اور احکام - تحریر نمبر 1198
یوں تو دنیا میں ہر مہذب سمجھی جانے والی قوم کا تقریباً یہ روا ج ہے کہ آپسی میل ملاپ اور ملاقات کے وقت احترام و محبت کا کوئی نہ کوئی جملہ اپنے مخاطب کو مانوس و مسرور کرنے کے لیے کہا جاتا ہے صبح ، شام اور رات کی ملاقات کے وقت کیلئے شب بخیر، صبح بخیر جیسے الفاظ اور رواج کوئی نئی بات نہیں،
جمعہ 7 جولائی 2017
یوں تو دنیا میں ہر مہذب سمجھی جانے والی قوم کا تقریباً یہ روا ج ہے کہ آپسی میل ملاپ اور ملاقات کے وقت احترام و محبت کا کوئی نہ کوئی جملہ اپنے مخاطب کو مانوس و مسرور کرنے کے لیے کہا جاتا ہے صبح ، شام اور رات کی ملاقات کے وقت کیلئے شب بخیر، صبح بخیر جیسے الفاظ اور رواج کوئی نئی بات نہیں، بلکہ زمانہ جاہلیت میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل خود عربوں میں بھی اس طرح کے کلمات کہنے کا رواج تھا، چناں چہ ابو داود شریف میں حدیث ہے : سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ زمانہ جاہلیت میں ہم جب آپس میں ملتے تو ایک دوسرے کو کہتے :حَیَّاکَ اللّٰہْ یعنی اللہ تعالیٰ تمہیں زندہ رکھے ،اَنْعَمَ اللّٰہْ بِکَ عَیْنًا، یعنی اللہ تعالیٰ تمہاری آنکھوں کو ٹھنڈا کرے ، یا اَنْعِمْ صَبَاحاًیعنی تمہاری صبح اچھی اور خوش گوار ہو۔
(جاری ہے)
سلام کی فضیلت :بہر کیف! حقیقت یہ ہے کہ سلام کے آداب واحکام کی رعایت کرتے ہو ئے اسے عام کیا جائے تویہ خیر، رحمت، برکت اور آپسی محبت کا بہترین وسیلہ اور ذریعہ ہونے کے ساتھ اسبابِ مغفرت میں سے بھی ہے ،کاش! ہم اس پاکیزہ کلمہٴ سلام کو عام لوگوں کی طرح رسمی طور پر ادا نہ کریں، بلکہ حقیقت کے ساتھ سنت اور خلوصِ نیت سے ادا کریں تو یہی سلام اتحادِ ملت کے لیے جہاں معین ہوسکتا ہے وہیں مغفرت کا سبب بھی ہو سکتا ہے۔ حدیث میں ہے :اِنَّماَ مْوْجِبَاتْ الْمَغْفِرَةِ بَذْلْ السَّلاَمِ وَ حْسْنْ الْکَلَامِ(کنز العمال)مغفرت واجب کرنے والے اعمال میں سلام کو پھیلانا اور کلام کو نرمی و خوبی سے پیش کرنا بھی داخل ہے۔دوسری روایت میں ہے کہ: مَنْ سَلَّمَ عَلیٰ عِشْرِیْنَ رَجْلاً مِنَ الْمْسْلِمِیْنَ فِیْ یَوْمٍ جَمَاعَةً اَوْ فْرَادیٰ، ثْمَّ مَاتَ مِنْ یَوْمِہ ذَالِکَ، وَجَبَتْ لَہ الْجَنَّةْ، وَفِیْ لَیْلَةٍ مِّثْلْ ذَالِکَ(رواہ الطبرانی، مجمع الزوائد)یعنی جو شخص اپنے مسلمان بھائیوں میں سے بیس لوگوں کو خواہ وہ مجمع میں ہوں یا فردا ً فرداً ہوں، کسی دن یا رات میں سلام کر ے ،پھر اس دن یا رات میں اس کا انتقال ہوجائے تو اس کے لیے جنت واجب ہے۔غور کیجئے !اسلام میں سلام کی کس قدر عظمت و فضیلت ہے۔
سلام کے احکام :الغرض! سلام ایک بہترین عمل و دعاہے ،او راسلام میں اس کی خاص اہمیت و فضیلت ہے ،لیکن یہ اس وقت ہے کہ جب کہ اس کے احکام و آداب کی رعایت کے ساتھ ہو، اسلام نے جہاں ہر چیز کے احکام و آداب بتلائے وہیں سلام کے بھی احکام بیان فرمائے ، مثلاً :
(1)سلام کرنا سنت ہے ، مگر اس کا جواب دینا واجب ہے ، البتہ فقہی نقطہٴ نظر سے پیشہ ور سائل کے سلام کا جواب دینا واجب نہیں، کیوں کہ بقول فقیہ النفس علامہ سعید احمد پالنپوری مدظلہ اس کا سلام سلا م نہیں ہے، بلکہ سوال ہے۔(تحفةا لالمعی)
( 2)سلام اور اس کا جواب خلوصِ نیت کے ساتھ سنت کے مطابق سمجھ کر جمع کے صیغہ کے ساتھ دیا جائے ،اگر چہ مخاطب فردِ واحد ہو، تاکہ فرشتے (کراماً کاتبین ) جو ہر ایک کے ساتھ ہیں سلام میں مخاطب کے ساتھ شامل ہو کر ان کو سلام کرنے کا بھی ثواب مل جائے ، اور پھر جب وہ سلام کا جواب دیں تو ان کی دعا ہمیں مل جائے۔
(3)سوارشخص پیدل چلنے والے کو، پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے کو اور کم تعداد والے زیادہ تعداد والوں کو سلام کریں، یہ حکم در اصل تواضع و انکساری کی طرف راغب کرنے کے لیے ہے ، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ مذکورہ لوگ سلام نہ کریں تو ہم پہل بھی نہ کریں، بلکہ اس وقت ہم سلام میں پہل کرکے ابتداء بالسلام کی فضیلت کے حقدار بن جائیں۔حدیث میں ہے :عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعْوْدٍ رضی اللہ تعالیٰ عنہ عَنِ النَّبِیِّ قَالَ:اَلْبَادِیُْ بِالسَّلامِ بَرِیْیٌٴ مِّنَ الْکِبْرِ(مشکوٰة)سلام میں پہل کرنے والا (اس عمل کی وجہ سے )تکبر سے پاک ہے۔ تکبر کابہترین علاج یہ بھی ہے کہ ہر ملنے والے مسلمان کو سلام کرنے میں سبقت کرے۔
(4)آپس میں ملاقات کے وقت بات چیت اور گفتگو سے قبل سلام کریں، اس لیے کہ حدیث شریف میں یہ ہدایت ہے : عَنْ جَابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ قَالَ : قَالَ رَسْوْلْ اللّٰہِﷺاَلسَّلاَمْ قَبْلَ الْکَلاَمِ(مشکوٰة)آج کل ٹیلیفون اور موبائل آمنے سامنے کی ملاقات کا بدل ہے اور ملاقات کا ذریعہ ہے ، اس لیے سلام کا جو حکم آپسی ملاقات کا ہے وہی فون کرتے اور اٹھاتے وقت کا ہوگا، لہٰذا ”ہیلو “ کے بجائے ”السلام علیکم“ کہنا مسنون ہوگا، اور جہاں تک انجانے میں غیر مسلم کو فون پر سلام کرنے کی بات ہے تو بقول مفتی شبیر احمد قاسمی مرادآبادی مدظلہ اس میں کوئی گناہ نہیں، اور نہ یہ خلافِ احتیاط ہے ، بلکہ اس میں بھی ہمیں سلام کرنے کا ثواب مل جائے گا، البتہ پہلے سے معلوم ہو کہ غیر مسلم کا فون ہے ، یا خود آپ فون کر رہے ہیں، تو سلام سے ابتدا نہ کریں۔
(5) بعض مواقع اور حالتیں سلام سے مستثنیٰ ہیں، اس سلسلہ میں فقہاءِ کرام کی تشریحات کا خلاصہ یہ ہے کہ تین صورتوں اور حالتوں میں سلام کرنا منع ہے :# جب کوئی طاعت میں مشغول ہو، مثلاً نماز،ذکر،دعا، تلاوت،اذان و اقامت،خطبہ یا کسی دینی مجلس کے وقت۔#جب کوئی بشری حاجت میں مشغول ہو، مثلاً کھانے پینے ،سونے اور پیشاب پاخانہ وغیرہ کے وقت۔# جب کوئی معصیت میں مشغول ہو، تو اس موقع پر بھی سلام کی ممانعت ہے۔سلام کے یہ اجمالی احکام ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں سمجھنے کی توفیق عطاء فرمائے(آمین)
Browse More Islamic Articles In Urdu
ام المومنین حضرت ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ عنہا
ummul momineen hazrat umm habiba bint abu sufyan RA
ولادت باسعادت مدینہ علم کا دروازہ۔مولا علی رضی اللہ عنہ
Wiladat Basadat Madina Ilam Ka Darwaza - Maula Ali RA
اسلام کا تیسرا اہم رکن زکوٰة
Islam Ka Teesra Ehem Rukan Zakat
شب قدر۔ فضائل مسائل
Shab e Qadar - Fazail Masail
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
جابر ابن حیان
Jabir ibn Hayyan
شب برات کی عظمت وفضیلت
Shab e Barat Ki Azmat O Fazeelat
شعبان المعظم استقبال رمضان کا مہینہ
Shaban Al Muazzam
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کی شادی
Hazrat Fatima RA Ki Shaadi
زکوۃ ادا نہ کرنے کا گناہ
Zakat Ada Naa Karne Ka Gunah
سورۂ اخلاص کا اجر وثواب
Sorah Ikhlas ka Ajar o Sawab
میرے آقا ﷺ کا جانثار ساتھی ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ
Meere Aaqa SAW Ka Jan Nisar Saathi