Amaltas - Article No. 1778

Amaltas

املتاس(Cassia Fistula) - تحریر نمبر 1778

گرمیوں میں جب تمام درختوں اور پودوں کے پھول کم ہوجاتے ہیں تو جون جولائی میں صرف املتاس پر ڈھیروں پھول آتے ہیں اور اس کی خوبصورتی بڑھ جاتی ہے

جمعہ 9 مارچ 2018

درمیانے قد کا یہ سدا بہاد درخت بے حد مفید ہے اور پانی کی کمی کے باوجود نشوونما پاتا ہے گرمیوں میں جب تمام درختوں اور پودوں کے پھول کم ہوجاتے ہیں تو جون جولائی میں صرف املتاس پر ڈھیروں پھول آتے ہیں اور اس کی خوبصورتی بڑھ جاتی ہے اس پر پھلیاں بھی لگتی ہے جس کا گودا خشک کرکے ایسی ادویات میں استعمال ہوتا ہے جو بہت ساری جلدی بیماریوں میں مفید ہے۔


کافور(Camphor):یہ ایک مضبوط تنے اور شاخوں والا سدا بہار درخت ہیں اس کے پتوں کا رنگ چمکیلا اور ہلکا سبز ہوتا ہے اور20 سے 60 فٹ کی بلندی تک بڑھ جاتا ہے اس کی شاخوں کا جھکاﺅ نیچے کی جانب ہوتا ہے اس کے پتوں کو لگاتار سونگھنے سے کافور کی خوشبو آتی ہے بہار کے موسم میں اس کے سفید رنگ کے پھول دیدہ زیب ہوتے ہیں کافور کے کئی طبی فائدے بھی ہیں۔

(جاری ہے)


سفیدا(Eucalyptus) :سیدھا بڑھنے والا یہ خوشنما درخت دنیابھر میں مشہور ہیںاور پندرہ سے تیس فٹ تک اس کی بلندی ہوتی ہے اس پر موسم بہار میں سرخ رنگ کے پھولوں کے خوشنما گچھے لگتے ہیں اور اس کے پتوں کو ملنے سے ایک ایسی مہک آتی ہے جسے نزلہ اور زکام میں مفید سمجھا جاتا ہے تیز ہواﺅں میں مستوں کی طرح جھولنے والا یہ درخت باغوں اور لانوں کی زیبائش و آرائش کا لازمی جزو ہے،
چھتر(Diospyros) :درمیانے قد کا یہ سدا بہار درخت گھنی چھاﺅں والا ہوتا ہے اور باغوں میں کثرت سے لگایا جاتا ہے اس کی بڑھوتری بڑی سست ہوتی ہے،
شہتوت (Morus Alba) :اگرچہ یہ پھلدار پودوں میں شمار ہوتا ہے لیکن اپنی خوشنمائی اور گھنی چھاﺅں کی وجہ سے زیبائشی درختوں کے خاندان میں شامل ہے اس کے پتوں پر ریشم کے کیڑے پالے جاتے ہیں اور اس پر لگنے والا پھل انتہائی میٹھا اور مفید ہوتا ہے دیسی طب میں شہتوت کا شربت گلے اور سینے کی بیماریوں کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے شہتوت کا درخت لگانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ موسم سرما کے ختم ہونے پر شہتوت کے عام درخت پر پیوند لگایا جاتا ہے اور باقاعدگی سے آبپاشی کی جاتی ہے یہ ایک سال میں 5 فٹ اور دوسرے سال میں 10 فٹ بڑھتا ہے۔

سلک اوک(Grevillea) :یہ بیچ سے اُگانے والا زیبائشی درخت ہے اور اپنی نشوونما کی ہر منزل پر خوبصورت سے خوبصورت تر ہوتا جاتا ہے پودے کی حالت میں گملوں کے لیے بے حد مناسب ہے اس کے اپنے گہرے سبز رنگ کے ہوتے ہیں جن کی نچلی تہہ میں روپہلی جھلک ہوتی ہے میدانی علاقوں میں اس کی کاشت سال میں دو بار مارچ سے مئی ا ور ستمبر اکتوبر میں ہوسکتی ہے پہاڑی علاقوں میں اس کی کاشت مارچ سے مئی تک کئی جاتی ہے،
سنہری برکھا:اس آرائشی درخت کاقد چھوٹا ہوتا ہے اور اس میں گرم ہوائیں اور خشک سالی برداشت کرنے کی بڑی قدرت ہوتی ہے اس پر پیلے رنگ کے بے شمار پھول آتے ہیں اور دوسرے مرحلہ میں پھلیوں کا روپ اختیار کرلیتے ہیں۔

گل مُہر:سرخ پھولوں والا یہ آرائشی درخت 15 سے 20 فٹ اونچا ہوتا ہے گھروں کوٹھیوں اور بنگلوں کی سجاوٹ کے لئے بے حد موزوں ہیں۔

Browse More Gardening Tips and Tricks for Women

Special Gardening Tips and Tricks for Women article for women, read "Amaltas" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.