Google says its AI is better at predicting death than hospitals

Google Says Its AI Is Better At Predicting Death Than Hospitals

گوگل مصنوعی ذہانت ڈاکٹروں سے زیادہ درستی سے مریضوں کی موت کی پیش گوئی کر سکتا ہے۔

گوگل کی میڈیکل برین ٹیم  نے اب مصنوعی ذہانت کی اس طرح تربیت کرنا شروع کی ہے ، جس سے وہ ہسپتالوں میں داخل مریضوں کی موت کی پیش گوئی کر سکے۔ ابتدائی نتائج کےمطابق گوگل  مصنوعی ذہانت کا نظام ہسپتال کے اپنے وارننگ سسٹم سے زیادہ درستی کے ساتھ مریضوں کی موت کی پیش گوئی کر سکتا ہے۔
بلوم برگ کے مطابق  گوگل  کا مصنوعی ذہانت کا سسٹم پیش گوئی کرنے کےلیے پہلے سے موجود وہ معلومات بھی استعمال کرتا ہے ، جو ہسپتال کا اپنا سسٹم استعمال نہیں کرتا۔

مصنوعی ذہانت میں جب یہ ڈیٹا فیڈ کیا جائے تو  وہ کافی درستی سے موت، ڈسچارج یا دوبارہ ایڈمیشن کی پیش گوئی کرتا ہے۔
مئی کے نیچر کے شمارے میں گوگل کی ٹیم نے اپنے پیش گوئی کےالگورتھم کے بارے میں بتایا۔ایک بڑی کیس سٹڈی  میں گوگل نے اپنے الگورتھم کو چھاتی کے سرطان میں مبتلا ایک مریضہ  پر اپلائی کیا۔

(جاری ہے)

اس مریضہ کو 24 گھنٹے پہلے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

گوگل نے پیش گوئی کی کہ اس خاتون کے ہسپتال میں مرنے کے 19.9 فیصد چانسز ہیں جبکہ ہسپتال کے  آگمنٹڈ Early Warning Scoreنے اس کے چانسز 9.3 فیصد بتائے تھے۔ دو ہفتوں سے بھی پہلے یہ مریضہ ہسپتال میں ہی وفات پا گئی۔
اس پیش گوئی کے لیے مصنوعی ذہانت نے  مریض کے الیکٹرونک میڈیکل ریکارڈز سے 175,639 ڈیٹا پوائنٹس کو دیکھا ، ان میں ہاتھ سے لکھے نوٹس بھی تھے۔
اس سٹڈی میں گوگل نے114,003 مریضوں کے   ہسپتالوں میں 216,221 ایڈمیشنز کا تجزیہ کیا اور اُن کے الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈ ز کے 46 ارب سے زیادہ  ڈیٹا پوائنٹس  دیکھے۔

تاریخ اشاعت: 2018-06-19

More Technology Articles