Xiaomi became a $100 billion phone brand without wooing the West

Xiaomi Became A $100 Billion Phone Brand Without Wooing The West

کسی بھی مغربی مارکیٹ کو چھوئے بغیر شومی 100 ارب ڈالر کا برانڈ بن گیا

چینی کمپنی شومی اب آئی پی او کی تیاری کر رہی ہے۔ پہلی بار ہے کہ کمپنی اپنے شیئر عوام کو فروخت کرے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کمپنی کی مالیت کاتخمینہ موجودہ برانڈز جیسے ٹوئٹر اور سنیپ چیٹ سےکہیں زیادہ بڑھ کر 100 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔
آئی پی او کے لیے شومی نے Credit Suisse ، Deutsche Bank ، Morgan Stanley اور Goldman Sachs سے بات چیت کی ہے۔بلوم برگ کے مطابق شومی نے چینی بنکاری کے اداروں سے بھی بات کی ہے۔

شومی نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا کہ آئی پی او کب اور کہاں منعقد کیا جائے۔

(جاری ہے)


یاد رہے کہ شومی صرف سمارٹ فون بنانے والی کمپنی ہی نہیں۔ شومی کی کیٹلاگ میں ٹی وی، سیٹ ٹاپ باکس، روبوٹ ویکیوم، ہیڈ فون، سائیکلیں اور نہ جانے کیا کچھ شامل ہے۔
شومی کا چین میں ایپل کا سا مقام حاصل ہے لیکن حقیقت میں یہ سام سنگ کے برابر ہے۔ شومی کی مالیت کا اندازہ 2014 میں 45 ارب ڈالر لگایا گیا تھاجبکہ اب یہ 100 ارب ڈالر ہو چکی ہے۔ فیس بک کے آئی پی او کے وقت اس کی مالیت 104.2 ارب ڈالر تھی۔شومی نے کسی بھی مغربی مارکیٹ کو چھوئے بغیر صرف بھارت اور چین میں اپنی مصنوعات فروخت کر کے یہ مقام حاصل کیا ہے۔

تاریخ اشاعت: 2018-01-15

More Technology Articles