Sunaaoo Miyan - Article No. 1112

سناوٴ میاں - تحریر نمبر 1112

”سناوٴ میاں! زندگی کیسی گذر رہی ہے؟“ ایک سیاح نے مقامی کسان سے دریافت کیا۔ ”بھائی صاحب! بڑے مزے سے‘ مجھے یہ درخت کاٹنے تھے کہ تیز و تند آندھی آئی اور یہ سب خود بخود نیچے گر پڑے۔

(جاری ہے)

ایک دن گھاس کانٹنے کے لیے سوچا تو آسمانی بجلی گری اور تمام گھاس جل کر راکھ ہو گئی اور میں یوں گھاس کاٹنے کی تکلیف سے بچ گیا۔“ کسان نے بتایا۔

Browse More Urdu Jokes