Leaked Apple memo warns staff not to leak

Leaked Apple Memo Warns Staff Not To Leak

ایپل کا خفیہ معلومات لیک نہ کرنے کا خفیہ میمو بھی لیک ہوگیا

بہت سی کمپنیاں خاموشی سے یا یوں کہہ لیں کہ خفیہ طور پر بہت سی مصنوعات پر کام کر رہی ہوتی ہیں لیکن گزشتہ چند سالوں سے اکثر کمپنیوں کی خفیہ معلومات اُن کے ملازمین ہی لیک کر دیتے ہیں۔ ایپل بھی اس وبا سے محفوظ نہیں ۔ ایپل کے درجنوں ملازمین کمپنی کی خفیہ معلومات افشاء کرتے پائے گئے ہیں لیکن ایپل نے ایسے تمام ملازمین کے خلاف سخت ایکشن لیا ہے، جنہوں نے کمپنی کی معلومات میڈیا تک پہنچائیں ہیں۔

ایپل نے اس حوالے سے ایک ”خفیہ“ میمو بھی جاری کیا تھا لیکن یہ خفیہ میمو بھی خفیہ نہ رہ سکا اور لیک ہوگیا۔
میمو میں ایپل نے چند بڑی لیک خبروں کا حوالہ بھی دیا ہے ۔میمو میں بتایا گیا کہ پچھلے سال ایپل کے 29 ملازمین اور شراکت دار خبریں لیک کرتے پکڑے گئے جن میں سے 12 کو تو گرفتار بھی کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ایپل نے میمو میں بتایا کہ پکڑے جانے والے افراد کو نہ صرف ملازمت سے نکال دیا گیا بلکہ اب انہیں کہیں بھی ملازمت ملنا مشکل ہے۔


ایپل نے اپنے ملازمین کو بتایا کہ کسی بھی پراڈکٹ کی معلومات پہلے ہی لیک ہو کر باہر آنا اس کی فروخت کو کم کرتا ہے۔ آنے والے نئے ماڈل کی لیک خبروں سے موجودہ ماڈل کی فروخت کم ہوجاتی ہے اور دوسری کمپنیاں پہلے سے ہی ایپل کے مقابلے کی تیاریاں شروع کر دتیں ہیں۔ ایپل نے میمو میں بتایا کہ ہم اپنے صارفین کو خود بتانا چاہتے ہیں کہ ہماری مصنوعات کیوں اچھی ہے۔
خبریں لیک ہونے کی صورت میں کوئی دوسرا صارفین کو مصنوعات کے بارے میں بُرے انداز میں بتاتا ہے۔
ایپل نے بتایا کہ اسے معلوم ہے میڈیا، بلاگر، تجزیہ کاراور پریس کے نمائندے کمپنی ملازمین تک رسائی حاصل کرکے معلومات کی بھیک مانگتے ہیں۔ کمپنی ملازمین سے فیس بک، ٹوئٹر اور لنکڈان کے ذریعے رابطہ کیا جاتا ہے۔ ایپل نے اپنے ملازمین کو کہا ہے کہ اس طرح آپ کی انا کو تو تسکین ملتی ہے لیکن دوسرے لوگ اصل میں آپ سے کوئی کھیل کھیل رہے ہوتے ہیں۔ کمپنی سے باہر کے لوگوں کی کامیابی کمپنی کے راز افشاء کرنے میں ہے۔ ایپل کی مستقبل کی مصنوعات کی خبر سے بے تحاشا ٹریفک ملتا ہے اور بلاگر یا پریس کے نمائندوں کو مالی فائدہ حاصل ہوتا ہے لیکن اس سے کمپنی کا ملازم سب کچھ کھو سکتا ہے۔

تاریخ اشاعت: 2018-04-15

More Technology Articles