Phuldar Zeebaishi Darkhat - Article No. 1772

Phuldar Zeebaishi Darkhat

پھل دار زیبائشی درخت - تحریر نمبر 1772

ایسی زمین جس میں پانی کھڑا رہے آم کے لیے موزوں نہیں یہ پودا جڑوں میں پانی کی زیادتی اور نمی کو برداشت نہیں کرسکتا

بدھ 28 فروری 2018

گھروں کے باغ باغیچوں پارکوں اور لانوں میں پھل دار زیبائشی درخت لگانے کے لیے موزوں زمین اور طریقہ کاشت کے متعلق ضروری معلومات درج ذیل ہے۔
آم:اس کے لیے بھاری میرا قسم کی مٹی والی گہری زمین درکار ہے چکنی مٹی والی یا ایسی زمین جس میں پانی کھڑا رہے آم کے لیے موزوں نہیں یہ پودا جڑوں میں پانی کی زیادتی اور نمی کو برداشت نہیں کرسکتا چنانچہ آم کے لئے ایسی زمین کا انتخاب کیا جائے جس میں پانی اچھی طرح جذب ہوسکے اور سطح زمین سے پانی کی گہرائی دس بارہ فٹ سے کم نہیں ہونی چاہیے جون جولائی میں ایسی گٹھلیاں جمع کریں جو ٹھوس اور ہلانے میں بے آواز ہوں انہیں بوکر اوپر دو انچ مٹی کی تہہ جمائیں اس کے ساتھ ہی پانی لگادیں چند دنوںمیں پودے پھوٹ نکلیں گے ایک دو فٹ اونچے ہوجائیں تو انہیں مقررہ جگہ پر لگادیں پیوند اور چشمے سے بھی پودے لگائے جاتے ہیں آم کی بے شمار اقسام ہیں جن میں سہارنی چونسہ، انور، رٹول،لنگڑا اور دسہری بہت مشہور ہیں۔

(جاری ہے)


جامن:
اس کے لیے آم جیسی زمین کی ضرورت ہوتی ہے تاہم جامن زیادہ سخت جان پودا ہے اور درمیانی قسم کی زمین میں بھی کامیاب ہوسکتا ہے یہ ایک سایہ دار درخت ہے بڑے صحن اور باغوں کے لیے موزوں ہے بہار میں اس کے سبز اور سفید رنگ کے خوشبو دار پھول بڑے خوبصورت لگتے ہیں اسے جولائی اگست میں زمین کی معمولی سی گوڈی کرکے بیچ کے ذریعے بویا جاتا ہے پہلے موسم میں نصف فٹ تک بڑھتا ہے لیکن تیسرے سال کے آخر تک آٹھ فٹ تک اونچا ہوجاتا ہے
امرود:یہ نہایت سخت جان پودا ہے اور ہر قسم کی زمین میں اُگ جاتا ہے ریتلی زمین سے لے کر بھاری چکنی مٹی والی زمین میں بھی کامیاب رہتا ہے اس کے علاوہ پاکستان کے تمام علاقوں میں اس کی کاشت ہوسکتی ہے یہ زیادہ نمی اور خشکی بھی برداشت کرسکتا ہے اس کا جھاڑی نما پودا گھروں کے لیے بہت موزوں رہتا ہے عام طور پر اس کی افزائش بیچ سے کی جاتی ہے لیکن بغل گیر پیوند اور کئی کے ذریعے افزائش کامیاب رہتی ہے اس کو بوئے کا طریقہ یہ ہے کہ بیچ پٹڑیوں پر قطاروں میں دو تین انچ کے فاصلے سے نصف انچ گہرائی پر بویا جائے اور اوپر سے ڈھانپ دیا جائے جب تک بیچ نہ پھوئیں پانی روزانہ دیا جائے جب پودے ایک ڈیڑھ سال کے ہوجائیں تو ان کو فروری مارچ یا جولائی اگست میں گملوں میں لگادیں اور بغل گیر پیوند کریں اور پھر باغ میں لگادیں امرود کا درخت سال میں دو مرتبہ پھل دیتا ہے اس لیے اس میں تیس سیر سے ایک من تک گوبر کی کھاد ڈالیں یا بیس سیر سے ایک من تک گوبر کی کھاد میں پونڈ ایمونیم سلفیٹ ملا کر ڈالیں آبپاشی اور کاٹ چھانٹ دوسرے درختوں کی طرح کریں۔

لیچی:لیچی کا پودا مختلف قسم کی زمینوں میں کامیابی سے لگایا جاسکتا ہے لیکن عام طور پر گہری سیرا زمین یا چونے والی زمین جس میں کافی مقدار میں نمی قائم رکھنے کی قوت موجود ہو لیچی کے لیے زیادہ موزوں سمجھی جاتی ہے اس کا پودا گرم مرطوب آب و ہوا میں خوب پھلتا پھولتا ہے البتہ سخت سردی ا ور کورے سے اس کا بچاﺅ ضروری ہے زیادہ نمی بھی فائدہ مند ثابت نہیں ہوتی اس لیے زمین میں پانی کے نکاس کا انتظام ہونا چاہیے لیچی کو فروری مارچ اور ستمبر اکتوبر میں کاشت کیا جاسکتا ہے بیچ کی بجائے قلموں سے اس کی کاشت کامیاب رہتی ہے۔

Browse More Gardening Tips and Tricks for Women

Special Gardening Tips and Tricks for Women article for women, read "Phuldar Zeebaishi Darkhat" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.