Tanqeed Ka Shouq - Article No. 1110
تنقید کا شوق - تحریر نمبر 1110
ہمیں اپنی آنکھ کا شہتیر کیوں دکھائی نہیں دیتا کسی کام کے بگڑنے کا اصل سبب جانے بغیر اپنی غلطی دوسروں کے سر تھوپ دینا اور پھر یہ کہہ کرجان چھڑا لینا کہ ”قسمت میں ایسے ہی لکھا تھا“ ہوتا ہے
بدھ 17 ستمبر 2014
ہم آج بھی ترقی یافتہ زندگی کی سہولتوں سے مستفید ہونے کے باوجود زہنی طور پر بلوغت سے دور نظر آتے ہیں۔ مفرہی ماحول کو اپنانا، سیاحت، علاج معالجہ، تعلیم و تربیت وغیرہ کیلئے مغرب جانا باعث فخر محسوس کرتے ہیں مگر اُسی مغرب پر بے جا تنقید کرنا اپنا حق سمجھتے ہیں۔ کیا ہم اس دوھرے معیار زندگی سے چھٹکارا پاکر مثبت رویوں اور طرز زندگی کی طرف راغب ہو سکتے ہیں؟
جب بھی کوئی توقع واقعہ یا حادثہ رونما ہوتا ہے ہم سوچے سمجھے بغیر دوسروں کو نہ صرف اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں بلکہ فخر یہ اپنا کیا بھی دوسرے کے سر تھوپ دیتے ہیں۔ کیا اپنی غلطی کا ذمہ دار دوسروں کو قرار دینا انسانیت کی زمرے میں آتا ہے؟ ہمارا مذہب ،اقداد اور اخلاقیات اس قبیح فعل کی حمایت ہرگز نہیں کرتے۔
(جاری ہے)
ہم کب تک فرسودہ روایات کی حمایت کو قسمت کے لکھے سے تعبیر کرتے رہیں گے۔ کیا ہم کبھی اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنے کی جرات بھی کر پائیں گئے؟
کسی کام کے بگڑنے کا اصل سبب جانے بغیر اپنی غلطی دوسروں کے سر تھوپ دینا اور پھر یہ کہہ کرجان چھڑا لینا کہ ”قسمت میں ایسے ہی لکھا تھا“ ہوتا ہے۔
الیکڑانک اور پرنٹ میڈیا پر پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو سنگسار کرنے ، ونی یا کارو کاری جیسی گٹھیا رسومات کی بھینٹ چڑھائے جانے کی خبریں دیکھتے ہیں۔ اسلام میں بالغ مرد اور عورت کو اُس کی پسند کے عین مطابق جیون ساتھی چننے کا حق حاصل ہے مگر اسکے باوجود ہمارے ہاں نام نہاد عزت کے ٹھیکیداروں کو اُن کی زندگیوں کا فیصلہ کرنے کا حق کس نے دیا کہ وہ کمسن معصوم بچی کو سزا کے طور پر کسی بوڑھے کے پلے باندھ دیں اور وہ بھی عمر بھی کیلئے۔ یہ بھی دوسروں پر خوامخواہ کی تنقید کے ضمن میں آتا ہے۔ اسلام کسی کو اجازت نہیں دیتا کہ وہ اپنے اختیارا ت سے تجاوز کر کے معاشرے میں بدامنی ، خوف و دہشت کی فضا ہموار کرے۔
بچہ پڑھنے کی بجائے سارا دن ون ویلنگ جیسی خطر ناک سرگرمی میں ملوث ہو یا ساری رات نائٹ پیکیجز پر دوستوں سے گپ شپ کر کے وقت ضائع کرتا ہو تو قصور وار اپنی ادھوری شخصیت جس کی وجہ سے اُ س کی تربیت میں کمی رہ گئی کو نہیں ٹھہراتے بلکہ سارا غلبہ مغربی ماحول پر تنقید کر کے نکالتے ہیں۔بیشتر اس کے کہ ہم یہ سوچیں کہ کمی تو ہمی میں رہ گئی ، قصور وار ہم مغربی تہذیب وتمدن کو ٹھہرا رہے ہیں کہ انٹرنیٹ اور موبائل نے بچے بگاڑ کر رکھ دیئے ہیں۔ بے شک یہ ایجادات مغرب کی مرہون منت ہیں مگر مغرب والے آکر تو نہیں سکھاتے کہ اس کو غیر ذمہ دار انداز میں استعمال کریں ۔یہ توآپ کے اپنے بس میں ہے کہ آپ ان سہولتوں کا مثبت یا منفی انداز میں استعمال کرتے ہیں۔
دوسروں کو قصور وار ٹھہرانے کی بیماری ہندوستان میں بھی بدرجہ اتم موجود ہے۔ بھارتی سیاستدان وہاں بڑھتے ہوئے جنسی درندگی کے واقعات کا ذمہ دار منی سکرٹس اور فاسٹ فوڈ کو ٹھہراتے ہیں ۔ بھارتی سیاستدانوں کا یہ بیان مضحکہ خیز ہے۔ مغرب اور مغربی تہذیب کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے باوجود ہم میں سے اکثر کو جب بھی امریکہ، یورپ یا کینیڈا وغیرہ میگریشن کا موقع ملتا ہے توہر بات کو بالائے طاق رکھ کر مغرب سدھار جاتے ہیں۔ اُن کے انگریزی کھانے کھاتے ہیں، جینزٹی شرٹس پہنتے ہیں،انہی کا میوزک بھی سنتے ہیں اور فلمیں دیکھتے ہیں، اسکے باوجود دوسروں پر تنقید کرنے سے نہیں رُکتے۔
کسی کو اگر مغرب یامغربی ماحول یا کوئی اور چیز پسند نہیں تو اسے چاہیے کہ اس کو نہ اپنائے اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی ذات میں چھپی کمی اور کوتاہیوں کا احتساب کرئے۔ دوسروں پر خوامخواہ اتنقید کرنے کی بجائے اپنے آپ کو بہتر بنائیں اور اپنی روایات کا احترام کرتے ہوئے حقیقت پسند انہ رویوں کو ا پنائیں۔ دوسروں پر تنقید کرنا دراصل حقیقت سے منہ موڑنا اور خود فریبی کے مترادف ہے ۔ ہمیں اپنی اصلاح کرنی چاہیے۔ یہ تبھی ممکن ہے جب ہر شخص اپنا احتساب خود کرے، ورنہ ہم غلط روایات کو خود پر اس حدتک حاوی کر لیں گئے کہ سسٹم ک ساتھ خود بھی مفلوج ہو کر معذوروں جیسی زندگی گزاریں گے۔
Browse More Special Articles for Women
رنگِ حنا اور کھنکتی چوڑیاں
Rang E Hina Aur Khanakti Chooriyan
رمضان شاپنگ مہنگائی کا علاج سادگی
Ramadan Shopping Mehngai Ka Ilaj Saadgi
چھوٹے بچے روزہ رکھیں تو والدین کیا کریں
Chote Bache Roza Rakhain To Waldain Kya Karen
رمضان اور خواتین کے معمولاتِ زندگی
Ramzan Aur Khawateen Ke Mamolat E Zindagi
رمضان سے پہلے رمضان کی تیاری ہے بہت ضروری
Ramzan Se Pehle Ramzan Ki Tayari Hai Bahut Zaroori
ذہین بچے کی پیدائش کے لئے حمل کے دوران مخصوص غذائیں
Zaheen Bache Ki Paidaish Ke Liye Hamal Ke Douran Makhsoos Ghizain
جیولری کی ورائٹی سے جگمگاتی دنیا
Jewellery Ki Variety Se Jagmagati Duniya
زیورات بتائیں شخصیت کے راز
Zewrat Bataain Shakhsiyat Ke Raaz
ورسٹائل ٹرے ․․․ ہر گھر کی ضرورت
Versatile Tray - Har Ghar Ki Zaroorat
موسم کی تبدیلی پر الماری کی ترتیبِ نو
Mausam Ki Tabdeeli Par Almari Ki Tarteeb E Nau
دیدہ زیب ست رنگی چوڑیاں
Deeda Zaib Sat Rangi Choriyon
اِک قوسِ قزح ہے رقصاں
Ik Qaus E Qaza Hai Raqsaan