MAsnooi Tanfs Jari Karny K Dosry Triky - Article No. 1708
مصنوعی تنفس جاری کرنے کے دوسرے طریقے - تحریر نمبر 1708
محدوث کی ٹانگوں کے دونوں طرف گھنٹے ٹیک کر کھڑا ہوجائے اور پھر جھک کر اپنے دونوں ہاتھوں کو پیٹھ پر سینے کے نچلے حصے پر رکھے اور زور سے دبائے
منگل 19 دسمبر 2017
مصنوعی تنفس جاری کرنے کے دوسرا طریقے:
طریقہ‘شیفر: اگر محدوث نوجوان ہو اور کوئی امداد میسر نہ آسکے تو یہ طریقہ بہت مفید ہوگا،محدوث کو زمین پر اوندھالٹادیں،اس طرح کہ اس کے بازو سر کے ساتھ سیدھے سامنے کی طرف پھیل گئے ہوں مدد گو اپنا منہ محدوث کی پیٹھ کی طرف کیے ہوئے محدوث کی ٹانگوں کے دونوں طرف گھنٹے ٹیک کر کھڑا ہوجائے اور پھر جھک کر اپنے دونوں ہاتھوں کو پیٹھ پر سینے کے نچلے حصے پر رکھے اور زور سے دبائے یہ عمل پھیپھڑوں کو ہوا سے اور بڑی بڑی شریانوں کو خون سے خالی کردیتا ہے اب وہ اپنے ہاتھوں کے دباؤ کو ختم کردے جب وہ اپنے ہاتھ اُٹھائے گا تو دباؤ کے ہٹ جانے سے سینہ خود بخود پھیل جائے گا اور پھیپھڑوں میں ہوا اور بڑی بڑی شریانوں میں خون داخل ہوجائے گا،
طریقہ‘ سلوسٹر: جب ہر قسم کی امداد میسر ہو تو یہ طریقہ بہت مفید ہوگا محدوث کو ایک میز پر چت لٹادیں اور اس کے سر اور کندھوں کے نیچے پتلا سا تکیہ رکھ دیں اور اگر ہوسکے تو دونوں کندھوں کے درمیان بھی ایک تکیہ رکھ دیں زبان کو کنڈلی یا چمٹی یااس میں دھاگا پرو کر باہر کھینچیں تاکہ وہ سانس کی نالی کے منہ پر گر کر سانس کے راستے کو بند نہ کردے محدوث کے سرہانے ایک مددگار کھڑا ہوجائے اور اس کے بازوؤں کو کہنی سے پکڑے اور کہنیوں کو بند کرکے بازوؤں کو اس کے سینے پر دبائے اس طرح محدوث کا سینہ دب جائے گا پھر کہنیوں کو اٹھا کر بازوؤں کو سر کی طرف لے جائے اس عمل سے سینے پر دباؤ ختم ہوجائے گا اور وہ خودبخود پھیلنے لگے گا یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ ان دونوں طریقوں میں سے خواہ کوئی طریقہ استعمال کیا جائے سینے کو دس بارہ دفعہ فی منٹ کے حساب سے زیادہ نہ دبائیں اور محدوث کی زندگی سے اُس وقت تک مایوس نہ ہوں جب تک مصنوعی تنفس کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے کم ازکم ایک گھنٹہ نہ گزر گیا ہو،
طریقہ‘ہولگر نیلسن: محدوث کو اوندھے منہ لٹادیں اس کے اپنے ہاتھ اس کے منہ کے نیچے رکھ دیں تاکہ چہرہ محفوظ رہے،
۱۔
اورمحدوث کے کندھوں پر دونوں ہاتھ مضبوطی سے رکھ کر نیچے کو دباؤ ڈالیں لیکن زیادہ طاقت استعمال کرنے کی ضرورت نہیں دباؤ یکساں اور متناسب ہونا چاہیے صرف دو سیکنڈ دباؤ ڈالیں۔”ایک“دو“ گن لینا کافی ہوگا اس عمل سے سانس باہر خارج ہوگا،
۲۔اب ”تین“کہتے ہوئے اپنے ہاتھ محدوث کے کندھوں پر سے پھسلاتے ہوئے اس کی کہنیوں پر لے آئیے کہنیوں کو پکڑ کر اوپر اٹھالئے اور آہستگی لیکن مضبوطی سے کھینچے یہ عمل دو سیکنڈ کا ہے۔”چار“ ”پانچ“ گنتے ہوئے وقت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے اس عمل سے سانس اندر جائے گا،اب ”چھ“کہتے ہوئے محدوث کے بازوؤں کو پھر پہلے ہی کی طرح زمین پر ٹکا دیجیے اور ساتھ ہی اپنے ہاتھ پہلی جگہ یعنی کندھوں پر ٹکا دیجیے،اس سارے عمل میں کل چھ سیکنڈ لگیں گے بار بار یہ عمل یکسانیت اور تسلسل کے ساتھ جاری رکھیے حتیٰ کہ محدوث کا تنفس بحال ہوجائے،
بچوں کے لیے: پانچ سال سے کم عمر بچوں کے لیے اس طریقے میں کندھوں پر دباؤان کی عمر کے اعتبار سے کم ڈالیں اور دباؤ کے لیے پورے ہاتھ استعمال کرنے کے بجائے صرف انگلیوں سے کام لیں اسی طرح وقت کا لحاظ بھی رکھنا ہوگا بڑوں میں آپ نے یہ عمل ایک منٹ دس بار کرنا تھا مگر بچوں میں اب آپ ایک منٹ میں بارہ مرتبہ کریں گے یعنی اب ایک بار کے عمل میں آپ کو چھ کی بجائے پانچ سیکنڈ لگیں گے،پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو لٹا کر اس کے بازو پہلوں کی جانب کردیں منہ کے نیچے کوئی گدی یا کپڑا رکھ دیں تاکہ بچے کا چہرہ محفوظ رہے،
بچوں کے کندھوں کو انگوٹھوں کے ساتھ نیچے دبائیں مگر زیادہ طاقت استعمال نہ کریں دباؤ یکساں اور مناسب ہونا چاہیے دو سیکنڈ کے بعد دباؤ ہٹا کر انگلیوں کی پوروں کے ساتھ کندھوں کو دو سیکنڈ کے لیے اوپر کی جانب اٹھائیں یوں یہ عمل چار سیکنڈ کا ہوگا بار بار اسی عمل کو دہراتے رہیے حتیٰ کہ بچے کا تنفس بحال ہوجائے،جب تک مصنوعی تنفس جاری رہے محدوث کو گرم بوتلوں اور گرم کپڑوں میں لپیٹ رکھیں البتہ اس میں موسم کا لحاظ رکھنا ضروری ہوگا،
طریقہ‘شیفر: اگر محدوث نوجوان ہو اور کوئی امداد میسر نہ آسکے تو یہ طریقہ بہت مفید ہوگا،محدوث کو زمین پر اوندھالٹادیں،اس طرح کہ اس کے بازو سر کے ساتھ سیدھے سامنے کی طرف پھیل گئے ہوں مدد گو اپنا منہ محدوث کی پیٹھ کی طرف کیے ہوئے محدوث کی ٹانگوں کے دونوں طرف گھنٹے ٹیک کر کھڑا ہوجائے اور پھر جھک کر اپنے دونوں ہاتھوں کو پیٹھ پر سینے کے نچلے حصے پر رکھے اور زور سے دبائے یہ عمل پھیپھڑوں کو ہوا سے اور بڑی بڑی شریانوں کو خون سے خالی کردیتا ہے اب وہ اپنے ہاتھوں کے دباؤ کو ختم کردے جب وہ اپنے ہاتھ اُٹھائے گا تو دباؤ کے ہٹ جانے سے سینہ خود بخود پھیل جائے گا اور پھیپھڑوں میں ہوا اور بڑی بڑی شریانوں میں خون داخل ہوجائے گا،
طریقہ‘ سلوسٹر: جب ہر قسم کی امداد میسر ہو تو یہ طریقہ بہت مفید ہوگا محدوث کو ایک میز پر چت لٹادیں اور اس کے سر اور کندھوں کے نیچے پتلا سا تکیہ رکھ دیں اور اگر ہوسکے تو دونوں کندھوں کے درمیان بھی ایک تکیہ رکھ دیں زبان کو کنڈلی یا چمٹی یااس میں دھاگا پرو کر باہر کھینچیں تاکہ وہ سانس کی نالی کے منہ پر گر کر سانس کے راستے کو بند نہ کردے محدوث کے سرہانے ایک مددگار کھڑا ہوجائے اور اس کے بازوؤں کو کہنی سے پکڑے اور کہنیوں کو بند کرکے بازوؤں کو اس کے سینے پر دبائے اس طرح محدوث کا سینہ دب جائے گا پھر کہنیوں کو اٹھا کر بازوؤں کو سر کی طرف لے جائے اس عمل سے سینے پر دباؤ ختم ہوجائے گا اور وہ خودبخود پھیلنے لگے گا یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ ان دونوں طریقوں میں سے خواہ کوئی طریقہ استعمال کیا جائے سینے کو دس بارہ دفعہ فی منٹ کے حساب سے زیادہ نہ دبائیں اور محدوث کی زندگی سے اُس وقت تک مایوس نہ ہوں جب تک مصنوعی تنفس کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے کم ازکم ایک گھنٹہ نہ گزر گیا ہو،
طریقہ‘ہولگر نیلسن: محدوث کو اوندھے منہ لٹادیں اس کے اپنے ہاتھ اس کے منہ کے نیچے رکھ دیں تاکہ چہرہ محفوظ رہے،
۱۔
(جاری ہے)
۲۔اب ”تین“کہتے ہوئے اپنے ہاتھ محدوث کے کندھوں پر سے پھسلاتے ہوئے اس کی کہنیوں پر لے آئیے کہنیوں کو پکڑ کر اوپر اٹھالئے اور آہستگی لیکن مضبوطی سے کھینچے یہ عمل دو سیکنڈ کا ہے۔”چار“ ”پانچ“ گنتے ہوئے وقت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے اس عمل سے سانس اندر جائے گا،اب ”چھ“کہتے ہوئے محدوث کے بازوؤں کو پھر پہلے ہی کی طرح زمین پر ٹکا دیجیے اور ساتھ ہی اپنے ہاتھ پہلی جگہ یعنی کندھوں پر ٹکا دیجیے،اس سارے عمل میں کل چھ سیکنڈ لگیں گے بار بار یہ عمل یکسانیت اور تسلسل کے ساتھ جاری رکھیے حتیٰ کہ محدوث کا تنفس بحال ہوجائے،
بچوں کے لیے: پانچ سال سے کم عمر بچوں کے لیے اس طریقے میں کندھوں پر دباؤان کی عمر کے اعتبار سے کم ڈالیں اور دباؤ کے لیے پورے ہاتھ استعمال کرنے کے بجائے صرف انگلیوں سے کام لیں اسی طرح وقت کا لحاظ بھی رکھنا ہوگا بڑوں میں آپ نے یہ عمل ایک منٹ دس بار کرنا تھا مگر بچوں میں اب آپ ایک منٹ میں بارہ مرتبہ کریں گے یعنی اب ایک بار کے عمل میں آپ کو چھ کی بجائے پانچ سیکنڈ لگیں گے،پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو لٹا کر اس کے بازو پہلوں کی جانب کردیں منہ کے نیچے کوئی گدی یا کپڑا رکھ دیں تاکہ بچے کا چہرہ محفوظ رہے،
بچوں کے کندھوں کو انگوٹھوں کے ساتھ نیچے دبائیں مگر زیادہ طاقت استعمال نہ کریں دباؤ یکساں اور مناسب ہونا چاہیے دو سیکنڈ کے بعد دباؤ ہٹا کر انگلیوں کی پوروں کے ساتھ کندھوں کو دو سیکنڈ کے لیے اوپر کی جانب اٹھائیں یوں یہ عمل چار سیکنڈ کا ہوگا بار بار اسی عمل کو دہراتے رہیے حتیٰ کہ بچے کا تنفس بحال ہوجائے،جب تک مصنوعی تنفس جاری رہے محدوث کو گرم بوتلوں اور گرم کپڑوں میں لپیٹ رکھیں البتہ اس میں موسم کا لحاظ رکھنا ضروری ہوگا،
Browse More First Aid Tips - Ibtadai Tibbi Imdad
ابتدائی طبی امداد
Ibtadai Tibbi Imdad
منہ اور حلق کا خشک ہوجانا!
Mouh Or Halaq Ka Khushk Ho Jana
کولھے کی ہڈی کا ٹوٹ جانا
Kulhe Ki Haddi Ka Tott Jna
نچلے جبڑے کی ہڈی کا ٹوٹ جانا
Nichly Jabray Ka Tot Jana
آستین کی ہڈیوں،کلائی،ہاتھ اور انگلیوں کی ہڈیوں کا ٹوٹ جانا
Asteen Ki Hadiyo Kalai Hath Or Ungliyo Ki Hadiyo Ka Toot Jana
چوٹ یا ضرب لگنے کی صورت میں
Choot Ya Zarb Lagny Ki Surat Me
سر پر تکونی پٹی باندھنا
Sar Par Tkooni Pati Bandhna
ٹانگ پر پٹی باندھنا
Tangg Pr Pati Bandhna
پٹی باندھنا
Pati Bandhna
سر پر پٹی باندھنا
Saar Per Pati Bandhna
گردن کا ذخم
Gardan Ka Zakham
سر کی چوٹ
Sarr Ki Choot
Special First Aid Tips - Ibtadai Tibbi Imdad article for women, read "MAsnooi Tanfs Jari Karny K Dosry Triky" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.
Child CareBeauty
MakeupHairsBaalon Ki BleachingChehraJildJild Ki BleachingKhoobsoorti Kay Naye AndazDulhan Ka MakeupMassageShampooWarzishNails
VideosIslam Aur AuratGharelu TotkayArticles100 Naamwar KhawateenKhanwada E RasoolQaroon E AulaaAzeem MaainAzeem BeevianFun O AdabQayadat O SayadatFlaah E Aama O KhasKhailRang O AahangBadnaseeb Khawateen
Ghar Ki AaraishRehnuma E KhareedariIbtedai Tibbi ImdadBaghbaniMarried LifeMehndi Ky Designs