Chuhiya - Article No. 1515

چوہیا - تحریر نمبر 1515

ایک آدمی رات کو سو رہا تھا کہ اس کے اوپر سے ایک چوہیا گزر گئی۔ تو اس نے اٹھ کر شورمچانا شروع کر دیا۔ لوگوں نے اسے تسلی دی کہ کوئی بات نہیں، چوہیا ہی تو گزری ہے۔

(جاری ہے)

وہ صاحب چیخ کر بولے۔ ”آج میرے اوپر سے چوہیا گزری ہے، کل کو بلی گزرے گی پھر کتا گزرے گا۔ پھر گدھا گھوڑا اور پھر بسیں اور ٹرک گزرنے لگیں گے۔ میں تو پل بننا پسند نہیں کروں گا۔ “

Browse More Urdu Jokes