Habba Khatoon - Article No. 1244
حبہ خاتون - تحریر نمبر 1244
حبہ خاتون کا شمار دسویں صدی ہجری کے کشمیر کی نامور خواتین میں ہوتا ہے۔
پیر 6 جولائی 2015
حبہ خاتون کا شمار دسویں صدی ہجری کے کشمیر کی نامور خواتین میں ہوتا ہے۔ وہ کشمیری زبان کی ایک بلند پایہ شاعرہ تھی۔ غزل جو کہ شاعری کی قدیم ترین اور مقبول ترین صنف ہے کشمیر زبان کی شاعری میں اس کی بنیاد حبہ خاتون نے رکھی۔اس کا اصل نامی زوفی (چاندنی) تھا لیکن اس نے حبہ خاتون کے نام سے شہرت پائی۔
وہ958 ھ/ 1551 ء میں کشمیر کے ایک غیر معروف گاوٴں چندن بار میں پیدا ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے اسے کمال درجے کے حسن وجمال، غیر معمولی ذہانت وفطانت اور ذوقِ شاعری سے نوازا تھا۔ بچپن ہی میں موزوں شعر کہنے لگی یہاں تک کہ ایک قادر الکلام شاعرہ بن گئی ۔ اس کی پہلی شادی ایک خشک مزاج دیہاتی جوان سے ہوئی۔ ساس بھی اس پر بہت سختیاں کرتی تھی۔ایک دن وہ اپنے کھیت میں بیٹھی سا کی زیادتیوں کے خلاف گیت گا رہی تھی کہ کشمیر کے بادشاہ یوسف شاہ چک کا ادھر سے گزر ہوا۔
وہ اس کے پُرسوز گیت اور حسن وجمال سے بہت متاثر ہوا۔ کچھ عرصہ بعد اس نے زوفی کو اس کے شوہر سے طلاق دلوا کر اپنے حرم میں داخل کر لیا۔ اب وہ ملکہ کشمیر بن کر ”حبہ خاتون“ کے نام سے مشہور ہو گئی۔
شاہی حرم میں اس کی شاعری نے خوب جلا پائی۔ اس نے کشمیری شاعری میں عربی، فارسی عروف کو رائج کیا۔ چند سال کے بعد مغل حکومت نے یوسف شاہ چک کو گرفتار کر کے قلعہ گوالیار میں بند کر دیا۔ حبہ خاتون اب تارک الدنیا ہوگئی۔اس زمانے میں اس نے شوہر کے فراق میں بڑے درد ناک گیت کہے جنہیں گاتی ہوئی وہ وادی میں دیوانہ گھومتی پھرتی تھی ۔ اسی حالت میں اس نے سری نگر کے قریب ایک گاوٴن میں1010ھ/ 1610 میں وفات پائی۔
یوں کشمیر کی ایک بلند پایہ شاعرہ ،ادب کے لئے جس کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، اپنے خالق حقیقی سے جا ملی مگر اس نے کشمیری ادب میں عربی وفارسی کو رائج کر کے کشمیری شاعری کو جو نیا رخ دیا اُس نے اسے ہمیشہ کے لئے لازوال بنا دیا۔
وہ958 ھ/ 1551 ء میں کشمیر کے ایک غیر معروف گاوٴں چندن بار میں پیدا ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے اسے کمال درجے کے حسن وجمال، غیر معمولی ذہانت وفطانت اور ذوقِ شاعری سے نوازا تھا۔ بچپن ہی میں موزوں شعر کہنے لگی یہاں تک کہ ایک قادر الکلام شاعرہ بن گئی ۔ اس کی پہلی شادی ایک خشک مزاج دیہاتی جوان سے ہوئی۔ ساس بھی اس پر بہت سختیاں کرتی تھی۔ایک دن وہ اپنے کھیت میں بیٹھی سا کی زیادتیوں کے خلاف گیت گا رہی تھی کہ کشمیر کے بادشاہ یوسف شاہ چک کا ادھر سے گزر ہوا۔
(جاری ہے)
شاہی حرم میں اس کی شاعری نے خوب جلا پائی۔ اس نے کشمیری شاعری میں عربی، فارسی عروف کو رائج کیا۔ چند سال کے بعد مغل حکومت نے یوسف شاہ چک کو گرفتار کر کے قلعہ گوالیار میں بند کر دیا۔ حبہ خاتون اب تارک الدنیا ہوگئی۔اس زمانے میں اس نے شوہر کے فراق میں بڑے درد ناک گیت کہے جنہیں گاتی ہوئی وہ وادی میں دیوانہ گھومتی پھرتی تھی ۔ اسی حالت میں اس نے سری نگر کے قریب ایک گاوٴن میں1010ھ/ 1610 میں وفات پائی۔
یوں کشمیر کی ایک بلند پایہ شاعرہ ،ادب کے لئے جس کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، اپنے خالق حقیقی سے جا ملی مگر اس نے کشمیری ادب میں عربی وفارسی کو رائج کر کے کشمیری شاعری کو جو نیا رخ دیا اُس نے اسے ہمیشہ کے لئے لازوال بنا دیا۔
Browse More Famous Literary Women
ٹانی ماریسن
Taini Morrison
روتھ پرائر جھب والا
Ruth Prawer Jhabvala
ہیلن کیلر
Helen Keller
انیتا ڈیسائی
Anita Desai
خالدہ ادیب خانم
Khalida Adeeb Khanam
بی بی لیلیٰ خانم
Bi Bi Laila Khanam
سلمہ لیگر لوف
Selma Lagerlof
اینا مولکا احمد
Anna Molka Ahmed
خیرالنساء بہتر
Khair Ul Nisa Bahtar
خدیجہ مستور
Khadijah Mastoor
پروین شاکر
Parveen Shakir
پادشاہ خاتون
Padshah Khatoon
Special Famous Literary Women article for women, read "Habba Khatoon" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.
Child CareBeauty
MakeupHairsBaalon Ki BleachingChehraJildJild Ki BleachingKhoobsoorti Kay Naye AndazDulhan Ka MakeupMassageShampooWarzishNails
VideosIslam Aur AuratGharelu TotkayArticles100 Naamwar KhawateenKhanwada E RasoolQaroon E AulaaAzeem MaainAzeem BeevianFun O AdabQayadat O SayadatFlaah E Aama O KhasKhailRang O AahangBadnaseeb Khawateen
Ghar Ki AaraishRehnuma E KhareedariIbtedai Tibbi ImdadBaghbaniMarried LifeMehndi Ky Designs