Bachy K Liye Ghr Ki Ahmiyat - Article No. 1668
بچے کے لیے گھر کی اہمیت - تحریر نمبر 1668
گھر کا ساز گار ماحول اور خوش گوار فضا بچوں میں احساس تحفظ مہیا پیدا کرتے ہیں اور انہیں احساس محرومی اور احساس کمتری کا شکار نہیں ہونے دیتے
پیر 13 نومبر 2017
گھر کا موضوع اتنا وسیع ہے کہ اس پر بہت کچھ کہا جاسکتا ہے لیکن مختصراً اس کی تعریف یوں کی جاسکتی ہیں کہ گھر کو بچوں کے لیے روحانی اور جسمانی دونوں اعتبار سے زیادہ آرام دہ ہونا چاہیے گھر کا ساز گار ماحول اور خوش گوار فضا بچوں میں احساس تحفظ مہیا پیدا کرتے ہیں اور انہیں احساس محرومی اور احساس کمتری کا شکار نہیں ہونے دیتے۔گھر میں کسی بھی قسم کی الجھن،بدمزگی اور سراسیمگی پیدا کرنے والے عناصر کا جائزہ لینا ماں کا فرض ہے گھر میں ترتیب و سلیقہ نفاست و صفائی بچے پر بڑا خوش گوار اثر ڈالتی ہیں ہر وہ چیز جس سے آپ کا بچہ خود کو نقصان پہنچا سکتا ہوں اس کی پہنچ سے باہر رہنی چاہیے، دیاسلائی،بلیڈ،چاقو،سوئی دھاگہ اور مختلف قسم کی نوکدار اشیا وہ چیزیں ہیں جن سے بچے خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں ان سب چیزوں تک بچے کا ہاتھ ہرگز نہیں پہنچنا چاہیے، سب سے بہترتویہ ہے کہ اگر ممکن ہو تو گھر کا ایک کمرہ بچوں کے لیے علیحدہ کردیا جائے یا کسی بڑے کمرے کا ایک گوشہ ہی ان کے لیے مخصوص کردیا جائے تاکہ وہ اس میں اپنی پسند کی اشیا کھیل کھلونے وغیرہ رکھ سکیں اور بوقت ضرورت اپنی من مانی کرسکیں یعنی کودیں ،اچھلیں اوراُدھم مچائیں اس کمرے یا اس مخصوص حصے میں کوئی ایسی چیز نہیں ہونی چاہیے جس سے بچے خود کو نقصان پہنچالیں،ہر لحظہ ان کو گھر کنے،ڈانٹنے اوران سے یہ کہنے کے بجائے کہ یہ نہ چھوؤ ،وہ نہ کرو،یہ کہیں بہترہیں کہ آپ ایسی اشیا جن سے وہ خود کو نقصان پہنچاسکیں ان کی نظروں کے سامنے ہی نہ رہنے دیں گھر میں ماں کے فرائض میں یہ چیزیں بھی شامل ہے کہ وہ فوری حادثات کے تیار رہے اچانک بچہ گرپڑتا ہے اچھلنے کودنے میں اسے چوٹ آجاتی ہیں جل جاتا ہے،ہاتھ کاٹ لیتا ہے،تو ایسی صورت میں ماں کے لازم ہے کہ وہ اپنے پاس ایک فرسٹ ایڈ بکس رکھے جس میں کچھ صاف پٹیاں تھوڑی صاف روئی،برنال،آیوڈیکس،ڈیٹول،سپرٹ،امونیا ایرومیٹک، اے پی سی اور گلیسرین وغیرہ نیز ایک صاف ستھری چھوٹی چمٹی اورایک قینچی وغیرہ ہو،آپ یہ فرسٹ ایڈ بکس کسی بھی چھوٹی سی صندوقچی میں بنا سکتی ہیں اور اس سے پہلے کہ آپ ڈاکٹر کے پاس طبعی امدا د حاصل کرنے کے لیے پہنچیں فوری طور پر اپنے بچے کو خود ابتدائی طبی مدد دے کر تکلیف کی شدت میں کمی کا باعث بن سکتی ہیں۔
(جاری ہے)
Browse More Child Care & Baby Care Articles
بچوں کی دیکھ بھال میں دادا دادی کا تعاون ماں کا ڈپریشن کم کرتا ہے
Bachon Ki Dekh Bhaal Mein Dada Dadi Ka Taawun Maa Ka Depression Kam Karta Hai
شیر خوار بچے اور ٹھوس غذا
Sheer Khawar Bache Aur Thos Ghiza
بچوں کا غصیلا رویہ اور بد مزاجی
Bachon Ka Ghuseela Rawaya Aur Bad Mizaji
بچے کی نشوونما میں کمی
Bache Ki Nashonuma Mein Kami
بچوں کو ٹھنڈ لگنے سے بچائیں
Bachon Ko Thand Lagne Se Bachaain
آٹزم
Autism
بچے انگوٹھا کیوں چوستے ہیں
Bache Angutha Kyun Chuste Hain
اٹیچمنٹ اسٹائل سائیکالوجی
Attachment Style Psychology
صحت مند عادات
Sehat Mand Aadaat
رمضان میں بچوں کا رکھیں زیادہ خیال
Ramzan Mein Bachon Ka Rakhain Ziada Khayal
بچوں سے کسے پیار نہیں
Bachon Se Kise Pyar Nahi
سفر میں بچوں کی صحت کا خیال رکھیں
Safar Mein Bachon Ki Sehat Ka Khayal Rakhain