Apple questioned about Face ID security by the US Senate

Apple Questioned About Face ID Security By The US Senate

امریکی سینٹر نے ایپل فیس آئی ڈی کے بارے میں سوالات اٹھا دئیے

جب سے ایپل نے آئی فون ایکس لانچ کیا ہے، تب سے ہی سیکورٹی ماہرین فیس آئی ڈی کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ تقریب میں فیس آئی ڈی کے مظاہرے کے دوران بھی یہ ناکام رہا تھا، جس کا الزام ایپل نے اپنے ایک ملازم پر دھر دیا۔ ایڈورڈ سنوڈن کا خیال ہے کہ فیس آئی دی فیس سکینگ کو عام کر دے گا ، جسے بعد میں غلط مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔

اب ایک امریکی سینیٹر فرینکن نے ایپل کے سی ای او کے نام ایک خط میں فیس آئی دی پر سوالات اٹھائے ہیں۔
ایپل نے آئی فون کی تعارفی تقریب میں کہا تھا کہ فیس آئی ڈی کا ڈیٹا صارفین کے فون میں ہی محفوظ کیا جائےگا لیکن فرینکن نے زور دے کر پوچھا ہے کہ کیا کوئی تھرڈ پارٹی یا ایپل ریموٹلی یا فزیکلی اس ڈیٹا کو حاصل کر کے اپنے پاس محفوظ کر سکتا ہے؟انہوں نے ایپل سے اس بات کی وضاحت بھی چاہی ہے کہ کیا اس ٹیکنالوجی کو ماسک یا فوٹوگراف سے دھوکا دیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایپل سے سوال پوچھا کہ ایپل نے فیس آئی ڈی کے الگورتھم کو تیار کرنے کے لیے ایک ارب چہروں کا ڈیٹا کہاں سے حاصل کیا؟ انہوں نے اس بات کی یقین دہائی بھی چاہی کہ ایپل صارفین کے فیس پرنٹس کو دوسرے مقاصد کےلیے استعمال نہیں کرے گا۔
فرینکن نے سب سے اہم سوال پوچھتے ہوئے ایپل سے پوچھا کہ قانون نافذ کرنے والوں کی درخواست پر ایپل کیسے فیس آئی ڈی کا ڈیٹا فراہم کرے گا۔
یہ سوال کافی اہم ہے کیونکہ ایپل، گوگل، مائیکروسافٹ ، فیس بک اور دیگر بہت سی کمپنیاں حکومتی درخواست پر صارفین کا ڈیٹا فراہم کرتیں ہیں۔ اگرچہ ایپل نے پچھلے سال امریکی محکمہ انصاف کو ایک آئی فون کا لاک کھولنے کے حوالے سے صاف جواب دے دیا تھا لیکن اس کے باوجود کمپنیاں حکومتوں کو ڈیٹا فراہم کرتی ہیں۔
فرینکن نے ایپل سے پوچھا ہے کہ اس کا سسٹم مختلف نسلوں ، جنس اور عمر کے چہروں میں کیسے فرق کرتا ہے۔
کیونکہ چہرے کی شناخت کے سسٹم کو اب بھی ہر لحاظ سے مکمل نہیں کہا جاسکتا، ان میں اب بھی خرابیاں سامنے آتی رہتی ہیں۔
فرینکن کو امید ہے کہ ایپل اس کے تمام سوالوں کے جواب 13 اکتوبر تک فراہم کر دے گا۔ اس بات کا فیصلہ بھی ایپل نے کرنا ہے کہ ان سوالوں کے جواب دینے بھی ہیں یا نہیں۔

تاریخ اشاعت: 2017-09-14

More Technology Articles