Sweat analysis might soon be the safest way to unlock your phone

Sweat Analysis Might Soon Be The Safest Way To Unlock Your Phone

آنے والے دنوں میں پسینے سے تصدیق سمارٹ فون لاک اور ان لاک کرنے کا سب سے محفوظ طریقہ ہوگا

سمارٹ آلات جیسا کہ کتابیں، کیمرے، GPS سسٹم اور یہاں تک کہ ATM وغیرہ نے بے شمار طبعی اشیاء کی جگہ لے لی ہے۔ ہماری حساس معلومات کو ہیکرز سے محفوظ رکھنے کے سلسلے میں ان پر بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
مارکیٹ میں اس وقت جبکہ بائیو میٹرک تصدیق جیسے فنگر پرنٹ اسکیننگ اور چہرے کی شناخت کو محفوظ ترین تصدیقی نظام سمجھا جاتا ہے، سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ ہمارا پسینہ ایک زیادہ محفوظ مستقبل کی کنجی ثابت ہو سکتا ہے۔


البانی یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی تحقیق کے نتیجہ کے مطابق ہمارے جسم سے خارج ہونے والی رطوبتوں سے ایک منفرد امائنو ایسڈ پروفائل بنایا جا سکتا ہے، جس سے ہماری شناخت کے لیے درست اور محفوظ توثیق ممکن ہو سکتی ہے۔
یونیورسٹی کے اسٹنٹ پروفیسر جان ہیلمک نے وضاحت کی کہ وہ برقی آلات کی حفاظت کے لیے ایسا طریقہ وضع کر رہے ہیں جس سے برقی آلات کی تصدیق کا عمل بدل جائے گا۔

(جاری ہے)

تصدیق کے لیے پسینہ استعمال کرنے والے اس طریقہ کار کے مطابق شناختی تصدیق کو نقل کرنا ہیکرز کے لیے آسان نہیں ہوگا۔
ایسا پروفائل بنانے کے لیے جو ہماری شناخت کر سکے ، سمارٹ فون پر ایک چھوٹا سا آلہ نصب کیا جائے گا جو مختلف سرگرمیوں کے دوران پسینہ کی مقدار کا جائزہ لے گا۔ اس کیلیے ہماری ہتھیلی سے خارج ہونے والی رطوبت accrine glands کا نمونہ ہاتھ کی انگلی کی جلد پہ لیا جائے گا۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق ہر کسی کا پسینہ مختلف اجزاء کے مرکبات پہ مبنی ہوتا ہے اور ان مرکبات کو کنٹرول کرنے والے ہارمونز کی مقدار اور ترکیب ہر ایک کی عمر، جنس، نسل اور رھن سہن کے مطابق مختلف ہوتی ہے۔ اس لیے دو لوگوں کی شناخت کا ایک جیسا ہونا ممکن نہیں۔
شناخت کی حفاظت کو مزید موثر بنانے کے لیے مختلف لوگوں کی مختلف اوقات کی سرگرمیوں کے دوران پسینہ میں موجود مرکبات کی مقدار کو جمع کرنے کے ساتھ ان کا باہمی جائزہ بھی لیا جا سکتا ھے۔

اسمارٹ آلات میں پسینے کے ذریعے تصدیق کا یہ طریقہ ان لوگوں کی زندگی کو آسان بنا دے گا جن کے لیے کسی معذوری کی بنا پر پاس ورڈ کو یاد رکھنا مشکل ہوتا ہے۔
تصدیق کے موجودہ طریقہ کار کو بہت سی خامیوں کی وجہ سے حتمی نہیں سمجھا جا سکتا۔ کوئی بھی آسانی کے ساتھ password اور pin تک رسائی حاصل کر سکتا ھے۔ انٹر نیٹ پہ موجود ٹیوٹوریلز کے استعمال سے کوئی بھی فنگر پرنٹس کی نقل بنا سکتا ہے۔
چہرے کے خدوخال سے تصدیق بھی بعض اوقات درست کام نہیں کرتی۔
اسمارٹ آلات کے روزبروز بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر یہ نہایت ضروری ہو گیا ہے کہ ایسے طریقہ کار اپنائے جائیں جن سے ہماری ذاتی معلومات محفوظ رہ سکیں اور پسینہ سے تصدیق کا یہ طریقہ مجموعی طور پر آئندہ آنے والے مستقبل میں محفوظ طریقہ کار ثابت ہو گا۔

تاریخ اشاعت: 2017-11-15

More Technology Articles