Bache Deer Se Kiyon Bolte Hain - Article No. 1168
بچے دیر سے کیوں بولتے ہیں؟ - تحریر نمبر 1168
جب بچہ اشاروں سے اپنی کوئی ضرورت بتائے تو آپ ناسمجھ بن جائیں، اس طرح وہ ٹوٹے پھوٹے لفظوں میں ضرور کچھ نہ کچھ بولنے کی کوشش کرے گا تاکہ آپ کو اپنی بات سمجھا سکے
جمعہ 1 مئی 2015
مسز حمیر ادریس نے جی سی یونیورسٹی لاہور سے کلینیکل سائیکالوجی میں ماسٹرز کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے کلینیکل سائیکالوجی میں ایڈوانس ڈپلومہ حاصل کیا۔ انہوں نے سپیچ تھراپی میں بھی اسپشلا ئزیشن کیا۔ اس وقت مسز حمیرا چلڈرن ہسپتال لاہور میں بطور سپیچ تھراپسٹ خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔
اگر فیملی چھوٹی ہو، ماں اور باپ دونوں ہی جاب کرتے ہوں، بچے کی مکمل دیکھ بھال دادا‘ دادی یا نانا‘ نانی کے سپردہویا پھر بچوں کی پرورش ڈے کیئر سنٹر میں ہورہی ہوتو بھی بچے دیر سے باتیں کرنا سیکھتے ہیں۔
2 سال کا بچہ چھوٹے چھوٹے بولنے لگتا ہے جیسے میرے بابادور․․․․ ماماباہر وغیرہ․․․ اورپھر تین سال کی عمر میں بچے مکمل جملے بولنے لگتے ہیں ۔
(جاری ہے)
جب بچہ اشاروں سے اپنی کوئی ضرورت بتائے تو آپ ناسمجھ بن جائیں اس طرح وہ ٹو ٹے پھوٹے لفظوں میں کچھ بولنے کی کوشش کرے گاتاکہ آپ کواپنی بات سمجھا سکے۔ سائنسی علوم کے مطابق اس بات میں کوئی صداقت نہیں کہ لڑکیاں لڑکو ں کی نسبت جلد بولناشروع کردیتی ہیں بچوں کے دیرے سے یاجلد بولنے میں صرف ان کے اردگرد کا ماحول ہی اثراندازہوسکتا ہے کیونکہ قدرتی طور پر لڑکے اور لڑکی کی ذہنی نشوونما یکساں ہوتی ہے۔
عموما پہلا بچہ گھر کے سبھی افراد کی آنکھ کا تارا بن جاتا ہے اوراسے لاڈپیار کے ساتھ توجہ بھی زیادہ ملتی ہے۔ ممکن ہے اسی لئے آپ کی بیٹی جلدی باتیں کرنا سیکھ گئی ہو جبکہ بیٹے کو اس طر ح توجہ نہ ملی ہو۔ دراصل دوسرے بچے کی پرورش ایک طے شدہ طریق کار کے تحت ہوتی ہے گھر کے سبھی لوگ ایک خاص معمول کے عادی ہوچکے ہوتے ہیں اس لئے بھی دوسرے بچے کوزیادہ توجہ نہیں ملتی۔ اس کے علاوہ اگر دوسرے بچے میں وقفہ کم ہوتو بھی ایک بچے کو مکمل توجہ نہیں ملتی۔ اگر فیملی چھوٹی ہو ماں اور باپ دونوں ہی جاب کرتے ہوں، بچے کی مکمل دیکھ بھال دادا‘دادی یا نانا‘ نانی کرتے ہوں یا پھر بچوں کی پرورش ڈے کیئر سنٹر(Day care centre) میں ہو تو بھی بچے دیر سے باتیں کرنا سیکھتے ہیں۔ جن بچوں کا وزن عمر سے زیادہ ہو ‘ وہ بھی ذہنی طور پر ست ہی سمجھے جاتے ہیں اس لئے آپ اپنے بیٹے کی خوراک میں بھی توازن رکھیں اوراسے ایسی خوراک نہ دیں جس سے اس کا وزن بڑھنے کا اندیشہ ہو۔ جہاں تک بادام کھانے کا تعلق ہے تواس سے ذہن تیز ہو تا ہے اور مسلز مضبوط ہوتے ہیں مگرقوت گویا پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ حقیقت تویہ ہے کہ دنیامیں کوئی بھی ایسی دوا نہیں ہے جسے کھا کربچے بولنا سیکھ جائیں۔ ذہنی طور پرکمزور بچے اکثر4 سے5 سال کی عمر تک بولنا شروع کرتے ہیں۔چونکہ آپ کی بڑی بیٹی جلد بولنا سیکھ گئی تھی۔وہ اپنے بھائی کو بولنا سکھانے میں آپ کی بہتر مدد کر سکتی ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے اور مختلف تفر یحی سر گرمیوں کی وجہ سے بھی جلد بولنا سیکھ جاتے ہیں۔Browse More Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat
بچوں سے مت کہیے کہ
Bachon Se Mat Kahiye K
بچوں کا غصیلا رویہ اور بد مزاجی
Bachon Ka Ghuseela Rawaya Aur Bad Mizaji
بچے کی نشوونما میں کمی
Bache Ki Nashonuma Mein Kami
صحت مند عادات
Sehat Mand Aadaat
بچوں سے کسے پیار نہیں
Bachon Se Kise Pyar Nahi
بچوں کو موبائل سے بچائیں
Bachon Ko Mobile Se Bachayen
موسمِ سرما میں شیر خوار کا خیال رکھیں
Mausam E Sarma Mein Sher Khawar Ka Khayal Rakhain
اچھی تربیت کے لئے بچوں کا مزاج جانیے
Achi Tarbiyat Ke Liye Bachon Ka Mizaj Janiye
بچے اور غذائی حساسیت
Bache Aur Ghizai Hasasiyat
پُرسکون نیند بچوں کی نشوونما کے لئے ضروری ہے
Pursakoon Neend Bachon Ki Nashonuma Ke Liye Zaroori Hai
بچوں کو ذہین بنانے کے آسان مشورے
Bachon Ko Zaheen Banane Ke Aasan Mashwaray
بچوں میں بگاڑ کیوں
Bachon Mein Bigaar Kiyon