Khawateen Bhi Labnig Karti Hain - Article No. 1857
خواتین بھی لابنگ کرتی ہیں - تحریر نمبر 1857
مردوں کی دیکھا دیکھی اب ملازمت پیشہ خواتین بھی مخصوص مفادات کے حصول کے لیے گروپ بندی یا لابِنگ کرتی ہیں بلکہ اس کو پروفیشنل لائف کاحصہ سمجھتی ہیں
منگل 21 اگست 2018
لابنگ، انگریزی زان کی معروف اصطلاح ہے جس سے مراد قانون سازی یا فیصلہ سازی پر اثر انداز ہونے کی کوشش یا خواہش ہے۔ سیاسی اور انتظامی اُمور میں کسی ایک فرد یا کسی گروہ کی جانب سے گروپنگ کر کے اپنے مخصوص مفادات یا مقاصد کے حصول کی ایک منظم کوشش کو ”لابنگ“یا ”کلیک“ کہا جاتا ہے ۔ خبروں اور تجزیوں میں ”لابنگ“ کا لفظ اکظر پڑھنے اور سننے کو ملتا ہے۔
دراصل عالمی سطح پر قانونی طریقے سے اپنے جائز کام نکلوانے کے لیئے با اثر شخصیات اور اداروں کی خدمات حال کرنا ایک ”اوپن سیکرٹ“یعنی کھلا راز ہے ،ان شخصیات یا اداروں کو ”لابسٹ“ کہا جاتا ہے۔ عالمی سیاست میں یہودی لابی، امریکی لابی ، سعودی لابی کی اصطلاح اکثر سننے میں آتی ہے جبکہ امریکہ میں آئے روز مقامی شہریوں کے ہاتھوں قتل عام کے واقعات کے تذکرے میں گن لابی کا چر چا بھی خوب ہوتا ہے۔(جاری ہے)
اگر عالمی تناظر سے ہٹ کر صرف سرکاری اور نیم سرکاری یا نجی اداروں کے تنظیمی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کی جائے تو یہاں بھی ورکرز کے ہاں گروپ بندی نظر آتی ہے اور اپنے مشترکہ مفادات کے حصول کے لیئے یہ لابنگ بھی کرتے ہیں اور اپنے سے زیادہ با اثر افراد کی خدمات بھی کسی نہ کسی طور ضرور حاصل کرتے ہیں ۔ اگرچہ ہمارے ہاں چھوٹے اداروں مین پروفیشنل لابنگ کا کوئی رواج نہیں تاہم کسی سنیئر یا بااثر فرد کی پوزیشن سے فائدے کے بدلے میں تحفے تحائف اور دیگر کسی کی مراعات کا تبادلہ ضرور ہوتا ہے ۔ امریکہ کی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ورک پلیس پر تنخواہ میں اضافے کی غرض سے لابنگ کرنے والی خواتین میں دیگر کے مابلے میں من چاہی تنخواہ پانے کے امکانات پچاس فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔
ماہر نفسیات انیلہ شیخ کے خیال میں سرکاری اور نجی دفاتر میں ”لابنگ“ کئی قصوص مقاصد کے تحت ہوتی ہے اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مردوں کی دیکھا دیکھی آج کل ملازمت پیشہ خواتیں بھی دھڑلے سے لابنگ کرتی ہیں ۔ مخلوط ماحول والے دفاتر میں کہیں تو مردوں سے تنگ خواتین اپنے حقوق کی حفاظت کے لیئے لابنگ کا سہارا لیتی ہیں یعنی کبھی مردوں میں کسی بھی با اثر فرد کو اپنا ہم خیال بنا کر مقاصد حاصل کئیجاتے ہیں اور کبھی سبھی مردوں کو ظالم قرارد ے کر خواتین کے تحفظ اور استحصال کو بنیاد بنا کر ایک مضبوط دھڑا بنانے کی کوشش کی جاتی ہے ۔کبھی کبھار صورتحال اُ وقت خاصی گھمبیر ہو جاتی ہے جب ایک ہی ادارے کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین ”پروفیشنل جیلسی “ یا دیگر مخصوص وجوہات کی بنا پر لابنگ شروع کر دیں۔ اس قسم کی لابنگ یا گروپنگ کو خاصی تشویش کی نظر سے دیکھا جاتا ہے کیونکہ متعلقہ شعبے کے دیگر افراد یہی سوچتے ہیں کہ شاید اس طرح اُن کے شعبے کے راز یا اندار کی باتیں ”لیک “ہو سکتی ہیں ۔ اس قسم کی لابنگ ہر حال مخصوص مقاصد کے تحت ہوتی ہے۔ خواتین کو اس بات کا کھوج لگانے کا بڑا شوق ہوتا ہے کہ ان کے دیگر کو لیگز کو کیا کیا مراعات مل رہی ہیں۔ مختلف شعبوں کی کولیگز سے تعلق بڑھانے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اس طرح ادارے کے مجموعی سیٹ اَپ اور آفس پالیٹکس کی مکمل جانکاری ملتی رہتی ہے اور کسی ایک شعبے میں پروموشن یا تنخواہوں میں اضافے کا علم ہوجائے تو باقی ماندہ شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کے لئے بھی اپنا ’حق ‘ مانگنا آسان ہو جاتا ہے ۔
پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ سماجی علوم سے وابستہ ڈاکٹر افشین محمود کہتی ہیں کہ پاکستان کے سماجی اور معاشی ڈھانچے کے تناظر میں بات کی جائے تو لابنگ کی وباء صرف مختلف پیشوں سے وابستہ مردوں مین ہی نہیں بلکہ ملازمت پیشہ خواتین میں بھی پوری طرح پھیل چکی ہے ۔ اگرچہ اس کی ابتداء جوائنٹ فیملی یا رشتہ داروں کی باہمی چپقلش اور حسد سے ہوتی ہے لیکن ورک پلیس یعنی کام کی جگہوں پر اپنی ملازمت کے تحفظ ، تنخواہ میں اضافے، من چاہی مراعات کے حصول اور دیگر مقاصد کے لیئے خواتین کے ہم خیال گروپ بننا اب عام سی بات ہے اور یہاں زیادہ تر ”کچھ دو۔۔۔کچھ لو“ کی بنیاد پر ہی لابنگ ہاتی ہے۔ اگر تعلیمی اداروں کی بات ہی کی جائے تو پرنسپل کو قابوں میں رکھنے کے لئے بعض اوقات کسی سنیئر موسٹ ٹیچر ز کی سربراہی میں کئی ٹیچرز ایکا کر لیتی ہیں، دلے میں سینئر موسٹ ٹیچر کو مستقبل میں بطور پرنسپل سپورٹ ملنے کی یقین دھانی کروائی جاتی ہے۔ چھٹیوں کا معاملہ ہو یا من پسند جگہ پر تعیناتی، اے سی آر لکھوانی ہو یا کوئی کسی اور مقصد کا حصول سنیئر موسٹ ٹیچر کی شہہ پر پورا گروپ کسی کو کھانسنے نہیں دیتا۔ اس طرح کا گروپ اکثر ایک ساتھ اُٹھتا بیٹھتا ہے۔ کھانے پینے اور باہر کہیں آنے جانے سمیت سبھی معاملات میں گروپ کا ایک ہی موٴقف ہوتا ہے، یہی صورتحال باقی اداروں میں بھی ہوتی ہے۔
Browse More Special Articles for Women
رمضان اور خواتین کے معمولاتِ زندگی
Ramzan Aur Khawateen Ke Mamolat E Zindagi
رمضان سے پہلے رمضان کی تیاری ہے بہت ضروری
Ramzan Se Pehle Ramzan Ki Tayari Hai Bahut Zaroori
ذہین بچے کی پیدائش کے لئے حمل کے دوران مخصوص غذائیں
Zaheen Bache Ki Paidaish Ke Liye Hamal Ke Douran Makhsoos Ghizain
جیولری کی ورائٹی سے جگمگاتی دنیا
Jewellery Ki Variety Se Jagmagati Duniya
زیورات بتائیں شخصیت کے راز
Zewrat Bataain Shakhsiyat Ke Raaz
ورسٹائل ٹرے ․․․ ہر گھر کی ضرورت
Versatile Tray - Har Ghar Ki Zaroorat
موسم کی تبدیلی پر الماری کی ترتیبِ نو
Mausam Ki Tabdeeli Par Almari Ki Tarteeb E Nau
دیدہ زیب ست رنگی چوڑیاں
Deeda Zaib Sat Rangi Choriyon
اِک قوسِ قزح ہے رقصاں
Ik Qaus E Qaza Hai Raqsaan
چوڑیوں کے بغیر ہر فیشن ادھورا
Choriyon Ke Bagair Har Fashion Adhura
میرا بیگ میری دنیا
Mera Bag Meri Duniya
اونچی ایڑی کی جوتیاں اور پیروں کی حفاظت
Unchi Airi Ki Jutiyan Aur Pairon Ki Hifazat