Open Menu

Syedna Hazrat Ali R.a Ka Aqida - Article No. 1422

Syedna Hazrat Ali R.a Ka Aqida

سیدنا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کا عقیدہ - تحریر نمبر 1422

جس شخص نے قرآن مجید میں پڑھا اور اس کو یاد کیا اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں داخل کردے گا اور اس کے گھر کے ان دس افراد کے لیے شفاعت کرنے والا بنائے گا جو جہنم کے مستحق ہوچکے ہوں گے

پیر 15 جنوری 2018

حافظ قرآن کی شفاعت:
سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:
”جس شخص نے قرآن مجید میں پڑھا اور اس کو یاد کیا اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں داخل کردے گا اور اس کے گھر کے ان دس افراد کے لیے شفاعت کرنے والا بنائے گا جو جہنم کے مستحق ہوچکے ہوں گے۔
عقیدہ: حافظ قرآن کو اللہ تعالیٰ نے یہ اعزاز دیا ہے کہ وہ ان لوگوں کو جنت میں لے جائے گا جو جہنمی ہوچکے ہوں گے تو صاحب قرآن حضرت محمد مصطفی ﷺ کی عظمت ورفعت کو تو کوئی بیان ہی نہیں کرسکتا امام اہل سنت مجدددین و ملت مولانا الشاہ احمد رضا خاں بریلوی رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں۔

(جاری ہے)


”غمزدوں کو رضا مژدہ دیجئے کے ہے“
بیکسوں کا سہارا ہمارا نبی ﷺ“
سیدنا ابو بکر صدیق،عمر فاروق عثمان غنی رضی اللہ عنہم کا عقیدہ !
پہاڑوں پر حکمت اور غیب کا علم: سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ حضرت ابو بکر،حضرت عمر،حضرت عثمان رضی اللہ عنہم ا‘حد پر چڑھے تو وہ کانپتا تو نبی پاکﷺ نے اس پر اپنا پاؤں مبارک مارا اور فرمایا:
”اے احد ٹھہر جا تجھ پر ایک نبی ایک صدیق اور دو شہید ہیں“
عقیدہ: نبی پاکﷺ کی حکومت پہاڑوں پر بھی ہے اور وہ آپ کے حکم کی تعمیل کرتے ہیں نیز صحابہ کرام علیہم الرضوان کا بھی یہ عقیدہ ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ امتی کی موت کس حالت میں ہوگی شہید کو شہید اس وقت ہی کہا جاسکتا ہے جب اس کی روح اس کے جسم سے نکل جائے اگر وہ میدان جنگ میں زخمی ہو اور علاج کرانے کے بعد تندرست ہوجائے تو اس شہید نہیں کہا جاتا بلکہ غازی کہا جاتا ہے جب روح قفس عنصری سے پرواز کرجائے تو اس کو شہید کہا جاتا ہے خلفاء ثلاثہ پاس کھڑے ہیں اور آپ حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہم کو شہید فرمارہے ہیں ان میں سے کسی نے یہ عرض نہ کیا کہ آپ شہید کیسے فرمارہے ہیں سوال نہ کرنے سے ثابت ہے کہ ان کا بھی یہی عقیدہ تھا کہ نبی پاکﷺ جانتے ہیں کہ امتی کی موت کس حالت میں ہوگی۔

Browse More Islamic Articles In Urdu