وفاقی آڈٹ کے اعتراضات براہ راست ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے متعلق نہیں، ان کا تعلق یونیورسٹیوں سے ہے، ایچ ای سی اپنے ماضی کے ریکارڈ کے عین مطابق شفافیت اور انصاف کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ترجمان کا یونیورسٹیوں کے حوالے سے وفاقی آڈٹ مشاہدات سے متعلق خبروں پر وضاحتی بیان

پیر 22 جولائی 2013 21:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔22جولائی۔2013ء) ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ترجمان نے مختلف یونیورسٹیوں کے اکاؤنٹس پر ورکس فیڈرل آڈٹ مشاہدات سے متعلق خبر کے حوالہ سے وضاحت کرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی آڈٹ کی جانب سے پیش کیے جانے والے اعتراضات براہ راست ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے متعلق نہیں ہیں ، بلکہ ان کا تعلق یونیورسٹیوں کے اکاؤنٹس سے ہے جو خود مختار ادارے ہونے کی وجہ سے صوبائی/ وفاقی آڈٹ کیساتھ ساتھ اپنا خود کا رمالیاتی طریق کاراور آڈٹ پراسیجرز کے حامل ہیں، آڈٹ کا انعقاد سالانہ صوبائی / وفاقی آڈیٹر جنرلز کی جانب سے کیا جاتا ہے۔

پیر کو اپنے و ضاحتی بیان میں ترجمان نے کہاکہ پیش کردہ مشاہدات مالیاتی بے ضابطگیوں سے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ طریقہ کار سے متعلق ہیں - یونیورسٹیوں نے وضاحت کی ہے کہ انہیں اس صورتحال کا سامنا پچھلے چند سالوں میں مالی سختیوں، فنڈز کے جاری نہ ہونے اور تاخیر ہونے کی وجہ سے کرنا پڑا-جہاں تک کہ لیپ ٹاپس، غیر ملکی پی ایچ ڈی اسکالرز اور سول کاموں کی تفویض دہی کے معاملات کا تعلق ہے ، تو متعلقہ یونیورسٹیوں نے آگاہ کر دیاگیا ہے کہ آڈٹ کی ہدایت کے مطابق کاروائی کی گئی ہے اوراسی سے مطابقت میں رپورٹ بھی جمع کرا دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ایچ ای سی اپنے ماضی کے ریکارڈ کے عین مطابق شفافیت اور انصاف کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی-

Browse Latest Weather News in Urdu