This Dutch startup turns plants into batteries

This Dutch Startup Turns Plants Into Batteries

یہ ڈچ سٹارٹ اپ درختوں کو بیٹریوں میں بدل رہا ہے

ایک لیمپ کے بارے میں تصور کریں۔ کوئی بھی لیمپ ہو ۔ اب تصور کریں کہ آپ اس لیمپ کو پانی دے رہے ہیں۔جلد ہی ایسا ممکن ہوجائے گا۔
ڈچ پراڈکٹ ڈیزائنر ارمی وان اویرز نے اسی تصور پر لیونگ لائٹ (Living Light) بنائی ہے۔ لیونگ لائٹ ایسے پودے ہیں جو روشنی کو دوگنا کر دیتے ہیں ۔لیونگ لائٹ  وہ روشنی ہے جسے مٹی میں موجود بیکٹریا بناتے ہیں۔
اس کے کام کرنے کا طریقہ کچھ یوں ہے کہ ضیائی تالیف(photosynthesis) کے عمل کے دوران پودے مٹی میں نامیاتی مرکبات( آرگینک کمپاؤنڈ) خارج کرتے ہیں۔

اس کی وجہ سے بیکٹریا الیکٹرون اور پروٹون بناتے ہیں۔ اور یہ بالکل روایتی بیٹری کی طرح کام کرتے ہیں۔
اچھے صحت مند درخت عام درختوں کے مقابلے میں زیادہ توانائی بناتے ہیں۔ اگر درختوں کی اچھے سے دیکھ بھال کی جائے تو یہ  0.1 Mw تک روشنی  بنا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ روشنی رات میں استعمال ہونے والے لیمپ جتنی ہوتی ہے لیکن اس سے کمرے کو اچھے سے روشن نہیں کیا جا سکتا۔
لیونگ لائٹ کو بنانے والے وان ایک دوسرے سٹارٹ اپ ، پیپر ای، کے ساتھ مل کر لیونگ لائٹ کی آؤٹ پٹ بڑھانے کے لیےکام کر رہےہیں۔وان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنا حتمی پروٹو ٹائپ بنا لیا ہے۔ اس کی پہلی کھیپ 2018 کے شروع میں صارفین کو بھیجی جائے گی۔ پہلی کھیپ میں اس کے 50 یونٹ ہونگے۔

تاریخ اشاعت: 2017-07-23

More Technology Articles