Char Cheezain Microwave Main Na Rakhiay - Article No. 1471

Char Cheezain Microwave Main Na Rakhiay

چار چیزیں مائکروویو میں نہ رکھیے - تحریر نمبر 1471

مائکروویو میں انڈے رکھ کر اُبالنے کی کوشش نہ کریں، اس لیے کہ مائکروویو سے نکلنے والی حدت سے انڈے بے حد سخت ہو جاتے ہیں اورکبھی کبھار پھٹ بھی جاتے ہیں،۔۔۔

ہفتہ 14 مئی 2016

شکیل صدیقی:
انڈے:
مائکروویو میں انڈے رکھ کر اُبالنے کی کوشش نہ کریں، اس لیے کہ مائکروویو سے نکلنے والی حدت سے انڈے بے حد سخت ہو جاتے ہیں اورکبھی کبھار پھٹ بھی جاتے ہیں، اس لیے کہ انڈوں میں پیدا ہونے والی بھاپ ان سے باہر نہیں نکل پاتی تو وہ پھٹ جاتے ہیں۔
گوشت:
ڈیپ فریز رسے گوشت کابڑا ٹکڑا نکال کر مائکروویو میں نہ رکھیں، اس لیے کہ گوشت کے نرم وملائم کنارے توپکنا شروع ہوجائیں گے، جب کہ درمیانی حصہ بدستور کچا رہے گا۔
بہتر طریقہ یہ ہے کہ گوشت کو فریزر سے نکالنے کے بعد اسے تقریباََ ایک گھنٹے کے لیے کسی برتن میں رکھ دیں، تاکہ اس کی ٹھنڈک ختم ہوجائے اس کے بعد اسے پکنے کے لیے مائکروویو میں رکھیے۔

(جاری ہے)


اسٹیل کے برتن:
اگر آپ نے کافی یاچاے اسٹیل کے مگ میں بنانے کے لیے مائکروویو میں رکھ دی تو وہ نہیں بن پائے گی، اس لیے کہ مائکروویو سے نکلنے والی گرمی سے اسٹیل کا مگ گرم ہونا شروع ہوجائے گا۔

یادرکھیے کہ اسٹیل یا ایلومینیم کے برتین مائکروویو میں کبھی نہ رکھیں، اس لیے کہ یہ خراب ہوجاتے ہیں۔
پلاسٹک کے برتن:
پلاسٹک کے برتن گرمی سے پگھل سکتے ہیں۔ دوسرے یہ کہ کم درجہ حرارت پر ان میں سے مضر صحت اجزا نکل کرکھانے میں شامل ہوجاتے ہیں۔ جب پلاسٹک کے برتنوں کی کئی اقسام کو چیک کیاگیا تو معلوم ہوا کہ ان میں سے 95فیصد میں ایسے کیمیائی مادے شامل تھے، جو صحت کے لیے مضر تھے۔
چنانچہ آپ انھیں مائکروویو میں نہ رکھیں۔ خواتین بچوں کے دودھ کی بوتل گرم کرنے کے لیے مائکروویو میں رکھ دیتی ہیں، جو غلط ہے۔ مائکروویو میں جوغذائیں رکھی جاتی ہیں، ان میں وہ برقی مقناطیسی شعاعیں شامل ہو جاتی ہیں، جو مائکروویو چلانے پر اس میں سے خارج ہوتی ہیں، اس لیے مائکروویو میں مذکورہ چیزیں رکھنے سے اجتناب کرناچاہیے۔

Browse More Gharelu Totkay

Special Gharelu Totkay article for women, read "Char Cheezain Microwave Main Na Rakhiay" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.