Ummul Mumineen Hazrat Zainab Binnat Hajash Razi Allah Taala Anha - Article No. 1127
ام المومنین حضرت زینب بنت حجش رضی اللہ تعالی عنہا - تحریر نمبر 1127
آپ کا نام زینب رضی اللہ عنہا تھا اور آپ کا تعلق قبیلہ قریش کے مشہور خاندان اسد بن خزیمہ سے ہے۔
بدھ 17 دسمبر 2014
رسول پاک صلی علیہ وآلہ وسلم سے نکاح سے پہلے آپ ان کے آزاد کردہ غلام اور منہ بولے بیٹے حضرت زید بن حارث رضی اللہ عنہ کے عقد میں تھیں۔ ذہنی ہم آہنگی نہ ہونے کے سبب انہوں نے حضرت زینب رضی اللہ عنہا کو طلاق دے دی۔ معاملہ کچھ یوں تھا کہ آزاد کردہ غلاموں کو عرب اپنے غرور کی بناء پر ادنیٰ خیال کیا کرتے تھے۔ اس لئے جب رسول پاک صلی علیہ وآلہ وسلم نے زید بن حارث رضی اللہ عنہا کے لئے حضرت زینب رضی اللہ عنہاکا رشتہ طلب کیا تو حضرت زینب رضی اللہ عنہا اور ان کے بھائی نے صاف انکار کر دیا۔
(جاری ہے)
حضرت زینب رضی اللہ عنہا کا کہنا تھا کہ تین باتوں میں آپ کو ناز ہے یہ ناز کوئی اور ام المومنین نہیں کر سکتیں:
۱ - میرا جد امجد اور رسول پاک صلی علیہ وآلہ وسلم کا جد امجد ایک ہے۔
۲ - میرا نکاح اللہ تعالیٰ نے آسمان پر پڑھایا۔
۳ - میرے معاملے کا سفیر جبرائیل امین تھا۔
اس کے علاوہ اس نکاح سے جاہلیت کی اس رسم کا خاتمہ ہوا کہ لے پالک بیٹا اصلی بیٹا سمجھا جاتا تھا اور اس کی بیوی سے بعد میں نکاح بھی نہ کیا جا سکتا تھا۔ مساوات اسلام کا ظہور ہوا یعنی رسول پاک صلی علیہ وآلہ وسلم نے اپنی پھوپھی زاد کی شادی ایک غلام سے کی اور پھر اس کی طلاق یافتہ زوجہ کو عقدس میں لیا ۔ اسی نکاح میں پردہ کا حکم نازل ہوا اور اس نکاح کے لئے وحی الٰہی نازل ہوئی۔
رسول پاک نے ایک مرتبہ فرمایا تھا کہ تم (ازواج میں سے) سب سے جلد مجھے وہ ملے گی جس کا ہاتھ تم میں سے سب سے زیادہ لمبا ہوگا ۔ ازواج نے اس کے ظاہری معنی لئے۔ آپ صلی علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد وہ اپنے ہاتھ ناپا کرتی تھیں کہ کس کا ہاتھ لمبا ہے اور کون جلد رسول پاک صلی علیہ وآلہ وسلم کے جاملے گی۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کا قدچھوٹا تھا ،اسی تناسب سے ان کے ہاتھ بھی چھوٹے تھے لیکن ان کا انتقال سے سے پہلے ہوا۔ تب لوگوں نے جانا کہ لمبے ہاتھوں سے رسول پاک صلی علیہ وآلہ وسلم کا اشارہ سخاوت وفیاضی کی طرف تھا کیونکہ سخاوت وفیاضی میں حضرت زینب تما امہات المومنین سے بڑھی ہوئی تھیں۔
حضرت زینب رضی اللہ عنہا انتہائی اعلیٰ اور بلند کردار کی خاتون تھیں۔ وہ دل سے کسی کا برانہ چاہتی تھیں۔ آپ رضی اللہ عنہا جانتی تھیں کہ حضرت عائشہ راضی اللہ عنہا کو رسول پاک صلی علیہ وآلہ وسلم سب سے زیادہ چاہتے ہیں اور آپ کو بھی اس مقام محبوبیت پر آنے کی تمنا تھی۔ اس کے لئے آپ نے ایک بار حضور صلی علیہ وآلہ وسلم کے سامنے تقریر بھی کی تھی لیکن حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر جب جھوٹی تہمت لگی تو رسول اللہ صلی علیہ وآلہ وسلم نے حضرت زینب رضی اللہ عنہا سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے کردار کے بارے میں استفسار کیا ۔ آپ رضی اللہ عنہا چاہتیں تو جھوٹ کو سچ بنا کر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو رسول پاک صلی علیہ وآلہ وسلم کی نگاہوں سے گرانے کا سامان کر سکتی تھیں لیکن آپ رضی اللہ عنہا نے ایسانہ کیا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو بھی بعد میں اس بات کا اعتراف رہا۔
آپ رضی اللہ عنہا کو عبادت کا خاص شوق تھا۔ نہایت خشوع وخضوع کے ساتھ عبادت فرمایا کرتی تھیں۔ جس وقت رسول پاک صلی علیہ وآلہ وسلم کے نکاح کا پیغام آپ تک آیا تو آپ رضی اللہ عنہا جواب دینے کے لئے استخارہ کرنا مناسب خیال کیا۔
آپ رضی اللہ عنہا کی سخاوت ایسی تھی کہ ایک بار حضرت عمر رضی اللہ عنہا نے ان کو وظیفہ بھیجا ۔ وہ آپ رضی اللہ عنہا نے اسی وقت تقسیم کرا دیا اور دعا کی کہ اگلے سال عمر رضی اللہ عنہا کا وظیفہ مجھ تک نہ آئے۔ چنانچہ اسی سال آپ کا انتقال ہو گیا اور آپ اپنے مالک حقیقی سے جا ملیں۔
آپ رضی اللہ عنہا دولت کو ایک فتنہ خیال کرتی تھیں اور اس کو پاس نہ رکھتیں بلکہ غرباء و مساکین میں تقسیم کرادیتی تھیں۔ آپ رضی اللہ عنہا بجا طور پر ”لمبے ہاتھوں والی “ خاتون تھیں۔
حضرت زینب کا انتقال 20 ہجری میں ہوا۔ اس وقت آپ کی عمر 53 سال تھی۔ یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت کا زمانہ تھااور انہوں نے حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی نماز جنازہ پڑھائی۔ ان کے جنازہ میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے چار تکبیریں پڑھیں۔ اسامہ بن زید رضی اللہ عنہا نے ان کو دوسرے دو ساتھیوں کی مدد سے قبر میں اتارا۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے اپنے ترکہ میں ایک مکان چھوڑا تھا جس کو بعد میں یزید بن عبدالملک نے خرید کر مسجد نبوی میں زمین شامل کر دی۔
Browse More Khanwada E Rasool
حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا
Hazrat Fatima Razi Allah Taala Anha
حضرت ام کلثوم رضی اللہ تعالی عنہا
Hazrat Um E Kalsoom Razi Allah Taala Anha
حضرت رقیہ رضی اللہ تعالی عنہا
Hazrat Ruqaiya Razi Allah Taala Anha
حضرت زینب رضی اللہ تعالی عنہا
Hazrat Zainab Razi Allah Taala Anha
سیدہ ماریہ قطبیہ رضی اللہ تعالی عنہا
Syeda Maria Qutbia Razi Allah Taala Anha
ام المومنین حضرت میمونہ بنت حارث رضی اللہ تعالی عنہا
Ummul Mumineen Hazrat Maimoona Binnat Haris Razi Allah Taala Anha
ام المومنین حضرت صفیہ بنت حیی رضی اللہ تعالی عنہا
Ummul Mumineen Hazrat Safia Binnat Hayi Razi Allah Taala Anha
ام المومنین حضرت ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ تعالی عنہا
Ummul Mumineen Hazrat Um E Habiba Binnat Abu Sufyan Razi Allah Taala Anha
ام المومنین حضرت جویریہ بنت حارث رضی اللہ تعالی عنہا
Ummul Mumineen Hazrat Jawairia Binnat Haris Razi Allah Taala Anha
ام المومنین حضرت ام سلمہ بنت ابی امیہ رضی اللہ تعالی عنہا
Ummul Mumineen Hazrat Um E Salma Binnat Abi Umaiya Razi Allah Taala Anha
ام المومنین حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ تعالی عنہا
Ummul Mumineen Hazrat Zainab Binnat Khazeema Razi Allah Taala Anha
ام المومنین حضرت حفصہ بنت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہا
Ummul Mumineen Hazrat Hafsa Binnat Umer Farooq Razi Allah Taala Anha