Bachy Ki Neend - Article No. 1654
بچے کی نیند - تحریر نمبر 1654
سوتے بچے کو اگر آپ منہ کے راستے سانس لیتے دیکھیں تو آہستگی سے ان کا منہ بند کردیجیے تھوڑی دیر منہ بند رہنے پر وہ خود بخود ناک کے راستے سانس لینا شروع کردے گا
بدھ 1 نومبر 2017
عام طور پر صحت مند شیر خوار بچے دودھ پینے کے وقفوں میں سونے کے عادی ہوتے ہیں۔ سوتے بچے کو اگر آپ منہ کے راستے سانس لیتے دیکھیں تو آہستگی سے ان کا منہ بند کردیجیے تھوڑی دیر منہ بند رہنے پر وہ خود بخود ناک کے راستے سانس لینا شروع کردے گا،دودھ پلا کر فوراً بستر پر لٹانے کی بجائے آپ اسے کندھوں سے لگا کر کچھ دیر اس کی پیٹھ کو نرمی سے تھپتھپائیے تاکہ اس کے پیٹ کو ہوا خارج ہوجائے اب وہ چاہے جاگ ہی کیوں نہ رہا ہو اسے آہستہ سے کروٹ کے بل بستر پر لٹا دیجیے اور دوبارہ دودھ پلانے سے نصف گھنٹے پہلے تک ہرگز گود میں نہ لیجیے،زیادہ دیر تک گود میں لیے پھرنے سے نہ صرف اس کی عادتیں بگڑسکتی ہیں بلکہ اس کے نظام ہضم میں بھی خرابی پیدا ہوسکتی ہیں پیٹ بھر اہونے کے باوجود اگر بچہ خوب گہری نیند نہیں سوتا تو اس کی بے چینی اور بے خوابی کا باعث عام طور پر پیٹ میں ہوا یا ضرورت سے زیادہ پیٹ کا بھرا ہونا ہوتا ہے۔
(جاری ہے)
بچے کا رونا: بچے کا دن میں ایک آدھ مرتبہ رونا نہ صرف فطری بات ہے بلکہ اس کی صحت مندی کی نشانی ہے بعض اوقات تو بچے کا رونا بھی عین مقررہ وقت پر یوں ہوتا ہے جیسے اس نے رونے کا باقاعدہ ٹائم ٹیبل بنا رکھا ہو۔بچے کی عادات و اطوار پر نظر رکھنے سے آپ بہت جلد اس قابل ہوجائیں گی کہ بچے کے رونے سے یہ جان سکیں کہ ننھے میاں شرارتاً رو رہے ہیں،انہیں بھوک لگ رہی ہیں یا وہ کسی جسمانی تکلیف سے رونے پر مجبور ہوئے ہیں۔اگر روتا ہوا بچہ ماں کو دیکھتے ہی یا گود میں لینے پر چپ ہوجاتا ہے تو سمجھ لیجیے کہ اس کا رونا شرارت کے طور پر تھا،لمبے سر میں اونچی نیچی آواز سے رونے اور زور زور سے ہاتھ پیر مارنے کی وجہ عموماً پیٹ میں ہوا درد،بھوک اور بے چینی ہوتی ہیں ویسے عام طور پر ایک صحت مند بچہ اسی وقت روتااور چلاتا ہے جب زیادہ حدت یا خنکی،نم آلودہ پوتڑے یا کسی پن یا بٹن وغیرہ کی چبھن سے بے آرامی محسوس کررہا ہو۔آپ پریشان ہونے کی بجائے
رونے کا باعث معلوم کرکے اس کی تکلیف رفع یا ضرورت پوری کردیجیے وہ مطمن ہوتے ہی خاموش ہوجائے گا اگر آپ دیکھیں کہ وہ آپ کی موجودگی میں تو چپ کرجاتا ہے لیکن جونہی آپ اس کی نظروں سے اوجھل ہوتی ہیں وہ دوبارہ’الاپ“ شروع کردیتا ہے تویقین کرلیجیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے بالکل ٹھیک ٹھاک ہے آپ اس کی نظروں سے پرے جائیے لیکن اتنی دور بھی نہیں کہ اس کی آواز بھی آپ تک نہ پہنچ سکے۔اگر وہ شرارتاً رونے کا شوق کررہا ہوگا تو جلد ہی خود بخود خاموش ہوجائے گا۔
Browse More Child Care & Baby Care Articles
بچوں کی دیکھ بھال میں دادا دادی کا تعاون ماں کا ڈپریشن کم کرتا ہے
Bachon Ki Dekh Bhaal Mein Dada Dadi Ka Taawun Maa Ka Depression Kam Karta Hai
شیر خوار بچے اور ٹھوس غذا
Sheer Khawar Bache Aur Thos Ghiza
بچوں کا غصیلا رویہ اور بد مزاجی
Bachon Ka Ghuseela Rawaya Aur Bad Mizaji
بچے کی نشوونما میں کمی
Bache Ki Nashonuma Mein Kami
بچوں کو ٹھنڈ لگنے سے بچائیں
Bachon Ko Thand Lagne Se Bachaain
آٹزم
Autism
بچے انگوٹھا کیوں چوستے ہیں
Bache Angutha Kyun Chuste Hain
اٹیچمنٹ اسٹائل سائیکالوجی
Attachment Style Psychology
صحت مند عادات
Sehat Mand Aadaat
رمضان میں بچوں کا رکھیں زیادہ خیال
Ramzan Mein Bachon Ka Rakhain Ziada Khayal
بچوں سے کسے پیار نہیں
Bachon Se Kise Pyar Nahi
سفر میں بچوں کی صحت کا خیال رکھیں
Safar Mein Bachon Ki Sehat Ka Khayal Rakhain