Phateechar Car - Article No. 1535

پھٹیچر کار - تحریر نمبر 1535

ایک دوپہر کو ایک پرانی پھٹیچر کارنئی دہلی کے ایک ریستوران کے سامنے آکر رکی۔ اس زنگ آلود کار کی چھت کا کپڑا تار تار تھا اور انجن سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ۔ کار چلانے والا اتر کر قریب کھڑے ہوئے ایک آدمی سے کہنے لگا۔ بھائی ذرا کار کا دھیان رکھنا۔ میں ابھی ٹیلیفون کر کے واپس آیا۔

(جاری ہے)

اس آدمی نے حامی بھرلی جب کار چلانے والا ٹیلیفون کر کے واپس آیا تو اس آدمی نے دس روپے طلب کیے۔ کار چلانے والے نے حیران ہو کر کہا۔ دس روپے یہ تو سراسر زیادتی ہے۔ میں نے تو دس منٹ بھی نہیں لگائے۔ اس آدمی نے جواب دیا۔ جناب میں وقت کی بات نہیں کر رہا ہوں۔ میں اس وقت خفت کا معاوضہ طلب کر رہا ہوں۔ جو مجھے اس کار کے پاس کھڑے رہنے سے ہوئی۔ سب لوگ یہی سمجھ رہے تھے کہ یہ کاری میری ہے۔

Browse More Urdu Jokes