Egg Saminer - Article No. 2205

Egg Saminer

ایگ سیمینار - تحریر نمبر 2205

جو کام حکومت نہ کرکسی وہ محکمہ امتحانات نے کردیا یعنی انگریزی کی جگہ اردو رائج کردیا ہمیں امید ہے کہ محکمہ امتحانات مزید حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میڈیکل کے پرچوں کی بجائے بھی اردو کے پرچے دے گا ویسے بھی جب بیماری انگریزی سے اردو میں آتی ہے

جمعرات 22 مارچ 2018

ڈاکٹر محمد یونس بٹ
ہم نے ابھی خبر پڑھی ہے کہ کمرہ¿ امتحان میں انگریزی کے پرچے کی جگہ طلبہ کو اردو کا پرچہ دے دیا گیا جس پر طلبہ نے احتجاج کیا صاحب ہمارے خیال میں تویہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ جو کام حکومت نہ کرکسی وہ محکمہ امتحانات نے کردیا یعنی انگریزی کی جگہ اردو رائج کردیا ہمیں امید ہے کہ محکمہ امتحانات مزید حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میڈیکل کے پرچوں کی بجائے بھی اردو کے پرچے دے گا ویسے بھی جب بیماری انگریزی سے اردو میں آتی ہے تو وہ اتنی بیماری نہیں رہتی خود ہی دکھ لیں جو تکلیفHeartpain میں ہے وہ درد دل میں کہاں
”درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو“
اگرچہ طریقہ امتحان کے بارے میں ہماری یہی رائے ہے کہ ایسا طریقہ ہو کہ امتحان نہ ہو لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم امتحانات سے ڈرتے ہیں بلکہ امتحان تو ہمیں اتنے بھاتے کہ جو امتحان دوسرے صرف ایک بار ڈرتے ڈرتے دینے جاتے ہم اس کے لیے بھی بار بار جاتے بچپن ہی سے ہمیںپتہ ہے مور ممتحن اور مرغی انڈے دیتے ہیں سوآج بھی ہم سے اگزامیز کے سپیلنگ پوچھے جائیں تو منہ سے EGGSAMNER ہی نکلتا ہے ہم امتحان سے ہفتہ پہلے ہی تیاری کرلیتے یعنی نہا دھو کرکپڑے پہن کر بیٹھ جاتے تاکہ عین وقت پر ہمارے ساتھ بھی گیانی کرتا ر سنگھ کی طرح نہ ہو انہیں مشرقی پنجاب کی نئی وزارت کے رکن کے طور پر حلف اٹھانا تھا ان دنوں وہ شملہ میںا یک دوست کے ساتھ بنگلے میں رہ رہے تھے گیانی جی نے سوچا کیوںنہ نہا لیا جائے حالانکہ وہ غسل خانے کو غسل کھانا کہتے ۔

(جاری ہے)

ایک بار تو انہیں ایک کمرے میں بکری کے ساتھ گزارنا پڑی کسی نے صبح پوچھا رات کو بدبو کی وجہ سے کوئی مسئلہ تو نہیں ہوا کہا پہلے ہوا مگر پھر بکری اڈجسٹ کرگئی۔سو ان کے دوست کے خواب و خیال میں بھی نہ تھا کہ گیانی جی غسل خانے میں ہوں گے اس نے سوچا کہ وہ حلف برداری کے لئے جاچکے ہیں سو وہ بنگلہ باہر سے مقفل کرکے چلا گیا تب سے گیانی جی کے سپوٹرز غسل خانوں کے خلاف ہیں بہر ھال ہم کبھی کسی کمرہ امتحان میں لیٹ نہ گئے اور بار لیٹ گئے تو ممتحن نے کہا اٹھ جاﺅ یہ بھی کوئی لیٹنے کی جگہ ہے اتنے امتحانات دینے کے باوجود ایک خواہش تھی کہ ہم سے انگریزی کا امتحان اردو میں لیا جائے سو وہ اب جاکے محکمہ امتحانات نے پورا کیا ممکن ہے کہ یہ سب محکمہ تعلیم کی نقل کم کرنے کی مہم کا حصہ ہوکہ طلبہ کو پتہ ہی نہ چلنے دیا جائے گا صبح اردو کا پرچہ ہے یا انگریزی کا وہ الجبرے کا امتحان دینے آئیں آگے سے انہیں امور خانہ دای کا سوالنامہ تھما دیا جائے یوں طلبہ کو نہ یہ پتہ ہوگا کہ صبح کونسا پرچہ ہے او رنہ وہ ساتھ نقل کا مواد لاسکیں گے مگر اتنا سر پرائز نہیں ہونا چاہیے جیسا ہمارے دوست رفعت کے ساتھ ہوا ہمیں پتہ چلا وہ میڈیکلی ان فٹ قرار دئیے گئے ہیں ہم نے وجہ پوچھی تو بولے نام کی وجہ سے مجھے میڈیکل چیک اپ کے لیے وہاں بھیج دیا گیا جہاں زنانہ میڈیکل چیک اپ ہورہا تھا سو مجھے میڈیکلی ان فٹ تو ہونا ہی تھا۔

ایک چینی شاعر کی نظم ہے جس کا آزاد ترجمہ یوں ہے:
”اے خدا میرا بیتا تعلیم میں اتنا اعلیٰ نہ ہو کہ وزیر اعلیٰ نہ ہو“
ہمارے وزیر اعلیٰ صاحب تعلیم میں خصوصی دلچسپی دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے طریقہ امتحانات کو بہتر بنانے کے لیے ممکن ہے امتحانات زبانی لیے جائیں ہوسکتا ہے میرٹ پروہ ارکان اسمبلی کا امتحانات میں پاس کوٹہ بھی مقرر کردیں تاکہ زبانی امتحان پر ایسے اعتراض انہیں گے ایک معروف اداکارہ کی بیٹی کو زبانی امتحان کے لیے بلایا گیا بڑی سفارش تھی مصتحمن نے سوچ سوچ کر سب سے آسان سوال پوچھا بیٹی آپ کے والد کا نام کیا ہے؟تو ساتھ بیٹھی اس کی ماں بولی آپ بے بی سے اتنے مشکل سوال تو نہ پوچھیں ہمارے ایک وفاقی وزیر کے بیٹے سے پوچھا گیا کہ پاکستان کا صدر مقام کہاں ہے؟کہاصفحہ نمبر 87 پر ممتحن نے اس کے والد کو یہ بتایا تو والد صاحب بولے کوئی بات نہیں بچہ ہے۔
صفحہ آگے پیچھے ہوگیا ہوگا سچی بات ہے ہمیں خود زبانی سوالوں سے ڈر لگتا ہے پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں ہم سے پوچھا گیا امریکی کا صدر مقام کہاں ہے؟ہم نے کہاں ساری دنیا میں ہم نے تو اس پر بھی اعتراض کیا کہ دنیا گول ہے اگر گول ہے تو پھر اس کے چار کونے کیوں ہیں؟ہمارا تو یہ خیال ہے کہ ریفل سیونگ ٹکٹوں کی طرح امتحانات کا نتیجہ بھی قرعہ اندازی سے نکالا جائے جس میں نہ صرف نقل اور قبضہ گروپ کی حوصلہ شکنی ہوگی بلکہ حکومت اپنی ضروریات کے حساب سے تعلیمی نتائج حاصل کرسکا کرے گی اور امتحانات کے انعقاد پر ہونے والا خرچہ بھی بچے گا۔

Browse More Urdu Mazameen