ماحول کے تحفظ اور اسے ہر قسم کی آلودگی سے پاک کرنے کی ضرورت ہے، ماہرین ماحولیات کا یو این ڈی پی اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے اشتراک سے ورکشاپ میں اظہار خیال

منگل 13 نومبر 2018 16:38

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2018ء) ماہرین ماحولیات نے ماحول کے تحفظ اور اسے ہر قسم کی آلودگی سے پاک کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ملک کے تمام اداروں سے کہا ہے کہ وہ اس ضمن میں اپنا کردارادا کریں۔ منگل کو یہاںیو این ڈی پی اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے اشتراک سے ورکشاپ منعقد ہوئی جس میں ماحولیاتی ماہرین نے کہا کہ آبادی کے پھیلائو کی وجہ سے جنگلات میں کمی، ذرخیز زمین کی بربادی، صنعتوں میں کثیر اضافہ، گاڑیوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی ایک چیلنج کی صورت اختیار کرگئی ہے اور آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نامیاتی آلودگی کی وجہ فصلوں پر ادویات کا چھڑکائو انتہائی نقصان دہ ہے کیونکہ یہ ادویات فصلوں پر چھڑکی جاتی ہے تو زمین ان کو جذب کرلیتی ہے، جب فضل ان ادویات کو جذب کرتی ہے تو فصل بھی زہر آلود ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ان فصلوں کو استعمال کرنے سے کئی قسم کی بیماریاں جنم لیتی ہیں جس سے انسانی زندگی کے لئے سنگین خطرات اور بیماریاں لاحق ہونے کااندیشہ بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح شہروں، صنعتوں اور فیکٹریوںکا گنداپانی اور گندا مواد جب دریائوں اور ندی نالوں میں پھینک دیا جاتا ہے تو یہ پانی زہریلاہو جاتا ہے۔ اسی گندے پانی کی وجہ سے ہی زمین بنجر ہو رہی ہے۔ پہلے یہ کہا جاتا تھاکہ بہتا ہوا پانی صاف ہوتاہے مگر جدید سائنسی تحقیق کے مطابق بہتا ہوا پانی بھی آلودگی سے پاک نہیں ہے۔ ورکشاپ کو شرکاء کو بتایا گیاکہ پاکستان ماحول کے تحفظ کے حوالے سے سٹاک ہوم، باسلز اور اوٹا ڈیم کنونشنوں پر دستخط کر رکھے ہیں اس لئے پاکستان کے لئے نامیاتی اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھانا لازم ہے۔

ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد ملکی اداروں کو صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کرنا ہے تاکہ وہ اس ضمن میں پیش بندی کے طور پر اقدامات اٹھائیں۔ اسی لئے ورکشاپ میں کسٹمز، صنعت و پیداوار اور دیگر قومی اداروں کے افسران کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :