Double Roti Or Dousri Masnoaat Bakery Ki Khreedari - Article No. 1694

Double Roti Or Dousri Masnoaat Bakery Ki Khreedari

ڈبل روٹی اوردوسری مصنوعات بیکری کی خریداری - تحریر نمبر 1694

ڈبل روٹی جب خریدی جائے تو اچھی کوالٹی کی اور صاف ستھرے کاغذ میں لپٹی ہونی چاہیے،عمدہ ڈبل روٹی کا بالائی چھلکا سنہری براؤن رنگ کا ہوتا ہے بناوٹ یکساں اور نفیس ہوتی ہیں

ہفتہ 9 دسمبر 2017

ڈبل روٹی اوردوسری مصنوعات بیکری کی خریداری:
ڈبل روٹی جب خریدی جائے تو اچھی کوالٹی کی اور صاف ستھرے کاغذ میں لپٹی ہونی چاہیے،عمدہ ڈبل روٹی کا بالائی چھلکا سنہری براؤن رنگ کا ہوتا ہے بناوٹ یکساں اور نفیس ہوتی ہیں۔ذائقے اور خوشبو میں اچھی ہونی چاہیے،رنگت میں زردی مائل سفید یعنی موتیا رنگ کی اور چھونے اور دبانے پر لوچ دار محسوس ہوتی ہے،بیشتر گاہک روزانہ تازہ ڈبل روٹی خریدنا اور کھانا پسند کرتے ہیں لیکن اگر بازار دور ہو تو دو دن کے لئے اکٹھی ڈبل روٹی خریدنے میں کوئی مضائقہ نہیں،ڈبل روٹی بھی بعض دوسری خوردنی اشیائے کی طرح جلد خراب ہوجاتی ہیں اس کو جلد خراب ہونے سے روکنے کے لئے بہت سے نانبائی ڈبل روٹی میں سوڈیم اور کیلشیم پروپیونٹ ملادیتے ہیں اس سے ڈبل روٹی کو جلد پھپھوندی نہیں لگتی گھر میں آگر ڈبل روٹی کا ذخیرہ کرنا مقصود ہو تو ریفریجیریٹر سے بڑھ کر کوئی بہتر جگہ نہیں ،اس سہولت کی غیر موجودگی میں ڈبل روٹی کو کسی بند ڈبے میں رکھا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈبل روٹی کے علاوہ کیک،پیسٹری،پیٹیز(Patties) رولز اور بسکٹ وغیرہ کا شمار بیکری کی مصنوعات میں ہوتا ہے ان سب اشیا کی صرف اچھی کوالٹی ہی اطمنیان بخش ہوسکتی ہیں،یہ غذائیں پیک (Pack) کی ہوئی ہونی چاہیں،کاغذ یعنی ریپر وغیرہ اس طرز کا ہونا چاہیے کہ چیز بہ آسانی نظر آرہی ہو اشیائے بیکری کا اچھا انتخاب تجربے سے ہوسکتا ہے مختلف خاندانوں کی ڈبل روٹی وغیرہ کے لیے مخصوص پسند ہوتی ہیں اشیائے بیکری کے ڈبوں یا پیکٹوں پر مندرجہ ذیل معلومات درج ہونی لازمی ہیں:
۱۔
بنانے والے کا نام،
۲۔مصنوعات کے اپنے نام،
۳۔کل وزن،
۴۔اگر کوئی کیمیاوی چیز استعمال کی گئی ہو تو اُس کی وضاحت،
صرف اُن بیکریوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے جو اپنی اشیا صفائی سے تیار کرتی ہوں اور حفظان صحت کے اصولوں کی پیروی کرتی ہوں۔
ڈبا بند غذائیں(Canned Food) : خوراک کو ڈبوں میں محفوظ کرنا فوڈ انڈسٹری کا ایک اہم حصہ ہے پاکستان میں بہت سی کمپنیاں یہ اہم کام کررہی ہیں اس کے علاوہ بہت سی دوسری غیر ملکی کمپنیاں کی مصنوعات مقبول عام ہیں تقریبا دو سو سے زائد غذاؤں کو ڈبوں میں بند کیا جاتا ہے ان میں زیاہ تر سبزیاں،پھل،جوس،سوپ،گوشت،مچھلی،مربے،اچار،دودھ اور دوسری خاص مصنوعات شامل ہیں ان غذاؤں سے خوراک میں تنوع پیدا ہوتا ہے،اور موسم نہ ہونے کے باوجود انسان اپنی پسندیدہ غذاؤں سے لطف اندوز ہوسکتا ہے اس کے علاوہ دور دراز کے علاقوں سے خوراک محفوظ حالت میں دوسرے علاقوں میں پہنچائی جاسکتی ہیں علاوہ ازیں ایسی غذائیں خاص مواقع اور ناگہانی وقتوں پر خاتون خانہ کو خوراک کی تیاری میں سہولت مہیا کرتی ہیں۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ڈبو بند غذاؤں کا اچھا انتخاب اور خریداری کس طرح کی جائے؟ عام طور یہ لوگوں کا خیال ہے کہ ڈبوں میں بند پھلوں سبزیوں،گوشت یا مچھلی وغیرہ کا استعمال پیسے ضائع کرنا ہے ایسے لوگوں کے نزدیک ان چیزوں کے ڈبوں میں بند ہوجانے کی وجہ سے ان کی غذائیت اور قوت بخش تاثیر ختم ہوجاتی ہیں اس میں شک نہیں کہ ڈبوں میں بند کیے جانے کی وجہ سے پھلوں یا دوسری اشیا میں موجود حیاتین وغیرہ کی کچھ مقدار ضائع ہوجاتی ہیں لیکن اس حقیقت کو یہ معنی نہیں پہنائے جاسکتے کہ یہ غذائیں سرے سے بیکاراور غیر مقوی ہوتی ہیں اس سلسلے میں لوگوں کا یہ تصور بھی غلط ہے کہ ڈبوں میں گلے سڑے پھل اور باسی غذائیں بند کی جاتی ہیں حقیقت یہ ہے کہ فیکٹریوں کی حتی الامکان یہ کوشش ہوتی ہے کہ ڈبوں میں بند ہونے والی غذائیں یا پھل تازہ ترین ہوں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر گلے سڑے پھل اورباسی غذائیں ڈبوں میں بند کردی جائیں تو تمام چیزیں ڈبوں کے اندر سڑجائیں گی اور ان فیکٹریوں کا بنایا ہوا مال کوئی دکاندار اٹھانے کے لیے تیار نہ ہوگا،ڈبوں میں بند غذائیں خریدتے ہوئے آپ کو دو چیزوں کا خاص طور پر دھیان رکھنا چاہیے پہلی بات تو یہ ہے کہ صرف وہی غذائیں خریدی جن کی آپ کو ضرورت ہے شوق میں بہت ساری چیزیں نہ خرید لیں دوسری اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ خریدتے ہوئے یہ اچھی طرح دیکھ لیں کہ غذاؤں والے ڈبے دونوں طرف سے پھولے ہوئے(Puffed) نہ ہوں،اگر کوئی ڈبہ پھولا ہوا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کے اندر موجود غذا خراب ہوگئی ہے اوراستعمال کے قابل نہیں رہی۔
ڈبوں میں بند غذائیں انسان کی تنوع پسند فطرت کی تسکین کا بڑا اچھا سبب ہیں مثال کے طور پر ان کی بدولت مٹر اور سیم کے بیچ اس موسم میں بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں جب بازاروں میں دور دور تک مٹر یا سیم کا نام و نشان بھی نہیں ہوتا ایک اور مثال انناس کی ہے انناس جنوب مشرق ایشیا کا پھل ہے،ہمارے ہاں کراچی یا لاہور جیسے بڑے شہر میں بھی مشکل سے دستیاب ہوتا ہے اور وہ بھی بہت مہنگا،لیکن اگر آپ انناس کا سربند ڈبہ خریدلیں تو وہ نہ صرف آپ کو آسانی سے کسی پروویژن سٹور سے مل جائے گا بلکہ تازہ انناس کے مقابلے میں سستا بھی رہے گا۔

Browse More Shopping Tips for Women

Special Shopping Tips for Women article for women, read "Double Roti Or Dousri Masnoaat Bakery Ki Khreedari" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.