Bachoon Ko Outdoor Activities Ka Aadi Banaiye - Article No. 1308

Bachoon Ko Outdoor Activities Ka Aadi Banaiye

بچوں کو آوٴٹ ڈور سرگرمیوں کا عادی بنائیے - تحریر نمبر 1308

بچوں کو آوٴٹ ڈور سرگرمیوں ( Outdooractivities) کا عادی ہونا چاہیے۔ اس طرح سے ان کی ذہنی اور جسمانی صلاحیت بڑھتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچے کی اِن ڈور سرگرمیوں (Indoor activities) کو کم کر اس کو آوٴٹ ڈور سرگرمیوں کے مواقع دیں

منگل 15 ستمبر 2015

بچوں کو آوٴٹ ڈور سرگرمیوں ( Outdooractivities) کا عادی ہونا چاہیے۔ اس طرح سے ان کی ذہنی اور جسمانی صلاحیت بڑھتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچے کی اِن ڈور سرگرمیوں (Indoor activities) کو کم کر اس کو آوٴٹ ڈور سرگرمیوں کے مواقع دیں اور ان کو وقت دیں تاکہ بچے کی ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ ہو اور وہ ڈپریشن (Depression) میں مبتلا نہ ہو۔
مغربی معاشرے میں بچوں کو اسکول اور کالج میں وڈیو گیمز (Video Games) کی بجائے اسکریبل (Scrabble) اور اس قسم کے کھیلوں میں دلچسپی پیدا کی جاتی ہے۔
اس طرح ان کا آئی کیو لیول (IQ Level) بڑھتا ہے اور وہ تعلیم کے میدان میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ طبی ماہرین کے نزدیک وڈیو گیمز بچوں کو ڈپریشن کا مریض بناتی ہیں۔ آج کے اس ترقی یافتہ دور میں والدین اپنے بچوں کو وڈیو گیمز کا تحفہ بہت خوشی سے دیتے ہیں لیکن وڈیو گیمز بچوں کو ڈپریشن کا مریض بناتی ہیں۔

(جاری ہے)


ٹیکنالوجی کے اس دور میں وڈیو گیمز بچوں کا سب سے پسندیدہ مشغلہ ہیں، لیکن نئی تحقیق کے مطابق زیادہ وڈیو گیم کھیلنا بچوں کی ذہنی صحت کے لیے اچھا نہیں۔

نیویارک میں ایک فلاحی تنظیم نے ہائی اور پرائمری اسکولوں کے تقریباً تین ہزار بچوں پر دو سال تک تحقیق کی۔ تحقیق میں بین الاقوامی ماہرین کے ایک گروپ نے یہ نتیجہ نکالا کہ جو بچے وڈیو گیمز کھیلنے میں زیادہ وقت گزارتے ہیں ان میں ڈپریشن اور پریشانی بڑھ جاتی ہے اور وہ دوسروں سے ملنے جلنے سے گھبراتے ہیں۔ اس کے علاوہ کسی سے میل جول پسند نہیں کرتے اور تنہائی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ایک امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ چھوٹے بچوں کو دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ وڈیو گیمز کھیلنے، کمپیوٹر استعمال کرنے یا ٹی وی دیکھنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ تاہم اس کے ساتھ ہی کچھ طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس طرح سے بچوں کے اعصابی بیماری میں مبتلا ہونے کا امکان ہوتا ہے کیونکہ بچہ وڈیو گیمز کے کیریکٹرز (Characters) کے ساتھ ساتھ خود بھی یہ محسوس کرتا ہے کہ وہ بھی اس کا حصہ ہے۔
اس طرح اس میں جذباتی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے جو اس کے لیے ٹھیک نہیں۔
دور حاضر میں جدید سے جدید وڈیو گیمز تیار کی جا رہی ہیں اس کے علاوہ اینی میشن (Animation) کے استعمال سے بچوں کو اس طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور کامک بکس (Comic Books) کے کردار بھی وڈیو گیمز کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔ اس وجہ سے بچوں کی وڈیو گیمز میں دلچسپی بڑھ رہی ہے، بچے کے اچھے مستقبل کے لیے اس پر کنٹرول کرنا آج کل کے سب والدین کے لیے بے حد ضروری ہے۔

Browse More Different Opinions - Mukhtalif Rawaiay

Special Different Opinions - Mukhtalif Rawaiay article for women, read "Bachoon Ko Outdoor Activities Ka Aadi Banaiye" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.