Chamakate Gahne Haseenon Ne Pehnay - Article No. 1858

Chamakate Gahne Haseenon Ne Pehnay

چمکتے گہنے حسینوں نے پہنے - تحریر نمبر 1858

عورت اور زیورات ایک دوسرے کیلئے ہمیشہ سے لازم وملزم ہیں زیور کے بغیر عورت ادھوری سی لگتی ہے ۔زیورات مختلف اقسام ،اسٹائل اور ڈیزائنوں میں دستیاب ہو تے ہیں ۔جن کی تفصیل درج ذیل ہے

ہفتہ 25 اگست 2018

نور فاطمہ
عید ہے اور عید کے بعد بہت سی بچیوں کی شادیاں طے کردی جاتی ہیں اسی مناسبت سے آج ہم اس آرٹیکل میں آپکو زیورات کی اقسام کے بارے میں بتائیں گے تا کہ عید پر اور شادی پر یہ انفارمیشن آپ کے کام آسکے ۔دراصل عورت اور زیورات ایک دوسرے کیلئے ہمیشہ سے لازم وملزم ہیں زیور کے بغیر عورت ادھوری سی لگتی ہے ۔زیورات مختلف اقسام ،اسٹائل اور ڈیزائنوں میں دستیاب ہو تے ہیں ۔

جن کی تفصیل درج ذیل ہے سر کے زیورات : عورتوں کے زیورات کو اگر دیکھا جائے تو ان کی ابتداء سر کے زیورات سے ہوتی ہے ،ان میں ٹیکہ ،جھومر اور ماتھا پٹی وغیرہ شامل ہیں ،ٹیکہ اگر چہ ماتھے پر لگا یا جاتا ہے ،لیکن اس کا ایک حصہ سر پر لگا یاجاتا ہے ۔جھومر صرف دلہنیں اور شادی شدہ عورتیں لگاتی ہیں ،لیکن ماتھا پٹی بعض گھروں میں عورتیں عام زندگی میں بھی لگاتی ہیں ۔

(جاری ہے)

ناک کے زیورات :شادی کے وقت دلہن کے ناک میں نکاح کے فوراََ بعد ایک نتھ ڈالی جاتی ہے ،اس میں ایک نتھ بالے کی شکل ہوتی ہے ۔جبکہ دوسری نتھ جسے ”بیسر “ کہا جاتا ہے ،اسے بھی شادی کے وقت دلہن کو پہنایا جاتا ہے ۔اس کے علاوہ ایک زیور لونگ بھی ہے جو کہ شادی کے بعد دلہن کی نتھ اتار کر اس کی ناک میں ڈال دیاجاتا ہے ۔شادی شدہ عورتیں یہ لونگ سونے کی استعمال کرتی ہیں ۔
جبکہ لڑکیاں کسی بھی مصنوعی دھات کی بنی ہوئی لونگ شوقیہ ناک میں ڈال لیتی ہیں ۔اس کے علاوہ چھوٹی سی بالی بھی ناک میں ڈالتی ہیں ۔بلاق بھی دیہاتی عورتیں ناک کے درمیان میں پہنتی ہیں ۔کان کے زیورات : کانوں کے زیورات کے کے لئے لڑکیوں کے کان بچپن میں چھدواد ےئے جاتے ہیں اور ان میں چاندی کے تارکی ہلکی ہلکی سی بالیاں ڈال دی جاتی ہیں ۔یہ ایک طرح سے زیورات پہننے کی ابتداء ہوتی ہے ۔
بعد میں لڑکیاں عموماََ اپنی پسند کے زیورات استعمال کرنا شروع کردیتی ہیں ۔کانوں کے زیورات میں بالیاں ،ٹاپس ،جھالے ،بجلیاں ،بندے ،اور تراج وغیرہ شامل ہیں ۔یہ زیورات اگر اب سے کچھ عرصے پہلے تک سونے ،چاندی وغیرہ کے ہی ہوتے تھے لیکن اب یہ زیورات مصنوعی دھاتوں کے اس قدر خوبصورت ہوتے ہیں کہ بعض اوقات انسان اصل ونقل کا فرق کرنا بھول جاتا ہے ۔
گلے کے زیورات :گلے کے زیورات میں مختلف انداز کے زیورات وقت اور فیشن کے ساتھ ساتھ بدل رہے ہیں ویسے عام طور سے یہ زیورات سونے کے ہی پہننے جاتے ہیں لیکن عورتیں کپڑوں کے رنگ سے میچ کرکے یابعض اوقات کپڑے پر بنے ہوئے سلمیٰ ستارے کے کام سے میچ کر کے بھی زیوراستعمال کئے جاتے ہیں ۔گلے کے زیور میں گلوبند ،چندن ہار ،سات لڑا ،چمپا کلی ،وغیرہ سونے کے بنائے جاتے ہیں ۔
ان کے علاوہ کچھ مخصوص تہذیبوں کے مخصوص زیور بھی گلے میں پہننے جاتے ہیں ۔مدراسی ہار ایک باریک سی پٹی ہوتی ہے ،جو عمو ماََ پازیب جتنی چوڑی ہوتی ہے یہ ہار اپنی نفاست میں لاجواب ہے اور یہ نہ صرف مدراسی خواتین بلکہ عام خواتین بھی شوقیہ پہنتی ہیں ،چندن ہار، چمپاکلی ،وغیرہ ۔اگر اب اس قدر عام نظر نہیں آتے ہیں قیام پاکستان سے پہلے عورتوں کے زیورات میں یہ لازمی شامل ہوتے تھے ۔
موجود ہ دور میں سات لڑے ہار کا بہت زیادہ فیشن ہے ۔سونے کے بنے ہوئے سات لڑے کی توخیر بات ہی کیا ہے ،لیکن اب یہ ہار مصنوعی دھاتوں کے بھی بے حد خوبصورت مل جاتے ہیں ۔آج کل لڑکیاں گلے میں چھوٹے چھوٹے لاکٹ اور زنجیر استعمال کرتی ہیں جو خوبصورتی کے ساتھ ساتھ نفاست کا تا ثر بھی دیتی ہے ۔ہاتھوں کے زیورات : ہاتھوں میں عام طور پر سے چوڑیاں پہنی جاتی ہیں ۔
چوڑیاں عام طور سے کانچ کی ہوتی ہیں ۔لیکن بعض اوقات یہ چوڑیا ں مختلف دھاتوں سے بھی بنائی جاتی ہیں جس میں چاندی ،سونے ،تابنے اور لوہے وغیرہ کی بھی ہوتی ہیں ۔مصنوعی دھاتوں کی چوڑیاں بھی اتنی خوبصورت لگتی ہیں ،حتیٰ کہ قیمتی دھات کی چوڑیاں۔ ہاتھوں کے زیور میں کلائی ،نچبہ وغیرہ بھی شامل ہیں ،یہ چیزیں عام طور سے دلہنوں کو چڑھائی جاتی ہیں ۔
بعض اوقات دیہاتی زیور بھی شہروں میں فیشن کے طور پر استعمال ہوتے ہیں ۔وہ چاہے تھر کے زیورات ہوں جو عموماََ تانبے کے بنے ہوتے ہیں ۔شہروں کی لڑکیاں مہنگے داموں خرید کر استعمال کرتی ہیں ۔ہاتھوں میں چوڑیوں کے علاوہ انگلیوں میں انگو ٹھیاں بھی پہنی جاتی ہیں ،یہ انگو ٹھیاں سونے ،چاندی اور کچھ عرصے پہلے تک پیروں کے زیورات چاندی کے اور بھاری بھاری ہوا کرتے تھے، لیکن بدلتے ہوئے فیشن نے اس میں نفاست اور خوبصورتی پیداکردی ہے ،اب موجود وقت میں یہ ہر ڈیزائن میں موجود ہیں ۔
پیروں کے زیور :پیروں کے زیور ہمیشہ سے ہی برصغیر کی عورتیں استعمال کرتی رہتی ہیں ،جیسے کہ پیروں میں آج کل بیچنگ پازیب کافیشن ہے ۔ میچنگ سے مطلب یہ ہے کہ اگر کپڑوں پر گولڈن کام ہے ،گولڈن پازیب ،اگر سلور کام ہے تو سلور پازیب اور پیروں کی انگلیوں میں بچھیاں ،جو خوبصورت اور الگ الگ ڈیزائن کی ہوتی ہیں ۔پیروں کا ایک زیور جوکہ کڑانماہوتا ہے اور ایک ہی پاوں میں پہنا جاتا ہے ۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Chamakate Gahne Haseenon Ne Pehnay" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.